پاکستان کے سپریم کورٹ نے اپنے ہی وزیر اعظم کی گرفتاری کا حکم جاری کیا

03:11AM Wed 16 Jan, 2013

پاکستان کے سپریم کورٹ نے اپنے ہی وزیر اعظم کی گرفتاری کا حکم جاری کیا منگل کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے رینٹل پاور کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کے معاملے میں ان تمام افراد کو چوبیس گھنٹوں میں گرفتار کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالت کا کہنا ہے کہ اگر ان میں سے کوئی بھی شخص بیرون ملک فرار ہوا تو اُس کی تمام تر ذمہ داری قومی احتساب بیورو کے چیئرمین پر عائد ہوگی۔ یہ حکم ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب ملک کی سیاسی صورتحال میں تیزی سے تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں اور تحریکِ منہاج القرآن کے سربراہ طاہر القادری اسلام آباد میں ہزاروں افراد کے ہمراہ اسمبلیوں کی تحلیل کا مطالبہ کرتے ہوئے دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔ pakistan-pm-pervez-ashraf-295 چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ابھی تک تو اس مقدمے کا ریفرنس بھی احتساب عدالتوں میں نہیں بجھوایا گیا تو ملزمان کے خلاف کیا کارروائی کی جائے گی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اس مقدمے کے تفتیشی افسر محمد اصغر نے جب اس مقدمے کی تفتیش میں جب وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو بطور ملزم نامزد کیا تو اُس کا تبادلہ کردیا گیا اور اس ضمن میں سپریم کورٹ کا نام بھی استعمال کیا گیا کہ عدالت تفتیشی افسر کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے۔ نیب کے ایڈشنل پراسیکوٹر جنرل رانا زاہد محمود نے عدالت کو بتایا کہ نیب نے پیراں غائب ریفرنس تیار کر لیا ہے جسے احتساب عدالت میں پیش کرنے کے لیے حتمی منظوری کے لیے نیب ہیڈکوارٹر بھجوا دیا گیا ہے۔ عدالت کے استفسار پر نیب کے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے اُن افراد کے نام بتائے جنہیں اس ریفرنس میں نامزد کیا گیا ہے اُن میں موجودہ وزیراعظم اور مقدمے کے وقت کے وزیرِ پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف، سابق وزیر خزانہ شوکت ترین، پانی و بجلی کے سابق سیکرٹریز شاہد رفیع، محمد اسماعیل قریشی اور اشفاق محمود، سابق سیکرٹری خزانہ سلمان صدیق، نپیرا کے سابق چیئرمین خالد سعید اور پیپکو کے سابق مینیجنگ ڈائریکٹرز طاہر بشارت چیمہ اور منور بصیر احمد سمیت سولہ افراد کے نام شامل تھے۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ اگر عدالت حکم دے تو ان افراد کو گرفتار کیا جا سکتا ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب کے پاس لوگوں کو گرفتار کرنے کا اختیار ہے تو پھر عدالتی احکامات کی کیا ضرورت ہے۔ بعد ازاں عدالت نے ان افراد کی گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے اس مقدمے کی سماعت سترہ جنوری تک ملتوی کردی۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے تیس مارچ دو ہزار بارہ کو کرائے کے بجلی گھروں کے مقدمے کے فیصلے میں تمام بجلی گھروں کے معاہدوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان معاہدوں فوری طور پر منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ معاہدے کرنے والے افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ دھر وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی گرفتاری کے حکم پر کراچی سٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا ہے اور کے ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس میں پانچ سو پچیس پوائنٹ کی کمی ہوئی ہے۔ اسٹاک ایکسچینج میں موجود ایک بروکر یعقوب حبیب کے مطابق گرفتاری کی خبر نے مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال پیدا کردی جس کے بعد چھوٹے سرمایہ کاروں نے تیزی سے شئیر بیچنے شروع کر دیے مگر یہ کہنا بالکل درست نہیں کہ مارکیٹ نے کریش کیا ہے۔