Donald Trump reiterates calls for ceasefire deal between Israel and Hamas

06:47PM Sun 29 Jun, 2025

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور حماس پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں ایک معاہدے پر پہنچ جائیں۔ اس معاہدے کا مقصد 7 اکتوبر 2023 کو اغوا کیے گئے بقیہ یرغمالیوں کو واپس لانا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ‘ٹروتھ’ سوشل نیٹ ورک پر لکھا: ‘غزہ میں معاہدہ کریں۔ یرغمالیوں کو واپس لائیں۔’ ٹرمپ کی اس پوسٹ سے ایسا لگتا ہے کہ وہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر جنگ بندی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی پیش گوئی کر چکے ہیں کہ اس پر ایک ہفتے کے اندر دستخط ہو جائیں گے۔

اس ‘ٹروتھ’ پوسٹ سے پہلے ٹرمپ نے نیتن یاہو کے خلاف جاری فوجداری مقدمے پر تنقید کی تھی۔ ٹرمپ نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے غزہ اور ایران سے نمٹنے کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا ماننا ہے کہ نیتن یاہو کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ خوفناک ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کو ‘جنگی ہیرو’ بتاتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ایران کے جوہری خطرے سے نجات دلانے میں امریکہ کے ساتھ بہت اچھا کام کیا ہے۔ ٹرمپ نے نیتن یاہو کے خلاف جاری مقدمے کو سیاسی انتقام کی کارروائی قرار دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ انصاف کا یہ مذاق ایران اور حماس دونوں کے درمیان مذاکرات میں رکاوٹ بنے گا۔

امریکی صدر ٹرمپ کچھ روز پہلے غزہ میں جنگ بندی کا دعویٰ کرچکے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ان لوگوں سے بات کی ہے جو جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اس معاہدے کو محفوظ بنانے کی کوششوں میں شامل ہیں۔ بتادیں کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل کے اچانک حملہ کر دیا تھا، جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی 251 افراد کو یرغمال بنالیا گیا۔

وہیں اس کے بعد سے اسرائیل کی غزہ میں جارجیت میں اب تک 60 ہزار سے زیادہ فسلطینی جاں بحق ہوچکے ہیں، جس میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں ۔ وہیں لاکھوں افراد زخمی ہوئے ہیں ۔