مینگلورو یونیورسٹی کالج  میں حجاب پہن کر کالج آئیں طالبات کو لوٹایا گیا:  وزیر تعلیم نے کہا- ‘صرف یونیفارم کی ہی اجازت’

03:35PM Sat 28 May, 2022

جنوبی کینرا:  28 مئی ،2022 (ذرائع) مینگلور یونیورسٹی کالج کے ذمہ داران نے آج  سنیچر کے روز حجاب پہن کر آئیں طالبات کو واپس گھر بھیج دیا ہے ۔ یہ فیصلہ  کرناٹک کے وزیر تعلیم بی سی ناگیش کی طرف سے کلاسیز کے اندر صرف یونیفارم پہننے والی طالبات کو ہی اجازت  دینے کے بیان کے بعد لیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے کالج نے سنڈیکیٹ کے فیصلے کے تحت حجاج پہننے پر روک لگا دی تھی۔ حالانکہ بیشتر مسلم طلبہ  آج سنیچر کے روز حجاب کے بغیرکلاسیز میں شامل ہوئیں، لیکن 12 طالبات حجاب پہن کر کالج پہنچی تھیں۔ طالبات نے انہیں حجاب کے ساتھ کلاسیز میں جانے کی اجازت دینے پر زور دیا۔ حالانکہ کالج کے پرنسپل نے انہیں کلاسیز میں جانے سے روک دیا اور انہیں لائبریری جانے کی اجازت بھی نہیں دی گئی، جس کے بعد طالبات گھر لوٹ گئیں، جس طرح سے ضلع میں حجاب تنازعہ ایک بار پھر سے طول پکڑتا جا رہا ہے، کالج ترقیاتی کمیٹی نے طالبات کو بیت الخلا یا کسی خالی کلاس روم میں حجاب اتارنے اور پھر کلاسیز میں شرکت کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ لیا ہے۔ کرناٹک کے وزیر تعلیم نے کیا کہا؟ حجاب تنازعہ کے درمیان کرناٹک کے وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے آج  کہا کہ ریاست بھر کے اسکول اور کالجوں میں صرف یونیفارم کی اجازت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس موضوع کو لے کرکرناٹک ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کیا جانا چاہئے۔ ریاستی وزیر تعلیم بی سی ناگیش کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب منگلورو کے یونیورسٹی کالج کے سینکڑوں طلبہ کلاس میں حجاب پہننے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اپنے بیان میں وزیر تعلیم نے اپوزیشن کانگریس پر طلبا اور ریاست میں نصابی کتاب پر نظر ثانی کے تنازعہ کو لے کر خوف پیدا کرنے کا الزام لگایا۔ کانگریس کے اعلیٰ لیڈروں سدارمیا اور ملیکا ارجن کھڑگے نے حجاب تنازعہ کے سلسلے میں ریاست کی برسراقتدار جماعت بی جے پی پر سخت حملہ کیا تھا۔