سری لنکا تشدد: فسادیوں سے گھرے سابق وزیر اعظم مہندا راج پکشے نے فیملی کے ساتھ لی نیوی بیس میں پناہ

01:53PM Tue 10 May, 2022

کولمبو: سری لنکا میں جاری اقتصادی بحران کے دوران بھڑکے تشدد کے درمیان سابق وزیر اعظم مہندا راج پکشے اور ان کی فیملی نے ملک کے شمال مشرقی حصے میں واقع ترنکومالی میں ایک نیوی بیس اڈے پر پناہ لی ہے۔ سابق وزیر اعظم مہندا راج پکشے اور ان کی فیملی کے کچھ اراکین کے کولمبو واقع سرکاری رہائش گاہ سے نکلنے کے بعد ترنکومالی نیوی فوجی اڈے پر موجود ہونے کی خبریں سامنے آنے کے بعد لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کرنا شروع کردیا۔ سری لنکا میں اس وقت کے وزیر اعظم مہندا راج پکشے کی حامیوں کے ذریعہ ملک میں شدید معاشی بحران پر حکومت مخالف مظاہرین پر ان کے خاتمے کا مطالبہ کرنے کے بعد پیر کو تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ کولمبو اور دیگر شہروں میں ہوئے تشدد میں 200 سے زیادہ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ملک میں اقتصادی بحران کے درمیان پیر کو مہندا راج پکشے نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
کولمبو میں فوج کے جوان تعینات
اس حادثہ سے کچھ گھنٹے پہلے مہندا راج پکشے کی حامیوں کے ذریعہ صدر گوٹبایا راج پکشے کی مدت کے باہر مظاہرین پر حملہ کرنے کے بعد راجدھانی کولمبو میں فوج کے جوانوں کو تعینات کیا گیا تھا اور ملک بھر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔
اخبار ‘ڈیلی مرر‘ کی خبر کے مطابق، وزیراعظم کے سرکاری رہائش گاہ ‘ٹیمپل ٹریز‘ سے نکلنے کے بعد مہندا راج پکشے اور ان کی فیملی کے کچھ اراکین کے وہاں پہنچنے کی خبروں کے بعد ترنکومالی نیوی بیس اڈے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ شروع ہوگیا ہے۔ ترنکومالی سری لنکا کے شمال مشرق ساحل پر واقع ایک بندرگاہ شہر ہے۔ ہنبن ٹوٹا میں راج پکشے کی آبائی رہائش گاہ سمیت کئی سیاستدانوں کے گھروں میں پیر کے روز آگ زنی کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ سال 1948 میں برطانیہ سے آزادی ملنے کے بعد سری لنکا اب تک کے سب سے سنگین اقتصادی بحران کے دور سے گزر رہا ہے۔ یہ بحران اہم طور پر غیر ملکی کرنسی کی کمی کے سبب پیدا ہوا جس کا مطلب ہے کہ ملک غذائی اشیا اور ایندھن کی درآمد کے لئے ادائیگی کرنے سے قاصر ہے۔