Bhatkal: Saffron flag hoisted again at Tengangundi port under the leadership of Anant Kumar Hegde

09:20PM Mon 4 Mar, 2024

بھٹکل : 4 مارچ،2024  (بھٹکلیس نیوز بیورو) چند مہینوں قبل بھٹکل کی جامع مسجد کے تعلق سے متنازعہ بیان دے کر سرخیوں میں آنے والے ضلع اتر کینرا سے پارلیمانی حلقے کے ممبر آننت کمار  ہیگڈے نے پھر ایک بار سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے  پنچایت کی طرف سے ممنوعہ جگہ پر بھگوا جھنڈا لہرادیا ہے اور انتخابات کے دوران  فرقہ وارانہ ماحول کو گرمانے کی کوشش کی ہے۔

اطلاع کے مطابق رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے  آج پیر کو بھٹکل پہنچے تھے اور مختلف علاقوں میں بی جے پی کارکنوں کے ساتھ میٹنگ کرنے کے بعد تینگن گنڈی بندرگاہ پہنچ کر سابق رکن اسمبلی سنیل نائک اور دیگر  بی جے پی کارکنوں کے ساتھ پنچایت کی طرف سے غیر قانونی قرار دی گئی جگہ پر بھگوا جھنڈا لہرایا تھا   اور نیچے  ویرساورکر کا بورڈ  بھی لگا دیا تھا ۔

خیال   رہےکہ 21جنوری کو جب ایودھیا میں رام مندر کا افتتاح ہورہاتھا تو ٹھیک ایک دن پہلے اسی تینگن گنڈی بندرگاہ  پر راتوں  رات  غیر قانونی طور پر  بھگوا جھنڈا لہرا یا گیا تھا جس کے بعد سے وہاں کے  پر امن ماحول میں خلل پڑ گیا تھا ۔ تعلقہ انتظامیہ نے  بڑھتی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے  27جنوری 2024کو بھگوا جھنڈے کو اکھاڑ پھینکا تھا  تاہم اس کے بعد بھی سنگھ پریوار کے کارکنان نے اسی جگہ جھنڈا لگانے کی کوشش کوشش کی تھی  اور کھمبا نصب کیا تھا ۔ ان سب کے بعد بھٹکل تحصلدار نے موقع پر پہنچ کر کھمبا رکھنے اور جھنڈا نہ لگانے کا حکم صادر کیا تھا ۔

آج کے اس واقعے کے بعد مقامی افراد میں تشویش دیکھنے کو مل رہی ہے اور اسے  آننت کمار کی طرف سے انتخابات کے دوران سستی شہرت بٹورنے کا ایک آلہ قرار دیا جارہا ہے ۔عوا م کا کہنا ہے کہ قانون کا پاس و لحاظ رکھنے کی قسم اٹھا کر ممبر پارلیمان بننے والوں کو ایسی غیر قانونی حرکتیں شوبھا نہیں دیتی ہیں۔تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ ریاستی حکومت اس معاملے میں کیا قدم اٹھاتی ہے اور قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کے ہاتھ باندھنے میں کہاں تک کامیاب ہوتی ہے ۔