Bengaluru airport staff trace Chandigarh man's lost bag using UPI transaction
08:03PM Wed 22 Oct, 2025
                    
                    بنگلورو کے کیمپے گوڑا انٹرنیشنل ایئرپورٹ (KIA) پر پیش آیا ایک حیران کن واقعہ، شہر کی تکنیکی مہارت اور انتظامیہ کی تیزی مثال بن گئی۔ اس واقعے میں ایک ٹکنالوجی ماہر جسکرن سنگھ شامل تھے جو ایئرپورٹ جانے کے لیے بی ایم ٹی سی (BMTC) کی KIA شٹل بس میں سوار ہوئے۔ جلدی میں وہ اپنی نشست سے اٹھ کر اتر گئے لیکن بیگ بس میں ہی رہ گیا۔ انہیں اس کا احساس اس وقت ہوا جب وہ اپنی پرواز کے چیک اِن، کاؤنٹر پر پہنچنے ہی والے تھے۔
عام طور پر ایسے حالات میں مسافر کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن یہاں کہانی مختلف تھی۔ جسکرن نے فوراً ایرپورٹ اسٹاف سے مدد طلب کی۔ اس موقع پر عملے نے روایتی طریقے سے تلاش کرنے کے بجائے ایک ڈیجیٹل حل نکالا، اور یہی اس واقعے کو منفرد بناتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق، ایرپورٹ کے مستعد اہلکار روی کی سربراہی میں عملے نے جسکرن سنگھ کے یو پی آئی (UPI) ٹرانزیکشن ہسٹری کو استعمال کیا ، یعنی وہی آن لائن ادائیگی جو انہوں نے شٹل بس کا کرایہ ادا کرتے وقت کی تھی۔
اسی ڈیجیٹل سراغ کے ذریعے عملہ نہ صرف یہ جاننے میں کامیاب ہوا کہ وہ کس نمبر کی بس تھی، بلکہ انہوں نے بس کی موجودہ لوکیشن معلوم کرکے کچھ ہی منٹوں میں بیگ واپس حاصل کرلیا۔
جسکرن سنگھ نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابق ٹوئٹر) پر پوسٹ کیا :
’’اسٹاف نے میری یو پی آئی ٹرانزیکشن سے بس نمبر معلوم کیا اور میرا بیگ واپس دلا دیا۔ واقعی یہ ٹیک سٹی ہر مسئلہ ٹکنالوجی سے حل کرلیتی ہے۔ مسٹر روی کا بے حد شکریہ۔‘‘
یہ پوسٹ تیزی سے وائرل ہوگئی اور لوگوں نے بنگلور کی انتظامی صلاحیت اور تکنیکی ذہانت کی تعریف کی۔ عام طور پر جہاں شہر کی ٹریفک اور انفراسٹرکچر کے مسائل زیر بحث رہتے ہیں، وہیں اس بار سوشل میڈیا پر ایک مثبت مثال چھا گئی۔