غلام نبی آزاد نے چھوڑا کانگریس کا ساتھ:سونیا گاندھی کو بھیجا استعفیٰ۔ آزاد کی حمایت میں پانچ سابق اراکین اسمبلی کا کانگریس سے استعفیٰ

01:56PM Fri 26 Aug, 2022

نئی دہلی : 26 اگست 22 (ایجنسی) سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے کانگریس سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ غلام نبی آزاد نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔ آزاد نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کو پانچ صفحات پر مشتمل خط لکھ کر استعفیٰ بھیجا ہے۔ وہ کافی عرصے سے پارٹی سے ناراض بتائے جاتے ہیں۔ کانگریس نے انہیں راجیہ سبھا نہیں بھیجا تھا۔ کچھ دن پہلے آزاد نے کشمیر میں پارٹی کی مہم کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ سونیا گاندھی کو لکھے اپنے استعفیٰ میں آزاد نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سمیت تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ واضح ہو کہ غلام نبی آزاد طویل عرصے سے کانگریس سے ناراض تھے۔ وہ کانگریس کے ناراض لیڈروں کے G-23 گروپ میں بھی شامل تھے۔ G-23 گروپ  مسلسل کانگریس میں کئی تبدیلیوں کا مطالبہ کرتا رہا ہے۔ اس سے پہلے بھی کانگریس کے ایک اور سینئر لیڈر کپل سبل نے بھی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہیں ایس پی نے راجیہ سبھا بھی بھیجا ہے۔ غلام نبی آزاد کی ناراضگی اس وقت سامنے آئی تھی جب انہوں نے انتخابی مہم کمیٹی کا چیئرمین بنائے جانے کے چند گھنٹے بعد ہی عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ سونیا گاندھی چاہتی تھیں کہ کانگریس آزاد کی قیادت میں جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات لڑے۔ اسی لیے انہیں انتخابی مہم کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا تھا۔ لیکن غلام نبی نے عہدہ ملنے کے چند گھنٹوں بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی سیاسی حلقوں میں ان کے بارے میں کئی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔

آزاد کی حمایت میں پانچ سابق اراکین اسمبلی کا کانگریس سے استعفیٰ

سینئر لیڈر غلام نبی آزاد کے کانگریس سے استعفیٰ دینے کے بعد جموں وکشمیر سے بڑی خبر ہے۔ جموں وکشمیر میں 5 سابق اراکین اسمبلی نے بھی کانگریس سے جمعہ کے روز استعفیٰ دے دیا ہے۔ یہ سبھی 2014 یعنی آخری اسمبلی الیکشن میں کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن جیت کر رکن اسمبلی بنے تھے۔ جی ایم سروری، حاجی عبدالرشید، محمد امین بھٹ، گلزار احمد وانی اور چودھری محمد اکرم نے غلام نبی آزاد کی حمایت میں کانگریس کی ابتدائی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان 5 سابق اراکین اسمبلی اور وزرا کے ساتھ ساتھ سابق وزیر آر ایس چب، سابق وزیر جگل کشور شرما اور جنرل سکریٹری اشونی ہانڈا نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔ غلام نبی آزاد نے جمعہ کے روز کانگریس پارٹی چھوڑ دی۔ انہوں نے پارٹی کے سبھی عہدوں اور رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ کچھ رپورٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ غلام نبی آزاد جموں وکشمیر میں نئی پارٹی بنائیں گے۔ آزاد کافی دنوں سے ہائی کمان کے فیصلوں سے ناراض تھے۔ اسی ماہ 16 اگست کو کانگریس نے غلام نبی آزاد کو جموں وکشمیر ریاست کی تشہیری کمیٹی کا چیئرمین بنایا تھا، لیکن انہوں نے چیئرمین بنائے جانے کے دو گھنٹے بعد ہی عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ آزاد نے کہا تھا کہ یہ میری تنزلی ہے۔ کانگریس کی کمان سنبھالنا چاہتے تھے آزاد 73 سال کے غلام نبی آزاد اپنی سیاست کے آخری پڑاو پر پھر ریاستی کانگریس کی کمان سنبھالنا چاہتے تھے، لیکن مرکزی قیادت نے ان کے بجائے 47 سال کے وقار رسول وانی کو یہ ذمہ داری دے دی۔ وقار رسول وانی غلام نبی آزاد کے بے حد قریبی ہیں۔ وہ بانیہال سے رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ غلام نبی آزاد کو یہ فیصلہ پسند نہیں آیا۔ اس لئے انہوں نے کانگریس کا ہاتھ چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔