ملک میں ڈر بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے نفرت بڑھ رہی ہے:ہلہ بول ریلی سے راہل گاندھی کا خطاب

04:15PM Sun 4 Sep, 2022

نئی دہلی: دہلی کے تاریخی رام لیلا میدان میں کانگریس کی مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف ’ہلہ بول ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ ’’ملک کی حالت آپ کو نظر آ رہی ہے۔ ملک میں کیا ہو رہا ہے اور کیا نہیں ہو رہا ہے آپ سے نہیں چھپایا جا سکتا ہے۔ جب سے بی جے پی حکومت آئی ہے ملک میں نفرت اور غصہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ نفرت ڈر کی ایک شکل ہے اور جو ڈرتا نہیں اس کے دل میں نفرت نہیں ہوتی۔‘‘
راہل گاندھی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا ’’جب ہم یہ کہتے ہیں کہ ہندوستان میں نفرت بڑھتی جا رہی ہے تو اس کو دوسرے الفاظ میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ ملک میں ڈر بڑھ رہا ہے اور یہ ڈر بڑھتی غریبی کی وجہ سے ہے۔ جس کا فائدہ ملک کی برسر اقتدار جماعت بی جے پی اٹھا رہی ہے۔‘‘ انہوں نے اس موقع پر سوال کیا کہ اس نفرت اور ڈر کا فائدہ کس کو مل رہا ہے؟ کیا غریب کو اس ڈر اور نفرت کا فائدہ مل رہا ہے؟ کیا کسانوں اور چھوٹے کاروباریوں کو کوئی فائدہ مل رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس نفرت اور ڈر کا فائدہ صرف دو سرمایہ داروں کو پہنچ رہا ہے۔ سب کچھ ان دو سرمایہ داروں کے ہاتھوں میں جا رہا ہے۔
راہل گاندھی نے اس ڈر اور نفرت کو فروغ دینے کے لئے ذرائع ابلاغ کے کردار پر بھی سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ کی طرف سے عوام کو ڈرایا جاتا ہے، جس کا فائدہ ان دو سرمایہ داروں کو پہنچتا ہے۔ مثال دیتے ہوئے انہوں نے نوٹ بندی کا ذکر کیا اور کہا کہ اس میں یہی ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ داروں کا قرض معاف کیا گیا لیکن کسانوں کا نہیں۔ انہوں نے سوال کیا ان کا قرض معاف کیوں نہیں کیا گیا؟ انہوں نے کہا کہ تین زرعی قوانین جو کالے قانون تھے، ان کے خلاف کسان سڑکوں پر آئے اور حکومت کو وہ قوانین واپس لینے پڑے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ یہی بات جی ایس ٹی کے ساتھ ہوئی۔ کانگریس دوسرا جی ایس ٹی نظام لانا چاہتی تھی لیکن بی جے پی نے اس کو بدلا اور چھوٹے کاروباریوں کو تباہ کر دیا۔
بڑی تعداد میں آئے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ اب ملک چاہے بھی تو نوجوانوں کو روزگار نہیں دے سکتا کیونکہ ملک کے نوجوانوں کو روزگار یہ دو سرمایہ دار نہیں دے سکتے جو ادارے دے سکتے تھے اس کی حکومت نے ریڑھ کی ہڈی توڑ دی ہے۔ یہ کہتے ہوئے کہ مہنگائی کی مار سے عوام پریشان ہیں، راہل گاندھی نے سال 2014 اور آج قیمتوں کی قیمتوں کا موازنہ بھی پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف عوام کو بے روزگاری کی چوٹ لگ رہی ہے دوسری طرف مہنگائی کی مار پڑ رہی ہے اور کانگریس نے گزشتہ 70 سالوں میں ایسی مہنگائی کبھی نہیں ہونے دی۔
بھارت جوڈو یاترا کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ آج تمام اداروں پر دباؤ ہے اور عوام تک سچائی پہنچانے کا واحد راستہ یہی ہے کہ ان کے بیچ میں پہنچا جائے۔ اس لئے اس ’بھارت جوڈو یاترا‘ کی ضرورت پیش آئی۔ آج ہم نہیں کھڑے ہوئے تو یہ ملک نہیں بچے گا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ آج دو ہندوستان بن گئے ہیں۔ ایک غریب، کسان، بے روزگاروں کا جہاں کوئی خواب نہیں دیکھ سکتا۔ دوسرا ہندوستان ان چند سرمایہ داروں کا ہے اور اس میں وہ جو خواب دیکھنا چاہتے ہیں دیکھ سکتے ہیں۔ آج ان دو ممالک اور نظریوں میں لڑائی ہے۔ نریندر مودی کی نظر میں چند سرمایہ دار ہیں جبکہ کانگریس کا نظریہ ہے کہ ہندوستان سب کا ہے۔
راہل گاندھی نے اس موقع پر اس بات کا جواب دیا کہ جب کانگریس بر اقتدار تھی تو اس نے عوام کے لئے کیا کچھ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یو پی اے کی دور میں غریب اور کسانوں کو سب کچھ دیا گیا۔ کسانوں کا قرض معاف کیا گیا، غریب مزدوروں کے لئے منریگا اسکیم لائی گئی، لوگوں کو زمین کا قانون دیا گیا اور یہ سب حکومت نے دیا اس کے لئے ان کو سڑکوں پر نہیں اترنا پڑا۔ انہوں نے بتایا کہ یو پی اے کے وقت میں معاشی ترقی ہوئی۔ کانگریس نے 27 کروڑ لوگوں کو غریبی سے نکالا جبکہ مودی حکومت نے 23 کروڑ لوگوں کو غریبی میں واپس دھکیل دیا۔ اپنے خطاب کے آخر میں راہل گاندھی نے کہا کہ نفرت اور ڈر پھیلانے سے ہندوستان کو نہیں بلکہ اس کے دشمنوں کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا مہنگائی، بے روزگاری، نفرت اور ڈر سے ملک مضبوط ہوتا ہے؟ انہوں کہا ’’کانگریس نفرت مٹاتی ہے تو ہندوستان تیزی سے آگے بڑھتا ہے۔ یہ کانگریس نے کر کے دکھایا ہے۔ کانگریس کا کارکن ہی ملک کو بچا سکتا ہے۔ کانگریس کا نظریہ ہی ملک کو ترقی کے راستے پر لا سکتا ہے۔‘‘
  • کانگریس کی ہلہ بول ریلی سے خطاب کرتے راہل گاندھی / قومی آواز / وپن