Aviation Ministry to brief PMO, Centre likely to get IndiGo CEO's sacked: Report

06:37PM Sat 6 Dec, 2025

نئی دہلی : ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن انڈیگو گزشتہ 3 دنوں سے شدید تنقید کی زد میں ہے۔ زبردست کینسلیشن، گھنٹوں کی تاخیر اور ملک بھر کے ایئرپورٹس پر پیدا ہونے والی افرا تفری نے پورے ایوی ایشن نظام کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اب حکومت اس پورے بحران کو انتہائی سنگین مان رہی ہے اور پہلے ہی سے ناراض مسافروں کا غصہ مزید بڑھتا جا رہا ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت انڈیگو کے سی ای او پیٹر ایلبرز (Peter Elbers) کو ہٹانے کی سفارش پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ایئرلائن پر بھاری جرمانہ عائد کرنے کی بھی تیاری ہے، جسے انڈسٹری میں اب تک کی سب سے بڑی کارروائی سمجھا جا رہا ہے۔

فلائٹ میں کٹوتی پر بھی بڑا فیصلہ
ذرائع کے مطابق حکومت ایئرلائن کے آپریشنز میں براہِ راست کمی کرنے جا رہی ہے۔ انڈیگو کے کئی روٹس پر فلائٹ الاٹمنٹ کم کر دیے جائیں گے۔ ایئرلائن کو صرف اتنی ہی پروازیں چلانے کی اجازت دی جائے گی جن کے لیے وہ مکمل عملہ فراہم کر سکے۔ اس دوران یہ الزام بھی سامنے آیا ہے کہ انڈیگو گزشتہ کئی مہینوں سے ضرورت سے زیادہ بھرا ہوا شیڈول چلا رہی تھی۔ حکومت کا ماننا ہے کہ اوور اسٹریسڈ آپریشنز نے ہی اس بڑے آپریشنل میلٹ ڈاؤن کو جنم دیا، جس کے باعث ہزاروں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

انڈیگو کے افسران دوبارہ طلب
حالات اتنے بگڑ چکے ہیں کہ ایئرلائن کے اعلیٰ افسران کو آج پھر سے وزارتِ شہری ہوابازی میں طلب کیا گیا ہے۔ شام 6 بجے ایک اور ضروری میٹنگ ہوگی، جس میں وزارت یہ جاننا چاہتی ہے کہ ایئرلائن نے حالات قابو میں لانے کے لیے اب تک کیا اقدامات کیے ہیں۔ حکام نے واضح اشارہ دیا ہے کہ اگر انڈیگو نے فوری بہتری نہ دکھائی تو آگے کی کارروائی مزید سخت ہوگی۔