APCR Chikmangalore submits memorandum to Deputy Commissioner in opposition to Waqf Amendment Bill; Demanding the government to reject the bill

06:21PM Sat 21 Sep, 2024

بینگلور 21/ستمبر،2024 (راست) ملک بھر میں جس طرح وقف ترمیمی بل کو لے کر مسلمان سخت مخالفت کررہے ہیں اورسرکاری عہدیداران کے ذریعے  جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی کے نام میمورنڈم پیش کررہے ہیں، اسی طرح کی مخالفت کرناٹک کے چکمنگلور میں بھی کی گئی،جہاں اے پی سی آر (اسوسی ایشن فور پروٹیکشن آف سیول رائٹس) چکمنگلور یونٹ کی قیادت میں مسلم ذمہ داران نے  ڈپٹی کمشنر کے توسط سے  جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے نام میمورنڈم پیش کرتے ہوئے  مطالبہ کیا کہ مجوزہ بِل کو ریجکیٹ کیا جائے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اے پی سی آرچکمنگلور کے  ضلعی صدر  محمد سمیع اللہ نے وقف ترمیمی بل کو زہر کی بوتل میں امرت کا لیبل قرار دیا اور  کہا کہ امرت کا لیبل دِکھا کر حکومت عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے، جس کی ہم سخت مخالفت کرتے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا  کہ فوری طور پر اس بِل کو واپس لیا جائے۔ اے پی سی آر کی طرف سے حکومت سے کہا گیا ہے کہ  وقف ترمیمی بل  کو لے کر مسلمانوں میں سخت تشویش پائی جارہی ہے۔ کسی بھی چیز سے متعلق قانون میں تبدیلی معاشرے کی بھلائی اور عوام کی بھلائی کے لئے کئے جاتے ہیں لیکن اس بل میں معاملہ اسکے برخلاف ہے۔ وقف کا معاملہ مسلمانوں کا مذہبی اور ذاتی معاملہ ہے، ہمارے آبا واجداد نے اپنی عاقبت کو بہتر بنانے کے لئے اگر کوئی جائیداد  وقف کیا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس کو خرد برد کیا جائے، حکومت اپنے دل کو وسیع کرتے ہوئے وقف کے تحفظ کیلئے کوئی ٹھوس قدم اُٹھائے۔

 اے پی سی آرنائب صدر، سلیم صاحب، ڈی کے حیدر، غوث پیر مُنّا، جمعیۃ العلماء ہند کے ضلعی صدر عبدالروف ، جماعت اسلامی ہند کے رضوان صاحب،  ویلفیر اسوسی ایشن کے صدر مفتی سمیع اللہ و دیگر کئی ذمہ داران بھی موجود تھے۔ جنہوں نے اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے زور دے کر کہا کہ ہم وقف ترمیمی بِل کو ریجیکٹ کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس بِل کو مسترد کیا جائے۔ ذمہ داران کہا کہ وقف کی جائیداد پر سرکاری مداخلت قبول نہیں کی جائے گی، یہ قوم و ملت کے لئے وقف کی گئی جائیداد ہے اور جس کام کے لئے اسے وقف کیا گیا ہے، اسی کام کے لئے استعمال ہونا چاہئے۔ وقف کو لے کر حکومت کامنشاء ٹھیک نہیں لگ رہا ہے، ایسا نظر آتا ہے کہ اسے مسلمانوں  کے کنٹرول سے نکالاجائے  اور وقف کی جائیداد کو مسلمانوں سے چھینا جائے۔ ذمہ داران نے کہا کہ اس سازش کے خلاف ملک کے تمام مسلمان احتجاج کررہے ہیں اور ہم  اس سازش کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔