’کوئی بھی حجاب پر پابندی نہیں لگاتا، اصلی مسئلہ اسکول میں حجاب پہننا ہے‘ سپریم کورٹ

11:51AM Thu 8 Sep, 2022

سپریم کورٹ نے بدھ کے روز مشاہدہ کیا کہ صرف ایک کمیونٹی کی طالبات حجاب پہن کر تعلیمی اداروں میں آنا چاہتی ہے جب کہ دیگر طالبات ڈریس کوڈ کی پیروی کرنے کو تیار ہیں اور انھیں اس پر کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے اس بات سے اتفاق نہیں کیا کہ یونیفارم کو لازمی بنانے سے متعلق کرناٹک حکومت کے فروری کا حکم صرف ایک کمیونٹی کو نشانہ بنانے کے لیے جاری کیا گیا۔ کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے کیسس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس ہیمنت گپتا اور سدھانشو دھولیا کی بنچ نے بھی ایک درخواست گزار کی عرضی سے اتفاق نہیں کیا کہ لباس پہننا ایک بنیادی حق ہے کیونکہ اس میں اظہار رائے کی آزادی شامل ہے۔ بنچ نے سینئر ایڈوکیٹ دیودت کامت سے کہا کہ آپ اسے غیر منطقی انجام تک نہیں لے جا سکتے۔ اگر لباس پہننے کا حق بنیادی حق ہے تو کپڑے اتارنے کا حق بھی بنیادی حق بن جاسکتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی آپ کو حجاب پہننے سے منع نہیں کر رہا ہے۔ مسئلہ اسکول میں حجاب پہننے کے بارے میں ہے۔ جسٹس ہیمنت گپتا اڈوپی کی ایک طالبہ کی طرف سے پیش ہو رہی تھی۔ جو حجاب کے استعمال کی وجہ سے منظر عام پر آئی تھی۔ کامت نے بنچ کو قائل کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کے فروری میں جاری کردہ گورنمنٹ آرڈر میں خاص طور پر ذکر کیا گیا ہے کہ حجاب پہننا اسلام میں ذکر کردہ ضروری مذہبی عمل کا حصہ نہیں ہے۔ تاہم بنچ نے جواب دیا کہ ہو سکتا ہے آپ صحیح نہ ہوں۔ صرف ایک کمیونٹی حجاب یا سر پر اسکارف کے ساتھ آنا چاہتی ہے جبکہ دیگر تمام کمیونٹیز ڈریس کوڈ کی پیروی کر رہی ہیں۔