ملک کے 90 فیصد سے زائد علاقے کھلی جگہ میں رفع حاجت سے پاک: مودی

01:33PM Sat 15 Sep, 2018

وزیر اعظم نریندر مودی نے حفظان صحت کے لیے مزاج میں تبدیلی کی قربانی بتاتے ہوئے کہا کہ ہم وطنوں کی اس تحریک کی وجہ سے ہی گزشتہ چار سال میں ملک کے 90 فیصد سے زیادہ علاقے کھلے میں رفع حاجت سے پاک ہو گئے ہیں جبکہ گزشتہ 60-65 برسوں میں صرف چالیس فیصد علاقے ہی آزاد ہو پائے تھے۔ مودی نے ہفتہ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ' سوچھتا ہی سیوا ہے' پکھواڑے کا افتتاح کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے ملک کے کونے کونے میں سینکڑوں ’سوچھتاگراهيوں‘ سے بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بات کی اور اس تحریک میں لوگوں کے تعاون کی ستائش کی۔ انہوں نے صفائی مہم کے امبیسڈر اور اس صدی کے سپر اسٹار امیتابھ بچن اور مشہور صنعتکار رتن ٹاٹا سے بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ جب چار سال پہلے صفائی مہم شروع ہوئی تھی تو کسی نے یہ تصور بھی نہیں کیا تھا کہ چار سال میں ملک کی 20 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 450 اضلاع  اور ساڑھے چار لاکھ سے زیادہ گاؤں کھلے میں رفع حاجت سے پاک ہو گئے اور قریب نو کروڑ ٹوائلٹ تیار ہوئے ہیں۔ اس مہم سے لوگوں کی صحت پر مثبت اثر پڑا ہے اور سنگین بیماریوں سے نجات ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ مہم شروع ہوئی تھی تو صرف 40 فیصد علاقے ہی صاف تھے لیکن ان چار برسوں میں 90 فیصد سے زائد علاقے کھلےمیں رفع حاجت سے آزاد ہو گئے ہیں یعنی جو کام گزشتہ 60-65 سالوں میں نہیں ہوا وہ صرف چار برسوں میں ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ حفظان صحت کا کام حکومت تنہا نہیں کر سکتی ہے۔ اس میں سبھی کا تعاون ضروری ہے اور آپ لوگوں نے اسے تحریک بنا کر اس کام کو کامیاب بنایا ہے۔
 انہوں نے عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس حفظان صحت تحریک سے اسہال میں 30 فیصد کمی آئی ہے۔ اس میں اور بھی کمی آئے گی۔ تقریبا تین لاکھ بچوں کی جان بچانے میں یہ تحریک کامیاب رہی ہے۔ مودی نے کہا کہ گندگی غریب کی زندگی میں اندھیرے کی طرح ہے اور اسے بیماری کے دلدل میں دھکیل رہی ہے۔ صفائی مہم نے اسے اس اندھیرے سے بچایا ہے۔ انہوں نے اس تحریک میں خواتین کے رول اور ان کے تعاون کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کھلے میں خواتین کو رفع حاجت کرتے ہوئے دیکھ کر اتنے غمزدہ ہوئے کہ انہوں نے اس پروگرام کی شروعات کی۔ اب اسکولوں میں لڑکیوں کے لئے الگ ٹوائلٹ بن جانے سے ان کے ڈراپ آؤٹ میں کافی کمی آئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ صرف ٹوائلٹ بن جانے سے یہ تحریک مکمل نہیں ہو گی، بلکہ فضلہ اور گندگی کا بھی انتظام کرنا پڑے گا اور ہم سب کو محنت بھی کرنا ہوگی۔ وزیر اعظم نے امیتابھ بچن سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے حفظان صحت کے امبیسڈر کے طور پر ان کے تجربات کے بارے میں پوچھا تو امیتابھ نے انہیں تفصیل سے بتایا۔ امیتابھ نے کہا’’آپ نے جب مجھے اس مہم میں شامل کیا تو مجھے لگا کہ مجھے صرف پرچار کی سطح پر ہی نہیں بلکہ انفرادی سطح پر بھی جڑنا چاہئے اور اس کام کے لئے تب میں ممبئی میں سمندر کے کنارے گیا۔ وہاں دیکھا کہ جو کوڑا کچرا ہم سمندر میں پھینک دیتے ہیں، سمندر اس کو ہمیں لوٹا دیتا ہے اور سمندر کے کنارے ڈھیر سارا کچرا جمع ہوجاتا ہے اور وہ وہ ریت کے اندر چلا جاتا ہے۔ میں نے ایک آدمی کو ریت کھود کر ردی کی ٹوکری نکالتے دیکھا تو میں نے اسے ریت کھودنے والی ایک مشین خرید کردی ۔ پھر اس کو فضلہ کو باہر پھینکنے کے لئے ایک ٹریکٹر بھی دیا۔ ہم نے ’سوچھتا ایکسپریس‘ نامی ایک بس بھی چلائی جس کے ذریعہ تقریبا 300 گاوؤں میں جاکر صاف صفائی کے لئے بیداری پھیلانے کی کوشش کی۔ مودی نے امیتابھ بچن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے والد اور مشہور شاعر ہری ونش رائے بچن کے اشعار بھی سنائے جن میں سوچھتا پر زور دیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے صنعت کار رتن ٹاٹا سے بھی بات کی۔ رتن ٹاٹا نے کہا کہ وہ اس تحریک کو تکنیکی اور ٹیکنالوجی کے ذریعہ بھی مدد کریں گے اور ملک کو صاف بنانے کے خواب کو پورا کرنے میں بھر پور تعاون کریں گے۔