ملک گیرچھاپوں اورگرفتاریوں کےبعدبالآخر پی ایف آئی پر لگی پابندی: کل 8 ضمنی تنظیموں پر5سال کی پابندی

10:39AM Wed 28 Sep, 2022

ملک بھر میں متعدد چھاپوں اور مرکزی ایجنسیوں کی گرفتاریوں کے بعد پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پر بدھ کے روز وزارت داخلہ نے دہشت گردی کی مالی معاونت سے مبینہ تعلق کے الزام میں پانچ سال کے لیے پابندی لگا دی ہے۔ اس کے علاوہ پی ایف آئی کی ایسوسی ایٹ تنظیمیں ریحان انڈیا فاؤنڈیشن، کیمپس فرنٹ آف انڈیا (CFI)، آل انڈیا امامس کونسل (AIIC)، نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشن (NCHRO)، نیشنل ویمنس فرنٹ، جونیئر فرنٹ، ایمپاور۔ انڈیا فاؤنڈیشن اور ری ہیب فاؤنڈیشن کیرالہ پر بھی پابندی لگا دی گئی۔ سابق میں تنظیم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کئی ریاستوں نے کیا تھا۔ یہ فیصلہ تفتیشی اداروں کی رپورٹ کی بنیاد پر کیا گیا۔ 22 ستمبر اور 27 ستمبر کو نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA)، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ED) اور ریاستی پولیس نے پی ایف آئی کے دفتروں پر چھاپے مارے۔ چھاپوں کے پہلے دور میں پی ایف آئی سے تعلق رکھنے والے 106 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ چھاپوں کے دوسرے دور میں پی ایف آئی سے تعلق رکھنے والے 247 افراد کو گرفتار کیا گیا یا انھیں حراست میں لیا گیا۔ تفتیشی اداروں کو تنظیم کے خلاف کافی شواہد مل گئے جس کی بنیاد پر تنظیم پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا۔ جیسا کہ مرکزی حکومت نے پی ایف آئی اور اس کے ضمنی محاذوں کو فوری اثر سے غیر قانونی ایسوسی ایشن قرار دیا، بی جے پی لیڈر کپل مشرا نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پی ایف آئی پر پابندی لگانا اسلامی جہاد کے خلاف فیصلہ کن قدم ہے۔ این آئی اے پی ایف آئی سے جڑے 19 معاملات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس دوران پولیس ٹیموں نے منگل کو اپنی متعلقہ ریاستوں میں دھاوا بول دیا۔ ان کے خلاف کریمنل پروسیجر کوڈ (سی آر پی سی) کی دفعہ 107 اور 151 کے تحت احتیاطی حراست کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔