بے محرم 88 خواتین شامل عازمین حج، مجموعی کوٹے میں اضافے کا امکان

02:55PM Tue 21 Nov, 2017

نئی دہلی۔ (یو این آئی) ملک میں مسلم خواتین کو بااختیار بنانے کے رُخ پر مرتب کئے جانے والے نئے باب کے تحت آزادی کے بعد پہلی مرتبہ ہندوستانی مسلم خواتین اکیلے سفر حج پرروانہ ہونے جا رہی ہیں ۔2018 کی نئی حج پالیسی کے تحت اس تبدیلی نے ان میں اتنا زبردست جوش و خروش بھر دیا ہے کہ صرف ایک ہفتہ کے اندر اب تک 88 خواتین کی درخواستیں مرکزی حج کمیٹی کو مل چکی ہیں۔ اس اطلاع کے ساتھ کہ ان درخواستوں میں زیادہ تر قبول کر لی گئی ہیں، اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے آج یہاں ہندوستانی عازمین حج کے مجموعی کوٹے میں ممکنہ اضافے کا بھی بالواسطہ اشارہ کیا اورکہا کہ 2018 کے حج کو اپنی سہولتوں اور دوسرے امکانات کے ساتھ اور بہتر طریقے سے انجام تک لانے کی کوشش کی جائے گی جس میں قربانی کے کوپن کو بھی اب آپشنل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتک 30 ہزار حج درخواستیں آن لائن موصول ہو چکی ہیں جو عازمین کے اندر نئی سہولتوں سے استفادہ کرنے کی بیداری کی واضح جھلک ہے۔ آن لائن درخواستوں میں سے پندرہ فی صد درخواستیں موبائیل ایپس کے ذریعہ داخل کی گئی ہیں۔ آف لائن درخواستوں کی ابتک کی تعداد تین ہزار کے آس پاس ہے۔70 برس سے زیادہ عمر کے عازمین کی ترجیح بھی برقرار رکھی گئی ہی۔ محرم کے بغیر 45 سال یا اس سے زیادہ عمر کی خواتین کے چار چار کے گروپ کی درخواستوں کےبارے میں انہوں نے بتا یا کہ ایسے 22 گروپوں میں کیرالہ کی 72، مغربی بنگال کی چار، آسام کی چار اور یوپی کی آٹھ خواتین شامل ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر کسی مسلک میں اس کی اجازت نہیں تو حکومت اس میں مداخلت نہیں کرے گی۔ امبارکیشن پوائنٹس میں کسی طرح کی کمی کے اندیشے کو مسترد کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ اس بار جہاں عازمین تمام 21 امبارکیشن پوائنٹ سے سفر حج کر سکتے ہیں وہیں انہیں اپنے اخراجات میں کمی اور سہولتوں کا دائرہ ازخود متعین کرنے کے لئے امبارکیشن پوائنٹ کا انتخاب خود کرنے کا بھی موقع دیا جا رہا ہے۔