پنجاب اور گوا اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد عام آدمی پارٹی میں پھوٹ کے آثار!

03:04PM Wed 15 Mar, 2017

نئی دہلی،(بھٹکلیس نیوز)دہلی میں دھماکہ دار جیت کے بعد اپنا ایک منفرد تاثر چھوڑنے والی دہلی کی عام آدمی پارٹی نے دہلی سے باہر پہلی بار پنجاب اور گوا کے انتخابات میں حصہ لیا ۔دونوں ہی ریاستوں میں حالیہ اختیام پذیر اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد پارٹی پنجاب میں دوسرے نمبر پررہی وہیں گوا میں پارٹی کا کھاتہ بھی نہیں کھل سکا ۔پنجاب اور گوا کے اسمبلی انتخابات میں ملی شکست کو پارٹی ہضم نہیں کر پا رہی ہے،پارٹی کی جانب سے خود وزیر اعلی اور پارٹی کنوینر اروند کیجریوال نے الیکشن کمیشن سے ای وی ایم کی شکایت کی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ پارٹی کے 20-25فیصد ووٹ اکالی دل اور بی جے پی کو چلے گئے ہیں۔انہوں نے اس کی جانچ کا مطالبہ کیاہے ۔ وہیں دہلی بی جے پی کے سابق صدر ستیش اپادھیائے نے ایک ٹوئٹ کرکے دعوی کیا ہے کہ ان کو لوگوں نے بتایا ہے کہ عام آدمی پارٹی دہلی میں تقسیم کے دہانے پر پہنچ گئی ہے۔ستیش اپادھیائے کا دعوی ہے کہ پارٹی میں دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی قیادت میں کارکنوں کی ایک ٹیم نے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے خلاف آواز بلند کی ہے۔اپادھیائے کا دعوی ہے کہ عام آدمی پارٹی کے اندر اس اختلاف کی وجہ گوا اور پنجاب میں پارٹی کو ملی بڑی شکست ہے۔واضح رہے کہ ستیش اپادھیائے نے اپنے اس ٹوئٹ میں اروند کیجریوال اور منیش سسودیا کو ٹیگ بھی کیا ہے۔غورطلب ہے کہ پنجاب میں ایک الیکشن ریلی سے خطاب کرتے ہوئے منیش سسودیا نے کہا تھا کہ پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی حکومت بننے پر اروند کیجریوال وزیر اعلی ہوں گے، یہ الگ بات ہے کہ بعد میں خود کیجریوال نے واضح کیا تھا کہ وہ پنجاب کے وزیر اعلی نہیں بنیں گے، پنجاب کا وزیر اعلی پنجاب سے ہی ہوگا۔قابل ذکر ہے کہ عام آدمی پارٹی پارٹی پنجاب اور گوا میں یک طرفہ طور پر کامیابی حاصل کرنے کا دعوی کررہی تھی ، یہ الگ بات ہے کہ گوا میں پارٹی کی طرف سے وزیر اعلی کے امیدوار بھی الیکشن ہارگئے ۔گوا میں پارٹی کو صرف 6فیصد لوگوں نے ووٹ دیا۔ادھر پنجاب میں پارٹی نے 22سیٹوں پر جیت درج کی، وہیں پارٹی ووٹ فیصد اکالی دل سے بھی کم رہا ،پھر بھی پارٹی اکالی دل سے زیادہ سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی۔اب پارٹی کا پورادھیان گجرات میں ہونے والے اسمبلی انتخابات پر ہے اور اس سے پہلے پارٹی اور دہلی کے ایم سی ڈی انتخابات پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔بتا دیں کہ دہلی میں ایم سی ڈی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہو گیا ہے، 22؍اپریل کو پولنگ ہوگی جبکہ 25؍اپریل کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔تاریخ کا اعلان ہوتے ہی انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا ہے۔نوٹیفکیشن 27؍مارچ کوجاری ہو گا اورتین اپریل کو پرچہ نامزدگی کی آخری تاریخ ہو گی ، 8؍اپریل نام واپس لینے کی آخری تاریخ ہے اور 25تاریخ کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔امیدواروں کو الیکشن میں پانچ لاکھ 75ہزار روپے خرچ کرنے کی حد ہے، 42وارڈ شمالی ، 45وارڈ جنوبی، 27وارڈ مشرقی میونسپل کے خواتین کے لیے مخصوص ہوں گے۔1کروڑ 32 لاکھ رائے دہندگان ہیں، 14ہزار پولنگ اسٹیشن بنائے جائیں گے ، ا س بار ایک ہزار پولنگ اسٹیشن زیادہ ہیں ، ای وی ایم پر امیدواروں کی تصویر بھی لگی ہوں گی، ای وی ایم کی پہلے مرحلے کی جانچ ہو چکی ہے۔