ملک بھر کے مدارس میں جوش و خروش سے منایا گیا 70 واں یوم جمہوریہ؛جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں بھی منعقد ہوئی یوم جمہوریہ کی تقریب
03:41PM Sat 26 Jan, 2019
بھٹکل: 26 جنوری، 19 (بھٹکلیس نیوز بیورو) دہلی، ممبئی، کرناٹک، لکھنؤ، میرٹھ ، احمد آباد اور ملک کے مختلف شہروں کے دینی مدارس میں 70ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر ترنگے کو سلامی کے ساتھ ملک میں امن و سکون اور سلامتی کی دعائیں مانگی گئیں۔ اس موقع پر ملک کی آزادی میں علما اور مدارس کے رول سے طلبا کو واقف بھی کرایا گیا۔
جشن یوم جمہوریہ کے موقع پر آج دیوبند میں بھی مختلف مدارس میں جلسوں کا انعقاد کیا گیا۔ دار العلوم دیوبند میں ترنگا پہرا کر یوم جمہوریہ کی خوشی ظاہر کی گئی، وہیں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے اساتذہ کرام نے یوم جمہوریہ کے جشن کی ضرورت اور ملک کے آئین کی اہمیت بیان کی۔
ملک کی دیگر دینی درس گاہوں کی طرح مہاراشٹر کے امراوتی کے جامعہ بستان فاطمہ لڑکیوں کے عربی مدرسہ میں بھی بڑے جوش وخروش کے ساتھ ستر واں یوم جمہوریہ منایا گیا۔
علاوہ ازیں میرٹھ کے مختلف اسکول کالجوں اور مدرسوں میں جلسوں کا اہتمام کیا گیا۔ پرچم کشائی کی رسم کے بعد جلسے میں موجود علماء حضرات اور مختلف مذاہب کے رہنماؤں نے اس دن کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے ملک کی سالمیت اور آئین کے تحفظ کے لئے آپسی اتحاد کو فروغ دینے کا پیغام دیا۔
یوم جمہوریہ کے موقع پر جمعیت علماء ہند احمد آباد کی جانب سے درياپور علاقے میں پرچم کشائی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں علاقے کے دینی مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کے ساتھ ہی ساتھ علاقہ میں رہنے والے مسلم برادری کے لوگ اور جمعیت علماء ہند گجرات کے کارکنا بڑی تعداد میں موجود رہے۔
لکھنئو اور قرب وجوار کے اسلامک مدارس اور مکاتب میں جشن جمہوریہ کی خوشیاں دیکھنے کے لائق تھیں۔ دا ر العلوم فرنگی محل میں بچوں نے ترنگے کے پینٹنگ مقابلے میں بھی حصہ لیا۔
ممبئی کے مدارس اسلامیہ نے بھی جوش و خروش سے یوم جمہوریہ منایا گیا ۔ یوم جمہوریہ کی مناسبت سے مدارس اسلامیہ نے مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا اس موقع پر طلبہ و طالبات نے حب الوطنی کے گیت گائے ۔
جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں بھی 70/ویں یو م جمہوریہ کی تقریب: آج یوم جمہوریہ کی مناسبت سے جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں بھی ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں جناب دامودی عبدالحمید صاحب نے پرچم کشائی کی۔
اس موقع پر مہتمم جامعہ مولانا مقبول احمد صاحب کوبٹے ندوی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ یہ وہ دن تھا جس میں ہندوستان کو جمہوریت کا لباس پہنایا گیا، اس کا آئین اور دستور نافذ کیا گیا، دستور کے مطابق ہر شہری کو اس کی آزادی میسر ہے، ہر ایک کو چاہیے کہ اپنے وطن کے حقوق کو صحیح طور پر ادا کرے، یہاں کے انتظامی امور کا پاس کرے اور ملک کی علمی، ثقافتی، فکری اور اخلاقی ترقی میں کوشاں رہے۔
مولانا نے کہا کہ بہت سارے ملکوں پر ھندوستان کو فوقیت حاصل ہے، یہاں کا عدلیہ اونچا ہے، یہاں کی پارلیمنٹ پاک و صاف ہے، ہم اپنے مسائل کو قانونی دائرے میں رہ کر حل کریں اور برادران وطن کے ساتھ محبت و رواداری برتتے ہوئے اپنے اخلاق کا بہترین نمونہ پیش کریں۔ مزید کہا کہ ہمارا اصل دستور قرآن مجید ہے، ہمیں اس پر جمے رہنا ہے۔ ہمیں اپنے دین پر عمل، اس کی دعوت اور اس کے تقاضوں کو پورا کرنے کی آزادی ہے اور یہ بنیادی حق ہے، جہاں ہم برادران وطن کی خوشی و غم میں شریک رہتے ہیں ضروری ہے کہ دینی امور سے بھی انہیں واقف کرائیں۔
اس موقع پر ذمہ داران جامعہ، اساتذہ و طلبہ کے علاوہ شہر کے علماء وہند و بیرون ہند کی جماعتوں کے ذمہ داران بھی شریک رہے۔