6-پنچاد ائیکو سرکی . . . . امچو معاشرہ انی بڑھتی برائیو
06:51AM Sat 20 Sep, 2008
از : ڈاکٹر محمد حنیف شباب
گاویں حالات انی امچے مسائل اوپر اصلاحی نقطہ نظرین امچے مشہور و معروف قلمکار ڈاکٹر محمد حنیف شباب صاحبانچو ہو مضمون بھٹکلیس ڈاٹ کام چے ''پنچاد ائیکو سرکی '' کالم اوپر پیش خدمت اشے ، اپلے احساسات و تاثرات خال دیلّے ای میل ایڈریس ور فیٹؤنچے ۔
امچو معاشرہ انی برائیو ؛ غیر سودی برکت
چھٹی قسط
سوندارے فوڑے امچی مانسا چی بھنگارے زیورات بتر تبدیل کرتنین تیجیت ملاوٹ کرون امکاک دھوکہ دیتے وھتے بلوچے زاپنے عام اشے ۔ ہی مشکلے چو حل امچی کس مانشے بھنگار انی زیورات چی مارکیٹ بتر قدم دھرؤن کیلے ۔ ہیجین ایک وڑلو مار دھوکہ دیتلے مانسار ضرور پڑلاہا ۔ زالانؤں ایتا کوں امچے مختلف علاقات سوندارے انگڑیو گھالون بیسلاہا انی زیادہ کرون ہینگا اڑوا دھرؤنچے یا پورنے بھنگار توڑا مللے مولا گھینوچے کام چالتا لیکن بینکا سری بترلابتر زاپون امچی مانسا چو مال ہڑپ کروچی سازش چو امکاک ذرابن احساس نائیں۔
نتیجہ سامّیں اشے : اسلی چالاکی انی سازشے چو نتیجہ ظاہر اشے ۔ گذشتہ چند ورسات امچے لاکھان روپیہ چے بھنگار انی دوسری ملکیت ہیں سودی بینک انی سوسائٹیا چے قبضات گیلی ۔ کئی خاندان برباد زالے ۔ کئی عزت دار گھرانہ چے زیورات نیلام زالے انی دوسرے ہاری اسلی سوسائٹیاں چو عروج دیس بہ دیس بڑھتے گیلو ۔ خاص کرون مانسا چی ہڑپ زالّی دولتین آز ہی سوسائٹی والے اپلی نوی نوی شاخو اسؤنچے علاوہ آز اپلی کروڑا چی ملکیت انی دولت جمع کیلے ۔ ہیجی ایک دھاکلی شی مثال امچے گاوانچی اسلی کس ایک سوسائٹی اشے جو کہ ایک دھاکلی شی مالّیئر اپلو کاروبار شروع کیلی انی امچی مانشے بھلّی کس زیادہ یھاری رخ کیلے تری آز تئیں امچے ایک اہم نکّڑ اوپر امچی کس مانسا چی ایک قدیم جائداد خرید کرون سوسائٹی چی اسلی شاندار بلڈنگ باندھلاہا کہ عقل حیران زاتا ۔ مزید چند دوسری اسلی سوسائٹیو کوں بھلّی تیز رفتاری سرین ترقی کرون اپلی پراپرٹی بتر روز افزوں اضافہ کرو لاگالاہا ۔ علامہ اقبال بللّے زاپنے امچے گاوانت کوں سچّا زالا پرین داخڑتا :
رعنائی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ تعمیر میں ، رونق میں ، صفا میں
گرجوں سے کہیں بڑھ کے ہیں بنکوں کی عمارات
مانسا کائیں نکے نوخٹے سانگو چے بلّانؤں ایک مصیبت کس مولا گھینوچے اشے ۔ سچا انی نکی زاپنی دکّن ہضم زانائیں ۔ غلط کام انی غلط مانسا چے حمایتی ظاہراً نکی بللی مانسا درملان کس اٹھتات انی غلط کاما چی تاویلات بتر اپلی ذہانت ، لیاقت انی صلاحیت صرف کرتات۔
کون کونا چی خبر گھینتا؟ : جیتاں امچے معاشرہ چے ہیں حالات اوپر گفتگو چالّی ترین ایک مانوس وڑلی دانشمندی چو مظاہرہ کرتے بلّو : وہئی وا ، تو بلوچے سا برابر لیکن مانسا چی ضرورتو کوں پورا زاؤنکاز نھوئیں وا ؛ خالی اخلاق ، اصول انی حرام و حلال چی وعظو انی نصیحتو کرتے بیسلان زالے ۔ عملاً کونیوں کائیں تدبیر کوں کرتات وا؟ حضرت عمر چو دور کھیں اشے وا؟ آز کون کونا چی خبر گھینتا؟ کونا کا تکلیف اشے کا بلون پوستلو کون واٹے؟
بظاہر ہیں سوالات چی کوں کائیں کم اہمیت نائیں مگر بنیادی زاپنے ہیں کس کہ ضروریات چی حد انی نوعیت کا؟ انی ہی ضروریات پورا کروچا سبب امیں کونتی حد سر وسو کاز انی اخلاق انی اصول سری کھیں سر کامپرومایز کرو کاز؟
کا ہیزو حل اشے؟ : حضرت عمر چو دور یا خلافت الٰہیہ کس یقینا ہیں ساوس مسائل چو حل اشے لیکن ہیجے سبب جدوجہد کون کرتلے؟ مجبوری بلون حرام خوری جائز کرون گھینتلے افراد تری کرو کس سکے نائیں ۔ البتہ مجبوری بتر تقویٰ چو مظاہرہ کرتلے یقینا ہی کوشش کرو سکتات انی الحمدللہ کرتلی مانشے ہی کوشش اپلے ٹھاوار کرتے واٹیت ۔ حرام کاما چی روک تھام صرف جیبین نھوئیں بلکہ عملاً تیجے سبب جدوجہد کرتلے کوں واٹیت ۔ ایتاں باقی مانسا اوپر جے کھیں اسلی جدوجہد زاتا ، تینگا اپلو دست تعاون بڑھؤن ہی کوشش کامیاب زاؤنچی واٹ ہموار کروچے لازم اسلّے ۔
تیٹلا سر یعنی خلافت یا اللہ چو قانون مکمل طورار نافذ زاتا سر امیں غیر اسلامی حکومتے بتر واٹیوں بلون مجبوری چو لنگڑا بہانہ گھینون امچے بس بتر اسلّے معاملات بتر کوں کا امیں طاغوت انی شیطان چی اطاعت کروکاز؟ یا متبادل حل سبب سرگرم رہاؤنکاز ؟
غیر سودی برکت : اسلامی معیشت بغیر سود چو ایک بابرکت نظام اشے انی ہیں غیر اسلامی ملکات کوں اگر امیں چاہلان عملاً ہیزو فائدہ اخلو سکتاؤں ۔ ہی کائیں کائینی انی اکّا خالہ چی پنچاد نھوئیں بلکہ امچے گاوانت کس چند مانشے آز ٹکون قریب پنچویس ورسا فوڑے اللہ چی رضا حاصل کروچا سبب ہیجی جرأت کیلے انی ثابت کرون داخڑلے کہ ایتاں کوں چاہلان غیر سودی نظام نافذ زاؤں سکتا ۔ موجی مراد اسلامک ویلفئیر سوسائٹی بھٹکل اشے ۔ پنچویس ورسا فوڑے مانسا چی شدید ضرورت پورا کروچا سبب بلا سودی قرضہ فراہم کروچی کوششے چو آغاز زالو ۔ ابتدائی چند ورسات چند شیں مانسا قرضہ دیون ہر ورسا عواما چی لاکھان روپیہ سود بتر وسوچا پوسون ورؤنچات کامیابی حاصل زالی ۔ مخالفت کرتلے کرتے رھالے ۔ الزام لاؤتلے انی شوشے سوڑتلے سوڑتے رھالے مگر کام کرتلے مخلصانہ انداز بتر اللہ چی تائید انی نصرت سری کام کرتے گیلے ۔
انی آز صورتحال ہی اشے کہ محدود وسائل چے باوجود ہیں ورسا چو حساب پلّان تمکا تعجب خیز مسرت زاتلی کہ ہیں ایک ورسات دھا ہزار چار شیں اٹھاویس (10428) مانساک تقریباً جملہ چھ کروڑ روپیہ (60000000) بغیر سود چے ہی سوسائٹی طرفین قرضہ دیون گیلاہا ۔ ذمہ داران سوسائٹی چے بیان مطابق گذشتہ چند ورشے ٹکون تقریباً ہیں کس اعداد و شمار اشے ۔
ذرا غور کرا : ہو جیکونتو قرضہ امچی مانشے اسلامی سوسائٹی ٹکون بغیر سود چے حاصل کیلے انی اپلی ضرورتو پورا کیلے ، تیں اگر کونتیوں سودی بینک یا کوآپریٹیو سوسائٹی کڑے ہی رقم گھینتے ترین جملہ سود کیٹلو زاتو؟ ایک معمولی انی رف حساب کیلانؤں 18 فیصد چی شرح سود دھرلان ایک کروڑ پانچ لاکھ روپیہ (10500000) چے قریب زاتا جبکہ ہی بینکے انی سوسائٹیو کمپاؤنڈ انٹرسٹ انی دیگر جرمانہ وغیرہ داخڑون ہیجان چڑ کس رقم وصول کرتات سوائے ہیجان کم زاؤنچے مشکل اشے ۔ ایک کروڑ پانچ لاکھ بلاّن کائیں کم رقم زالی؟ (ہی سوسائٹی طرفین زاؤنچی دوسری فلاحی سرگرمیانچی تفصیل الگ اشے)۔
دھاکلی کوشش : چند مانسا چی ہی دھاکلی شی کوششین ایٹلو فرق پڑو سکتا تری مزید اسلی کوششو کیلان ایک یھاری امچی قوما چو کیٹلو سرمایہ ورتلو انی دوسرے یھاری حرام طریقہ استعمال کریناتون ہزاروں مانسا چی جائز ضرورتو پورازاتلی ۔ سامان وڑلے زاپنے کا بلّان انفرادی و اجتماعی طورار کیٹلی زانی اللہ چی نافرمانی پوسون ورتلے ۔
حال بتر امچے پڑوسی گاؤں مرڈیشور بتر کوں اسلی مبارک کوشش زالی اشے انی اطلاعات مطابق الحمدللہ وڑلی تیزی سری تینگا چی کوں غیر سودی سوسائٹی ترقی ہاری رواں دواں اشے ۔ اللہ اسلی سوچ دھرؤتلا انی اسلے اقدام کرتلا استقامت انی استحکام عطا کرو ۔
کا ہیجین تحریک حاصل کرون مزید افراد اٹھتلے؟ امچے گاوانت انی امچے اطراف مزید اسلی سوسائٹیو قائم کر تلے؟ انی حضرت عمر چو دور ناتلانؤں کم از کم تیں دور چی برکات چی ہلکی جھلک دنیاک داخڑو انی خاص کرون مسلماناک سودی لعنت پوسون ورؤنچے ہاری ایک قدم تری فوڑے بڑھؤتلے؟ اپلی جمع پونجی چو استعمال اللہ چے لعنت کردہ کاروبار بتر نھوئی بلکہ اللہ چے انعام کردہ واٹیر استعمال کرون دنیا وآخرت بتر سرخرو زاتلے؟
امید کریاؤں کہ انشاء اللہ ایشی زاتلے انی ضرور زاتلے۔
(مزید پنچاد۔ ۔ ۔ ۔ان شا ء اللہ ۔ ۔ ۔ آئندہ قسط بتر۔ ۔ ۔ ۔ تمچی رائے انی تاثرات چو انتظار رہاتلو)
مضمون نگار چی رائے سری ادارہ متفق رھاؤنچے ضروری ناہی ، (ادارہ)