آسام اور میزورم میں سرحدی کشیدگی، آسام کے 6 پولیس جوانوں کی گئی جان، جانیں اب تک کیا کیا ہوا

04:02PM Mon 26 Jul, 2021

نئی دہلی: آسام اور میزورم میں سرحد کو لے کرتنازعہ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کشیدگی میں اب تک 6 آسام پولیس کے جوان جان گنوا چکے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی اس موضوع کو جلد از جلد حل کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔ پیر کے روز میزورم کے وزیر اعلیٰ جورام تھانگا نے سرحد پر پتھر بازی کا ویڈیو شیئر کرکے مرکزی وزیر سے اس معاملے میں دخل دینے کو کہا، تو آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے پلٹ وار کرتے ہوئے تشدد کے لئے میزورم کو ہی قصور وار ٹھہرایا۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما نے کچھ ہی دیر پہلے ٹوئٹ کیا، ’آسام - میزورم سرحد پر کشیدگی میں آسام پولیس کے 6 جوانوں کی جان گئی ہے‘۔ دراصل آسام اور میزورم کے افسران نے ایک دوسرے کی زمین پر قبضہ کرنے کا الزام لگایا، جس کے بعد دونوں ریاستوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ Himanta Biswa Sarma Tweetمیزورم کے تین اضلاع آئیجول، کولاسب اور ممت جبکہ آسام کے کچھار، کریم گنج اور ہیلا کانڈی اضلاع کے ساتھ تقریباً 164.6 کلو میٹر کی سرحد شیئر کرتے ہیں۔ دونوں پڑوسی ریاستوں کے درمیان سرحدی تنازعہ پرانا ہے اور اس سے نمٹنے کے لئے 1995 کے بعد سے کئی بار بات چیت ہوئی، لیکن ان کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ تنازعہ کی اہم وجہ یہ ہے کہ سرحد کو لے کر دونوں ریاست الگ الگ ضوابط مانتے ہیں۔ میزورم جہاں بنگال ایسٹ فرنٹیئر ایکٹ، 1973 کے تحت 1875 میں 509 مربع میل کا اطلاع شدہ ریزرویڈ فاریسٹ ایریا کے اندرونی حصے کو سرحد مانتا ہے۔ وہیں آسام 1933 میں طے آئینی نقشے کو مانتا ہے۔