نفرت انگیز تقریر اور فرقہ وارانہ تشدد پر اپوزیشن کا اظہار تشویش؛ سونیا، پوار، ممتا سمیت متحدہ حزب اختلاف کی مشترکہ اپیل

04:39PM Sat 16 Apr, 2022

نئی دہلی: کئی ریاستوں میں حالیہ فرقہ وارانہ جھڑپوں کے تناظر میں 13 اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ بیان جاری کر کے لوگوں سے امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے ان افسوس ناک واقعات پر وزیر اعظم کی خاموشی پر بھی صدمے اور مایوسی کا اظہار کیا ہے اور فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے کے ذمہ داروں کو قرار واقع سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

پیش ہے بیان کا مکمل متن:

حکمران قوتوں کی جانب سے معاشرے کو پولرائز کرنے کے لیے جس انداز میں کھان پان، لباس، عقیدے، تہواروں اور زبان سے متعلق مسائل کو جان بوجھ کر استعمال کیا جا رہا ہے، ہم اس پر سخت ناراض ہیں۔ ہمیں ملک میں نفرت انگیز تقاریر کے بڑھتے ہوئے واقعات پر بہت تشویش ہے کیونکہ ایسا کرنے والوں کو حکومت تحفظ فراہم کرتی ہے اور ان لوگوں کے خلاف کوئی بامعنی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔
ہم ملک کی کئی ریاستوں میں حالیہ فرقہ وارانہ تشدد کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہمیں اس بات پر گہری تشویش میں مبتلا ہیں کیونکہ رپورٹس بتاتی ہیں کہ جن علاقوں میں واقعات پیش آئے، وہاں واقعات کا انداز بہت ملتا جلتا ہے۔ رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ مذہبی جلوسوں میں ہتھیاروں کی نمائش اور فرقہ وارانہ تشدد پھیلانے کے لیے جارحانہ اشتعال انگیز تقاریر دی جاتی ہیں۔ حکومتی سرپرستی میں جس طرح سے سوشل میڈیا اور آڈیو ویژول پلیٹ فارمز کا نفرت اور جنون پھیلانے کے لیے غلط استعمال کیا جا رہا ہے، اس سے ہم بہت دکھی ہیں۔
ہم ان تمام معاملات پر وزیر اعظم کی خاموشی پر حیران ہیں، جنہوں نے ہمارے معاشرے کو اکسانے اور بھڑکانے والے جنونی لوگوں کے بیانات اور ان کے فعل پر ایک لفظ نہیں کہا ہے۔ یہ خاموشی اس بات کی واضح گواہی ہے کہ ایسے نجی مسلح ہجوم کو حکومتی سرپرستی حاصل ہے۔ ہم سماجی ہم آہنگی کے بندھنوں کو مضبوط کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کے اپنے اجتماعی عزم کا اعادہ کرتے ہیں جس نے صدیوں سے ہندوستان کی تعریف کی ہے اور اسے تقویت بخشی ہے۔
ہم ان زہریلے نظریات کا مقابلہ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں جو ہمارے معاشرے میں تقسیم کی جڑیں جمانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم اپنے پختہ یقین کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہمارا ملک تب ہی ترقی کرے گا جب وہ اپنے تنوع کا احترام کرے گا، ان کو جگہ دے گا۔ ہم تمام طبقات سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ امن برقرار رکھیں اور ان لوگوں کے مذموم مقصد کو ناکام بنائیں جو فرقہ وارانہ پولرائزیشن کو تیز کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ملک بھر میں اپنی تمام پارٹی اکائیوں سے امن اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے آزادانہ اور مشترکہ طور پر کام کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ محترمہ سونیا گاندھی، صدر، انڈین نیشنل کانگریس جناب شرد پوار، صدر، این سی پی محترمہ ممتا بنرجی، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور صدر، ترنمول کانگریس جناب ایم کے اسٹالن، وزیر اعلیٰ تمل ناڈو اور صدر ڈی ایم کے جناب سیتارام یچوری، جنرل سکریٹری، سی پی ایم جناب ہیمنت سورین، وزیر اعلیٰ جھارکھنڈ اور جے ایم ایم کے کارگزار صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ، سابق وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر اور صدر نیشنل کانفرنس جناب تیجسوی یادو، اپوزیشن لیڈر بہار، (آر جے ڈی) جناب ڈی راجہ، جنرل سکریٹری، سی پی آئی جناب دیب برت بسوار، جنرل سکریٹری، فارورڈ بلاک منوج بھٹاچاریہ، جنرل سکریٹری، آر ایس پی پی کے کونہالی کٹی، جنرل سکریٹری، آئی یو ایم ایل دیپانکر بھٹاچاریہ، جنرل سکریٹری، سی پی آئی (ایم ایل)