پنچاد آئیکو سرکی۔ ۔ ۔ ۔ کابھٹکل دہشت گردی چو اڈہ اشے؟۔ ۔ ۔5

09:48AM Sat 24 Jul, 2010

گاویں حالات انی امچے مسائل اوپر اصلاحی نقطہ نظرین امچے مشہور و معروف قلمکار ڈاکٹر محمد حنیف شباب صاحبانچو ہو مضمون بھٹکلیس ڈاٹ کام چے ''پنچاد ائیکو سرکی '' کالم اوپر پیش خدمت اشے ، اپلے احساسات و تاثرات خال برؤنچے ۔ ڈاکٹر محمد حنیف شباب کابھٹکل دہشت گردی چو اڈہ اشے؟ چوتھی قسط جرمن بیکری بلاسٹ : لیکن پونہ بتر جرمن بیکری بم بلاسٹ مگ بھٹکلے چے ہیں نوجواناں چے خلاف نوے انی سنگین الزامات سامّیں ائیلے ، احمد جیکونا خفیہ ایجنسیو مفرور قرار دیتی وہتی انی گلفات یا پاکستانات تو نکون واٹے بلون بلتی وہتی ، اچانک احمد یاسین چے ناوین تیکاک پونہ چے کیسات ماسٹر مائنڈ چے طورار پیش کرون گیلے ، کلوز سرکیوٹ کیمرہ (سی سی ٹی وی) بتر تیجی شبیہہ رھاؤنچی زاپنی مشہور کرون گیلی ، تیجے فوری مگ بنگلور چنا سوامی اسٹیڈیم بتر زالّو بم بلاسٹ ورلّی کسر پورا کیلو ، ہیں معاملہ بتر ایک ہیاری ریاض انی یاسین بھٹکل اصل سرغنہ بلون سانگون وتا ترین دوسرے ہیاری بعض مشہور و معروف اخبارات بتر تیں تمام نوجواناں چی فہرست ایک دہشت گرد ٹولہ چے طورار پیش کرون وتا جیکونار محض ایک درس قرآن چی بنیاد اوپر انٹلی جنس ایجنسیاں چی نظر وہتی انی فی الحال تیں سامّیوں یا ترین خلیجی ممالک بتر کامار واٹیت یا پولیسا بھیؤن لا پتہ زالاہا ، حالات چے ہیں سنگین موڑ اوپر آز ماکا دون اڑئیس ورسا فوڑے ریاضا بابت مقتول ایڈوکیٹ شاہد اعظمی ایک ملاقات وقتار سانگلّے زاپنے اٹو پڑتا کہ ''ریاض اگر ممبئی اے ٹی ایس(ATS) چے ہاتھا لاگتا ترین تیجو انکاؤنٹر یقینی اشے ۔'' چند مدتے مگ ایک غیر رسمی گفتگو چے دوران مرکزی تفتیشی ٹیم چو ایک اعلٰی افسر کوں اپلے ناؤں پوشیدہ دھرؤنچی شرط اوپر ہیں زاپنا چی توثیق کرتے سانگلو کہ کرناٹک بتر چونکہ ازون سر تیجیر کونتوں معاملہ درج نائیں ، تا سبب تو کرناٹک پولیس چے ہاتھا لاگلان ورو سکتا لیکن مہاراشٹرا بتر تو وروچے مشکل اشے ، آئیچی صورتحال پلتے ماکاک محسوس زاتا کہ صرف ریاض ، اقبال انی یاسین کس نھوئیں بلکہ سرکاری ایجنسیاں چی فہرست انی نظر بتر ائیلّے کونتوں شخصا سبب اپلو جوؤ ورؤنچے مشکل زاتلے ۔ سرکاری ایجنسیاں چی چال : حیرانی چے زاپنے ہیں اشے کہ ایتّاں ایک معروف انگریزی اخبارات بھٹکلے چے دہشت گرد بلون جیکونتے چند نوجواناں چی تفصیلات ائیلی شے ، تی ساوس تفتیشی ایجنسیاں چی رپورٹ ہیاری کس اشارہ کرتا ، عوام ہیں ولخو چے ضروری اشے کہ ایک نیشنل انگلش اخبارات ملکی انی عالمی سطح اوپر مبینہ ''اسلامی دہشت گردی'' چی جیکونتی کہائینیو ہمیشہ ایک مشہور صحافی برؤتے واٹے حالانکہ تی ساوس ''اندرونی کہانی'' (inside story) پرین داخڑتا مگر سچائی ہی کس اشے کہ صحافتی برادری بتر تو صحافی انٹلی جنس ایجنسیاں چے بھلّی کس قریب اسلّے ایک معلوم شدہ زاپنے اشے ، تا سبب سرکاری ایجنسیو جیکائیں سچا یا من گھڑت معلومات تیکاک فراہم کرتات ، تی کس زاپنی تو برؤتا ، اسپرین غیر سرکاری طورار سرکاری مشن انی مقاصد پورا کرو انی ایک خاص برادری چی امیج خراب کروچا سبب تیکاک استعمال کرون وتا ۔ ایتاں جیو ورؤنچے مشکل اشے : میڈیا بتر اسلی نوی نوی خبرو یؤنچان بھٹکلے چی سماجی زندگی بتر ایک زلزلہ ائیلّا پرین زالاہا ، ایک ہیاری فسطائی طاقتو ایتّاں مزید زور و شور سرین بھٹکلے چے مسلماناں خلاف پروپگنڈہ بتر لاگلی شے ، دوسرے ہیاری جیٹلے نوجواناں ٹارگٹ کرون گیلاشے تنچے اہل خانہ چے جینے حرام زالاہا ، عوام چاہتات کہ اگر کون ایکلو واقعتا مجرمانہ کارروائیاں بتر ملوث واٹے ترین عدل و انصاف چی چوکھٹ اوپر تیکا قرار واقعی سزا دیؤن وسو کاز لیکن ملکی سلامتی چے ناوار معصوم نوجواناں چی زندگیا سری کھلواڑ زاؤنک نجے ، تحقیقات چے ناوین مشتبہ افراد چے گھر چی مانسا انی رشتہ دارا یا دوستانک بلا وجہ دہشت زدہ کر نجے ۔ عواما چو مطالبہ : عواما چو ہو کوں مطالبہ اشے کہ بے بنیاد خبرو شائع کرتلے اخبارات چے خلاف قانونی اقدامات کرون وسوکاز لیکن اشی محسوس زاتے اشے کہ ایتاں بھٹکلے چے مسلماناں سبب انتہائی مشکل انی سنگین دور چو آغاز زاؤن اشے ، سیاسی انی سرکاری سطح اوپر زعفرانی اقتدار طرفین کونتیوں راحت انی انصاف چی توقع فضول اشے ، انٹلی جنس ایجنسیاں چی ''خفیہ رپورٹ'' چے پس منظر بتر اخباراں اوپر قانونی اقدامات کوں کائیں سود مند زاؤنچے دیخے نائیں ، حالات اسپرین سخت انی ماحول ایٹلو زہر آلود زالاشے کہ مقامی مسلم قیادت ''نہ جائے ماندن ، نہ پائے رفتن'' ( یعنی نیکو کوں سکے نائیں ، دھاؤں کوں سکے نائیں) بللی پوزیشن بتر ائیلی تے ۔ کا کروکاز؟ : اسلی صورتیت ضرورت ہیں زاپنا چی اشے کہ مسلم نوجوان انی قائدین ساحل چے تماشائی زاؤن بیشے ناتون عزیمت انی ابتلا چے ہیں دور بتر اللہ چی نصرت اوپر یقین دھرؤتے عزم و حوصلہ انی استقامت سری قانون چی حد انی دائرہ بتر رہاؤن کائیں اسلی تدابیر کروکاز کہ آئندہ نسلے ویلان ہیں مصیبت انی آزمائش چے بادل ہٹوچی انی ناکردہ سزا پوسون وروچی کائیں واٹ بھائیر پڑوکاز ، ورنہ آز جیکائیں نوشتہ دیوار (ونتی وئیلی تحریر) اشے ، تیجو مفہوم ہو کس زاتا کہ ۔ بستیاں لوٹی گئیں ، ویران منظر ہو گئے بچ گئے جو قتل ہونے سے وہ بے گھر ہو گئے سر زمین کربلا ہے یا ہمارا شہر ہے سر اٹھانے بھی نہ پائے تھے کہ بے گھر ہوگئے     مضمون نگار چی رائے سری ادارہ متفق رھاؤنچے ضروری ناہی ، (ادارہ)