بنگلورو میں تجاوزات کے خلاف انہدامی مہم کیلئے ایک روڈ میپ تیار، بہت جلد ہوگی کارروائی

02:11PM Wed 14 Sep, 2022

چیف منسٹر بسواراج بومائی کی قیادت والی کرناٹک حکومت نے گزشتہ ہفتے طوفانی بارش کے دوران شہر کے آئی ٹی بیلٹ میں پانی بھر جانے کے بعد بنگلورو میں طوفانی نالے اور اس کے بفر ایریا پر تجاوزات کو ہٹانے کا وعدہ کیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق کرناٹک میں جھیلوں اور نالوں پر تجاویزات کو سیلاب کی بنیادی وجہ کے طور پر دیکھا گیا ہے۔ حکومت نے چھوٹے مکانات کو گرانے سے پہلے بڑے ولاز اور ٹیک پارکس کے خلاف تجاوزات کے خلاف فیصلہ کیا ہے۔ بی جے پی لیڈر اس کی شبیہ خراب ہونے سے پریشان ہیں۔ یہ سوال اٹھائے جانے کے ساتھ کہ آیا حکومت بڑے پیمانے پر تعمیرات کے بارے میں نرم رویہ اختیار کر رہی ہے۔ حکومت کو خدشہ ہے کہ اسے غریب مخالف اور طاقتور بلڈروں کی حمایت میں سمجھا جائے گا۔ میڈیا کو ملی جانکاری مطابق ریاستی حکومت نے انہدامی مہم کے لیے ایک روڈ میپ تیار کیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ انتخابی سال میں حکومت کی شبیہ کو نقصان پہنچانے والی تجاوزات ہٹانے کی مہم کے بغیر نالے بنائے جائیں۔ کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023 میں ہونے والے ہیں اور اگر عدالت موجودہ حد بندی اور وارڈ ریزرویشن نوٹیفیکیشن پر روک لگانے سے انکار کر دیتی ہے تو بی بی ایم پی انتخابات ہو سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے بڑی عمارت کو گرانے سے پہلے چھوٹے ڈھانچے جیسے کمپاؤنڈز اور گیٹس کو گرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بگمانے ٹیک پارک جیسے بڑے بلڈرز اور ایپسیلون کے مالکان سے بھی بات چیت کرنے کا امکان ہے، جہاں رشاد پریم جی، بائیجو کے شریک بانی بائیجو رویندرن اور دیگر جیسے امیر لوگ رہتے ہیں۔ امکان ہے کہ انتظامیہ انہیں خود ہی تجاوزات خالی کرنے اور ڈرین کی تعمیر کے لیے راستہ بنانے کو کہے گی۔
وزیر برائے ٹیکس آر اشوکا نے کہا کہ اس سے پہلے بارش رکنے کے بعد حکومت نے مسماری کے عمل کو روک دیا تھا۔ لیکن ہم نہیں رکیں گے، یہ ایک مسلسل عمل ہے اور جب تک طوفانی پانی کی نکاسی کا مکمل نیٹ ورک قائم نہیں ہو جاتا ہم نہیں رکیں گے۔ امیر اور غریب یا کسی کو بخشنے کا سوال ہی نہیں ہے۔