کیا کرناٹک میں انتخابات سے قبل ہی کانگریس میں پڑ گئی ہے درار؟ وزیر اعلیٰ کے عہدے کو لے کر سدارمیا نے کیا کچھ ایسا تبصرہ
04:45PM Tue 4 Apr, 2023

بنگلورو: 4 مارچ،2023 (ایجنسی) کرناٹک میں ریاستی انتخابات سے پہلے کانگریس کے اندر ایک بار پھر درار دیکھنےمل رہی ہے ۔ پارٹی کے سینئر لیڈر سدارامیا نے دیرینہ حریف ڈی کے شیوکمار کے خلاف اپنے تبصروں سے کچھ ایسا ہی اشارہ دیا ہے۔ یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ وہ اور شیوکمار دونوں ہی اعلیٰ عہدہ کے دعویدار ہیں، سدارامیا نے کہا کہ ان کے حریف کے پاس کوئی موقع نہیں ہے۔
این ڈی ٹی وی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں سدارامیا نے کہا کہ میں بھی وزیر اعلیٰ بننا چاہتا ہوں۔ ڈی کے شیوکمار بھی وزیر اعلیٰ کے عہدے کے خواہشمند ہیں… ہائی کمان ڈی کے شیوکمار کو وزیرا علی کا عہدہ نہیں دیں گے۔ ریاست میں کانگریس کے سنکٹ موچک شیوکمار کو جولائی 2020 میں دنیش گنڈو راؤ کی جگہ ریاستی پارٹی یونٹ کی قیادت کرنے کا ذمہ سونپا گیا تھا۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کسی کم عمر شخص کو اعلیٰ عہدے پر کیوں موقع نہیں دیا جاتا، سابق وزیر اعلیٰ، جو اب 75 سال کے ہوچکے ہیں، نے اعلان کیا کہ یہ آخری الیکشن ہو گا جو وہ لڑیں گے۔ اس سے پہلے ایسی قیاس آرائی کی جارہی تھی بھارت جوڑو یاترا کے بعد دونوں کی تلخی کم ہو جائے گی۔ دونوں کے درمیان رقابت ریاست میں امیدواروں کے انتخاب پر بھی اثر انداز ہو رہی ہے، کیونکہ ہر گروپ کی تعداد اس بات پر اثرانداز ہو گی کہ وزیر اعلیٰ کا عہدہ کس کو ملتا ہے۔
بتادیں کہ کئی اوپینین پولز میں ریاست میں کانگریس کی حالت کافی بہتر بتائی گئی ہے۔ حالانکہ دونوں اعلیٰ رہنماؤں کے درمیان جاری لڑائی پارٹی کی کارکردگی کو متاثر کر سکتی ہے۔ ساتھ ہی ٹکٹ کے لئے دونوں رہنماؤں کے کارکنان ایک دوسرے سے الجھ سکتے ہیں۔