چین پر وزیر اعظم کی خاموشی ملک کے لیے نقصان دہ ہے: راہل گاندھی

02:19PM Mon 11 Jul, 2022

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے چین کے معاملے پر ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کیا ہے۔ راہل گاندھی نے پیر کو ٹوئٹ کیا اور کہا کہ پی ایم مودی چین سے ڈرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی چین کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں بولتے۔ وہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ وہ چین کا نام لینے سے بھی ڈرتے ہیں۔ یہ ملک کے لیے بہت خطرناک ہے۔ یہی نہیں راہل گاندھی نے اپنی پوسٹ میں پی ایم مودی پر ملک کی سلامتی سے کھیلنے کا الزام بھی لگایا ہے۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ چین کی بڑھتی ہوئی دراندازی پر پی ایم مودی کی خاموشی ملک کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ پی ایم مودی کو صرف اپنی شبیہ کی فکر ہے۔ اس لیے وہ عوام سے حقیقت چھپاتے ہیں۔ کانگریس ایم پی نے پی ایم مودی پر فوج کے حوصلے پست کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔
غور طلب بات یہ ہے کہ چین نے ہندوستانی سرحد کے قریب ہوتان اور گار گنسا جیسے بڑے ہوائی اڈوں میں کئی مقامات پر بڑی تعداد میں لڑاکا طیارے اور بغیر پائلٹ کے طیارے تعینات کیے ہیں۔ پچھلے دو سالوں میں ان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ راہل گاندھی انہیں مسائل پر مودی حکومت سے سوال پوچھ رہے ہیں۔ پیر کو بھی راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا اور کہا کہ وزیر اعظم کے کچھ سچ: 1. چین سے ڈرتے ہیں 2. عوام سے سچ چھپاتے ہیں 3. صرف اپنی شبیہ بچاتے ہیں 4. فوج کے حوصلے پست کرتے ہیں 5. ملک کی سیکورٹی کے ساتھ کھیلواڑ کرتے ہیں، چین کی بڑھتی ہوئی دراندازی اور وزیراعظم کی خاموشی ملک کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔
وہیں کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے بھی پی ایم مودی اور مرکز کی بی جے پی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ جے رام رمیش نے ٹوئٹ کر کے پی ایم مودی سے درخواست کی ہے کہ وہ چین کے جارحانہ رویہ اور سرحد پر کیا ہو رہا ہے کے بارے میں ملک کو آگاہ کریں۔ جے رام رمیش نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا، "چین کے ساتھ وزیر اعظم کی DDLJ پالیسی! Deny، چین نے ہماری زمین پر قبضہ کیا، پی ایم اس کی تردید کرتے ہیں۔ Distract- چینی دراندازی پر وزارت دفاع کی رپورٹ کو ہٹا دیا گیا ہے۔ Lie- "نہ ہماری سرحد میں کوئی گھسا ہے...."، سب سے بڑا جھوٹ۔ جواز پیش کرنا- انتقامی کارروائی کے بجائے کاروبار کو فروغ دینا۔" اس ٹوئٹ میں انہوں نے ہیش ٹیگ ' #PMचीन_पर_चुप्पी_तोड़ो کا استعمال کیا ہے۔
کانگریس لیڈروں کا یہ ٹوئٹ ایسے وقت میں آیا ہے جب ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ جون کے آخری ہفتے میں چینی فضائیہ کا ایک لڑاکا طیارہ پرواز کرتے ہوئے مشرقی لداخ سیکٹر میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے بالکل قریب آیا تھا۔ اس کے بعد بھارتی فضائیہ نے فوری طور پر معیاری آپریٹنگ پروسیجر کے تحت جوابی کارروائی کی۔