سدرامیا نے کسانوں کے قرضہ جات معاف کردئے،50ہزار روپیوں تک کے تمام قرضہ جات معاف
12:38PM Thu 22 Jun, 2017
بھٹکلیس نیوز / 22 جون،2017
بنگلورو/ (ایجنسی) جن کسانوں نے کوآپریٹیو اداروں سے 50 ہزار روپیوں تک کا قلیل مدتی فصل قرضہ حاصل کیا ہے ان تمام قرضوں کو معاف کردیا جائے گا۔ یہ اعلان آج ریاستی اسمبلی میں وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کیا۔ مختلف محکموں کی مانگوں پر ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے سدرامیا نے مشکلات سے دو چار کسانوں کی مدد کیلئے پہل کرتے ہوئے حکومت کی طرف سے اس سہولت کا اعلان کیا اور بتایاکہ اس سے 22؍ لاکھ27 ہزار 506 کسانوں کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹیو اداروں سے کسانوں نے جو50 ہزار روپیوں تک کا قرضہ حاصل کیا ہے اورکل تک رقم ادا نہیں کرپائے تھے، ان تمام کے قرضہ جات معاف کردئے جائیں گے۔اس سے ریاست کے خزانے پر 81165کروڑ روپیوں کا بوجھ پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ ریاست بھر میں کسانوں اور منتخب نمائندوں کی مانگ کو دیکھتے ہوئے انہوں نے ان قرضہ جات کو معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کا مقصد یہ ہے کہ ریاست کے کسان ، غریب ، دلت، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی ہمہ جہت ترقی ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ سنگین خشک سالی کے سبب ریاست کے کسان مشکلات سے دو چار ہیں۔ ان کے مفادات کی حفاظت کرنے اور زراعت کے شعبے کو ترقی کی روش پر واپس لانے کیلئے حکومت نے ان چھوٹے قرضہ جات کو معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 20جون 2017 تک کوآپریٹیو اداروں کو جو قرضہ جات واجب الادا تھے وہ سب کے سب معاف کردئے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کسانوں کے قرضہ جات معاف کرنے بی جے پی کے مطالبے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہاکہ ریاست بھر کے کسانوں نے تمام بینکوں سے 52ہزار کروڑ روپیوں کا قرضہ حاصل کیاہے، جس میں کوآپریٹیو اداروں کا قرضہ محض 10736 کروڑ روپیوں کا ہے۔ 2227506کسانوں نے کوآپریٹیو اداروں سے یہ قرضہ حاصل کیا ہے۔ جبکہ مرکزی حکومت کی نگرانی میں چلنے والی تجارتی بینکوں سے کسانوں نے 42ہزار کروڑ روپیوں کا قرضہ حاصل کیا ہے۔سدرامیا نے کہاکہ کانگریس پارٹی نے اپنے انتخابی منشور یا حکومت نے اپنے پچھلے بجٹ میں قرضہ جات معاف کرنے کا کوئی وعدہ نہیں کیا تھا۔ پھر بھی قرضہ جات معاف کرنے کا مطالبہ اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر ، جے ڈی ایس لیڈر کمار سوامی اور کانگریس پارٹی کے اراکین اسمبلی کی طرف سے آیا۔ مختلف اضلاع کے دورے کے مرحلوں میں بھی ان سے یہی مانگ ہوتی رہی۔ ان تمام مانگوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے یہ اعلان کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا کی طرف سے کسانوں کے قرضہ جات معاف کرنے کے اعلان کا اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر نے خیر مقدم کیا، جبکہ سی ٹی روی نے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کو مشورہ دیاکہ قرضہ معاف کرنے کی حد 50 ہزار روپیوں کی بجائے ایک لاکھ روپے کی جائے۔