شاہین باغ احتجاج: 50 دن بعد حکومت کے ذریعہ کی گئی پیشکش پر مظاہرین نے رکھی یہ شرط

12:05PM Sat 1 Feb, 2020

نئی دہلی: وزیر قانون روی شنکر پرساد (Ravi Shankar Prasad) کی تجویز کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں 50 دنوں سے جاری سی اے اے - این آرسی (CAA-NRC) مخالف احتجاج ختم ہونے کےامکانات میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیر قانون نےکہا ہے کہ شاہین باغ (Shaheen Bagh) کے لوگ اگر چاہتے ہیں تو آئیں، ہم بات چیت کرنےکےلئے تیار ہیں۔ حکومت کی اس تجویز پرشہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) اور قومی رجسٹرآف سٹیزنس کے خلاف چل رہے احتجاج کےلیگل ایڈوائزر اور سپریم کورٹ کے وکیل محمود پراچہ کا کہنا ہے کہ سی اے اے اور این آرسی - این پی آر پرجو بھی بات ہوگی وہ کھلے عام عوام کے سامنے اسٹیج سے ہوگی۔ تاہم اس سے پہلے حکومت سپریم کورٹ میں سی اے اے، این پی آر اور این آرسی کو واپس لینےکا حلف نامہ دے۔ اس کے بعد ہی ہم کسی بھی طرح کی بات چیت کو تیار ہیں۔ وزیر قانون روی شنکر نے کی یہ پیشکش ایک ٹی وی چینل کے پروگرام میں موجود وزیر قانون روی شنکر پرساد (Ravi Shankar Prasad) سامعین کے سوالوں کا جواب دے رہے تھے۔ اسی دوران ایک سوال پوچھا گیا کہ کیا حکومت احتجاج کرنے والوں سے بات چیت کرے گی اور انہیں سی اے اے اور این پی آر - این آرسی کے بارے میں سمجھائےگی؟ اس سوال پر وزیر قانون نےکہا کہ ہم بات چیت کےلئےتیار ہیں، لیکن بات چیت شاہین باغ میں بیٹھ کر نہیں ہوگی۔ بات چیت ان لوگوں سے ہوگی، جو شاہین باغ میں بیٹھے لوگوں کے نمائندہ بن کرآئیں گے اور یہ بھروسہ دلائیں گےکہ ان کی بات مانی جائےگی۔ مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے ہفتہ کو ٹویٹ کر اس بات کے اشارے دئیے ہیں۔ روی شنکر پرساد نے کہا کہ حکومت مظاہرین سے بات کرنےکےلئے تیار ہے، سی اے اے پر ان کا ہر اندیشہ دورکرنےکو تیار ہے لیکن انہیں اس کے لئے منظم ماحول بنانا ہوگا۔ وزیر قانون کے جواب سے واضح ہے کہ حکومت کا کوئی نمائندہ شاہین باغ نہیں جائے گا، بلکہ شاہین باغ کے وفد کو آنا ہوگا اور بات چیت کرنی ہوگی۔