بنگلہ دیش میں شدید بارش سے 50 ہزار روہنگیا متاثر، 10 افراد ہلاک، 5000 پناہ گاہیں تباہ

12:23PM Mon 15 Jul, 2019

بنگلہ دیش کے جنوب مشرقی علاقے میں واقع کاکس بازار میں شدید مانسونی بارش اور اس کی وجہ سے تودے گرنےسے اب تک 50 ہزار روہنگیا متاثر ہوئے ہیں اور جھونپڑی نما 5000 پناہ گاہیں تباہ ہوگئی ہیں جبکہ اس کی وجہ سے اب تک کم از کم 10لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ بنگلہ دیش کے محکمہ موسمیات نے کہا کہ کاکس بازار ضلع میں دو جولائی سے اب تک کم از کم 58.5سینٹی میٹر(تقریباً دو فٹ)بارش درج کی گئی ہے۔ اس ضلع میں میانمار میں فوج کی کارروائی کے بعد 10لاکھ سے زیادہ روہنگیا پناہ گزین مختلف راحت کیمپوں میں رہ رہے ہیں اور زیادہ تر نے رہنے کے لئے جھوپڑی نما گھر بنا رکھا ہے۔ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائگریشن (آئی او ایم) کے ترجمان نے کہا کہ جولائی کےپہلے دو ہفتوں میں پناہ گزین کیمپوں میں شدید بارش سے تودے گرنے کے واقعات پیش آئے جس میں تقریباً 4،889ترپال اور باسوں سے بنائےگئے گھر تباہ ہوگئے۔پناہ گزینوں کے زیادہ راحت کیمپ پہاڑی ڈلانوں پر بنے ہوئےہیں۔
 اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میانمار کی سرحد کے پاس بنے کیمپوں میں اپریل سے 200 سے زیادہ مرتبہ تودے گرنے کے حادثے ہوئے ہیں اور کم از کم 10 لوگ مارے گئےہیں جبکہ اس دوران کل 50 ہزار پناہ گزین متاثر ہوئے ہیں۔ پچھلے ہفتے شدید بارش کی وجہ سے دو روہنگیا نابالغوں کی مو ت ہو گئی جبکہ 6000 دیگر پناہ گزین بے گھر (راحت کیمپوں کے بغیر)ہوگئے۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ پانچ اسکول بری طرح اور 750سے زیادہ تعلیمی مراکز جزوی طورپر تباہ ہوگئےاور اس سے تقریباً 60ہزار بچوں کی اسکولی تعلیم متاثر ہورہی ہے۔
بے گھر پناہ گزینوں نے کہا کہ وہ بارش سے متاثر ہیں کیونکہ اس سے روزانہ کے استعمال کا سامان راحت کیمپوں تک پہنچانے میں دقت ہورہی ہے۔ ایک روہنگیا پناہ گزین نورین جان نے کہا کہ مٹی کے دلدل سے ہوکر کھانا تقسیم کرنے والے مراکز تک جانا مشکل ہے۔ بارش اور تیز ہوا نے ہماری زندگی اور زیادہ مشکل بنا دی ہے۔ پناہ گزینوں نے پینے کے پانی کی کمی اورصحت سے متعلق ایک بھیانک بحران پیدا ہونے کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے۔