مینگلورکے مچھلی کارخانہ میں گیس رساؤ سے5 مزدوروں کی موت، 3 کی حالت سنگین:لاپرواہی کے الزام میں کمپنی کے چار افراد کو کیا گیا گرفتار

12:23PM Mon 18 Apr, 2022

مینگلورو: 18 اپریل 22 (بھٹکلیس نیوز بیورو) منگلورو کے بچپے  میں واقع  ایک مچھلی کارخانہ میں زہریلی گیس کے رساؤ کے واقعہ میں مغربی بنگال کے پانچ مزدوروں کی موت واقع ہو گئی  جبکہ تین مزدورں کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔ پولیس کے مطابق واقعہ اتوار کی دیر شب کا ہے۔ بیمار پڑے  دیگر دو  مزدروں کا علاج پرائیویٹ اسپتال میں چل رہا ہے۔ مہلوکین کی شناخت سمیراللہ اسلام، عمر فاروق اور نظام الدین ساز، شرافت علی اور معراج الاسلام  کی حیثیت ہوئی ہے۔ مچھلی کارخانہ منگلورو میں بجپے پولیس اسٹیشن کے حدود میں واقع ہے۔ واقعہ مچھلی کے کچرے کو پروسیسڈ کرنے اور ٹینک کی صفائی کے دوران پیش آیا۔ ذرائع سے ملی اطلاع  کے مطابق شری اولکا ایل ایل پی نامی کمپنی میں جملہ 8 مزدور فیکٹری کی ویسٹ کلیکشن ٹینک میں کام کر رہے تھے ۔ یہ کمپنی گورکھ نامی شخص کی ملکیت ہے جو ممبئی کا رہنے والا ہے ۔اطلاع کے مطابق ایک مزدور صفائی کے لیے ٹنکی میں جیسے ہی چڑھا وہ بے ہوش ہو گیا۔ اسے بچانے کی کوشش کر رہے تقریباً 7 دیگر افرادکو بھی  سانس لینے میں تکلیف ہونے لگی۔  ذرائع کے مطابق یہ ٹینک 20 فیٹ گہرا ہے اور اس میں مچھلی کا کچرا جمع ہوتا ہے۔ پولیس کو اندیشہ ہے کہ مچھلی کے کچرے کو پروسیس کرنے کے دوران زہریلی گیس کے رساؤ کے سبب یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ حالانکہ اس سلسلے میں حتمی طور پر کچھ بھی سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم مزدروں کی ہلاکت کے بعد بجپے  پولیس نے فیکٹری کے پروڈکشن منیجر روبی جوزیف ، ایریا منیجر کوبیر گھاڈے  ، سپروائزر محمد انور اور فاروق کو اپنی حراست میں لیا ہے ۔ ان کے خلاف مزدورں کو حفاظتی آلات فراہم نہ کرنے اور غفلت برتنے کے سلسلے میں  کیس درج کر لیا گیا ہے ۔