کرناٹک حجاب تنازعہ میں نیا موڑ، میسور کے کالج نے منسوخ کیا یونیفارم رول، حجاب پہننے کی ملی چھوٹ
04:24PM Sat 19 Feb, 2022

میسور: کرناٹک کے میسور شہر کے ایک پرائیویٹ کالج نے جمعہ کو اپنا یونیفارم رول منسوخ کردیا ہے۔ مسلم طالبات کو حجاب کے ساتھ کلاسیز میں بیٹھنے کی اجازت دے دی ہے۔ اس طرح کا فیصلہ کرنے والا یہ ریاست کا پہلا کالج بن گیا ہے۔ میسور کے ڈی ڈی پی یو ڈی کے شری نواس مورتی نے بتایا کہ جمعہ کو چار طالبات نے بغیر حجاب کے کلاسیز میں جانے سے انکار کردیا اور احتجاج کرنے لگے۔
کچھ تنظیموں نے انہیں حمایت دی۔ میں نے آج کالج کا دورہ کیا اور سبھی سے تبادلہ خیال کیا۔ اس درمیان، کالج نے اعلان کیا کہ یونیفارم رول کو منسوخ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ کوڈاگو میں مدیکیری کے فیلڈ مارشل کے ایم کرییپا کالج کی مسلم طالبات نے کیمپس میں داخل ہونے سے انکار کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک لڑکیوں کو حجاب پہن کر اندر جانے کی اجازت نہیں دی جاتی، تب تک کیمپس میں نہیں جائیں گے۔
حجاب کو ہٹانے سے انکار کے بعد کالج میں چھٹی
جنوبی کنڑ اور اڈپی اضلاع کے 6 سے زیادہ کالجوں میں طالبات نے احتجاج کیا۔ جدیکلّو کے گورنمنٹ فرسٹ گریڈ کالج میں تین طالبات نے حجاب کو ہٹانے سے انکار کردیا۔ تنازعہ بڑھنے کے بعد کالج میں چھٹی کا اعلان کر دیا گیا۔
20 طالبات کے خلاف ایف آئی آر درج
دوسری جانب، کرناٹک ہائی کورٹ کے عبوری حکم کے باوجود تمکور میں گرلس ایمپریس گورنمنٹ پی یو کالج میں طالبات گزشتہ دو دنوں سے حجاب پہن کر داخل ہونے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ اس پر کالج کے پرنسپل نے تمکور سٹی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ معاملے پر ایکشن لیتے ہوئے پولیس نے 20 طالبات کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ ان میں وہ طالبات شامل ہیں، جنہوں نے 17 اور 18 فروری کو حجاب ضوابط کے خلاف ہنگامہ کیا تھا۔