حجاب تنازعہ: مجلس اصلاح و تنظیم نے طلبہ کو فیصلہ آنے تک انتظار کرنے کی دی صلاح۔  کالج کے باہر بھیڑ جمع کرنےسے  بچنے کا مشورہ

03:30PM Thu 17 Feb, 2022

بھٹکل: 17 فروری، 2022 (بھٹکلیس نیوز بیورو)  ریاست میں چل رہے حجاب تنازعہ کے دوران بہت سے واقعات پیش آرہے ہیں جہاں اسکولوں اور کالجوں سے باججاب طالبات کو گھر واپس بھیج دیا جارہا ہے ۔ اسی کے چلتے  ایسا ہی ایک معاملہ کل بھٹکل کے سرپن کٹہ میں واقع سرکاری کالج میں پیش آیا تھا  جہاں   چار باحجاب طالبات کو حجاب نکال کر کالج میں داخل ہونے کی بات کہی گئی تو طالبات نے اس سے انکار کرتے ہوئے گھر کی راہ لی تھی ۔ اس دوران آج مجلس اصلاح و تنظیم نے مغرب بعد اخباری کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں میڈیا کو آر ڈنیٹر ڈاکٹر محمد حنیف شباب صاحب نے کہا کہ  اڈپی سے شروع ہونے والا یہ مسئلہ اب پورے ملک بلکہ پوری دنیا میں بحث کا موضوع بن چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ  مجلس اصلاح وتنظیم اس پر  شروع سے ہی نگاہ بنائے ہوئے  تھی لیکن عدالت  میں  معاملہ  ہونے کی وجہ سے اب تک تنظیم نے کوئی پہل نہیں کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ اب چونکہ  بھٹکل کی کالج میں بھی پہنچ چکا ہے اس لیے ہم نے آج کی اخباری کانفرنس منعقد کی ہے۔ ڈاکٹر حنیف شباب صاحب نے  بتایا کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے اس بات کی وضاحت دینے کے باوجود کہ اس کا اطلاق ڈگری کالجوں پر نہیں ہوگا پھر بھی ڈگری کالجوں سے باحجاب طالبات کو واپس بھیجا جارہا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعلیٰ کا بیان ایک اور وزراء کا اس پر دوسرا الگ بیان اور پھر عدالت کی طرف سے عبوری حکم آنے کی وجہ سے  اس میں الجھنیں بڑھتی جارہی ہیں۔ انہوں نے طلبہ سے درخواست  کی کہ اگر کالج میں اندر آنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے تو کالج کے باہر جاکر ہنگامہ نہ کریں بلکہ فیصلہ آنے تک انتظار کریں ۔ انہوں نے  عوام کو یقین دلایا کہ مجلس اصلاح و تنظیم اس  فیصلے پر پوری طرح سے نگاہ رکھے ہوئے ہے اس لیے وہ امن کو بگاڑنے والی کوئی چیز نہ ہونے دیں بلکہ اطمینان رکھیں  اور فیصلے کا انتظار کریں۔ اس کے علاوہ اس موقع پر ایڈوکیٹ عمران لنکا  اور جنرل سکریٹری جناب عبدالرقیب ایم جے ندوی نے بھی اسی طرح کی بات کرتے ہوئے عوام کو امن کی فضا بحال رکھنے کی درخواست کی۔ اخباری کانفرنس میں فیڈریشن کے صدر مولانا عزیز الرحمٰن رکن الدین ندوی، مجلس اصلاح تنظیم کے ایڈمن سکریٹری جناب جیلانی شابندری  وغیرہ موجود تھے۔