حکومت نے مطالبات قبول نہ کیے تو اس بار 40 لاکھ ٹریکٹروں کی ریلی نکالیں گے، ٹکیت کا اعلان

03:24PM Wed 3 Feb, 2021

کسانوں کے بھارت بند سے عین قبل بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے لیڈر راکیش ٹکیت نے مرکزی حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مرکزی حکومت نے ان کے اہم مطالبات کو قبول نہیں کیا تو اس بار 40 لاکھ ٹریکٹروں کی ریلی نکالی جائے گی۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق راکیش ٹکیت نے کہا، ’’ہم نے حکومت کو اکتوبر تک کا وقت دیا ہے۔ اگر حکومت نے ہماری نہیں سنی تو ہم 40 لاکھ ٹریکٹروں کے ساتھ ملک گیر ٹریکٹر ریلی کا انعقاد کریں گے۔‘‘ اس سے قبل راکیش ٹکیت نے کہا کہ ہمارا نعرہ ہے، ’’قانون واپسی نہیں، تو گھر واپسی نہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک جلد ختم نہیں ہوگی بلکہ اکتوبر تک چلے گی۔’’
راکیش ٹکیت نے کہا ’’حکومت نے سڑکوں پر کیلیں ٹھوک دیں، نکیلے تار لگا دیئے، اندرونی سڑک کے رابطے منقطع کر دیئے، سینمنٹ کی بندشیں نصب کر دیں، انٹرنیٹ پر قدغن لگا دی اور بی جے پی حامیوں نے مظاہرین پر حملہ کیا۔ 26 جنوری کی ٹریکٹر پریڈ کے بعد سے سینکڑوں کسان لاپتہ ہیں۔ کسان تحریک سے وابستہ کئی ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کر دیئے گئے ہیں۔‘‘
راکیش ٹکیت نے کہا کہ جب تک پولیس انتظامیہ کی جانب سے کیا جا رہا ظلم و ستم بند نہیں ہوگا اور گرفتار کسانوں کی رہائی نہیں ہوگی، اس وقت تک زرعی قوانین پر حکومت سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے حکومت سے یہ واضح کر دیا ہے کہ تحریک اکتوبر تک جاری رہے گی۔ اکتوبر کے بعد آگے کی تاریخ دیں گے۔‘‘