40سالہ دلت قائد رمیش ہرگے کا قتل ، کوئی گرفتاری نہیں
03:16PM Tue 16 May, 2017
قاتلوں کی گرفتاری کے لئے دلت تنظیموں کا احتجاج
بیدر۔(بھٹکلیس نیوز )) رات کی تاریکی میں منگل کی شب تقریباً9بجے بیدر کے تاریخی قلعہ کی کینٹن میں ایک 40سالہ نوجوان کا گلا کاٹ کر قتل کیاگیا۔ اس نوجوان کو رمیش ولد اڑی اپا مندکنلی ہرگے کی حیثیت سے شناخت کرلی گئی جو دلت تنظیموں کے مطابق وہ دلتوں کاقائدہے۔ ذرائع کے بموجب وہ گرام پنچایت رکن ہے جبکہ اس کی اہلیہ بنام بے بی تعلقہ پنچایت ممبر ہے۔قتل آپسی دشمنی کی بناپر ہونے کی بات بتائی جارہی ہے۔ جبکہ جائے حادثہ پر کل رات ڈی وائی ایس پی شری ہری بابو اور مختلف پولیس اسٹیشنوں کے عہدیدار موجودتھے۔ تقریباًایک بجے رات تک لاش ایسے ہی پڑی رہی ۔ دلت قائدین ماروتی بودھے، وجے کمارسونارے ، اور فرنانڈیز ہپل گاؤں کی آمد کے بعد ان کی موجودگی میں پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے اٹھایا اور بیدر کے سرکاری دواخانہ روانہ کیا۔ تاہم آج صبح دلت تنظیموں کے وفاق نے ایک احتجاج امبیڈکر سرکل بیدر پر منظم کیا اور مطالبہ کیاکہ فوری طورپر رمیش اڑی اپا مندکنلی کے قاتلوں کو گرفتار کرتے ہوئے انہیں قرار واقعی سزادی جائے۔ اس احتجاج کے موقع پر پولیس کاکڑا بندوبست کیاگیاتھابلکہ رات ہی سے امبیڈکر سرکل پر پولیس کابندوبست تھا۔ پولیس محکمہ کے ایک شخص نے نام نہ بتانے کی شرط پربتایاکہ حالات سنگین ہوچکے تھے اسلئے پولیس کا کڑا بندوبست کرناپڑا۔ جو جلوس آج منظم کیاگیا ان میں راجکمارمول بھارتی ، بابوراؤ پاسوان، کلیان راؤ بھوسلے ، ارون کدرے ، شیوکمارنیلی کٹی، شری پت راؤ دینے ، راجکمار بننیر ، رمیش کٹی تگاؤں، اوم کار بھاوی کٹی ، رگھوناتھ گائیکواڑ، اشوک کمار ماڑگے ، کوپیندر شرما، امباداس چکرورتی ، پنڈھری پجاری، سوامی داس کمپنور ، امر پجاری ، سبنا کرکنلی ، سنتوش اینکور،اور دیگر افراد کے شریک ہونے کی بات بتائی جارہی ہے۔جبکہ ماروتی بودھے نے بھی احتجاج کی قیادت کی۔ دلت تنظیموں کے مذکورہ وفاق نے ایک پریس نوٹ اخبارات کے حوالے کیا ہے جس میں بتایاگیاہے کہ رمیش اڑی پا مندکنلی کی جان کو خطرہ تھا۔ اس کی پولیس سیکورٹی کے لئے بھی ہائی کورٹ نے حکمنامہ جاری کیاتھا ۔ تنظیموں نے محکمہ پولیس پر الزام لگایاہے کہ محکمہ پولیس کی کاہلیکے سبب یہ واقعہ رونما ہوا۔ اگر مقتول کے تحفظ کا انتظام کیاجاتاتو ایسا حادثہ رونما نہ ہوتا۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مسٹر پرکاش نکم کل رات جائے حادثہ پر موجودنہیں تھے ۔ لیکن آج احتجاج کی وجہ سے وہ امبیڈکرسرکل پہنچ کر انہوں نے دلت قائدین کو تیقن دیاکہ قاتلوں کو جلد ازجلد گرفتار کرلیاجائے گا۔ ایس پی بید رنے اردو صحافیوں کو بتایاکہ ابھی تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ مقتول کی بیوہ بے بی کی شکایت پر انکوائری چل رہی ہے۔ 4افراد پر الزام لگایاگیاہے۔ جن کی گرفتاری کے لئے 3پولیس ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔ دلت تنظیموں نے آج احتجاج منظم کرکے گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ ہم نے چونکہ پولیس ٹیمیں بنادی ہیں ، انہیں بھیج کر قاتل کو جلد ہی گرفتار کریں گے۔ دوسری جانب قدیم شہر میں یہ افواہ اڑائی جارہی ہے کہ اس قتل میں کوئی مسلم نوجوان شامل ہے۔ دیکھتے ہیں قاتلوں کی گرفتاری کے بعد کون معشوق اس پردہ سے باہر نکل آتاہے۔