پنچاد ائیکو سرکی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کویا گری - 4

02:56PM Wed 26 Dec, 2007

از : ڈاکٹر محمد حنیف شباب گاویں حالات انی مسائل اوپر اصلاحی نقطہ نظرین برولو معروف قلمکار محمد حنیف شباب صاحبانچومضمون بھٹکلیس ڈاٹ کام چے ''پنچاد ائیکو سرکی '' کالم اوپر پیش خدمت اشے ۔ کویا گری (4) نوؤکویا ، نوے دعوے : چند ماسا فوڑے مہاراشٹرا ٹکون ایک’’ کویا ‘‘ گاوانت نازل زالو ، زبانی طورار کئی مانسا کڑے بھلی سا دعوے کیلو ، تیجے علاوہ جمعہ ناوجے مگ جیکونتو اشتہاری پمفلٹ تقسیم کیلو تیجی تمہید ملاحظہ کرا۔ ’’ عالمی شہرت یافتہ ماہر عملیات( پاک علم ) ، روحانی علاج کے ماہر ، خدمت خلق سے منسلک موصوف (حاجی صاحب) بھٹکل تشریف لا چکے ہیں جن کو خالق کائنات نے اپنی خاص نعمتوں ( مدینہ منورہ میں1980 میں قیام کے دوران ماہ رمضان میں ایک مقدس اور اہم خواب ) سے نوازا ہے ، ان کے علاقہ کوکن اور ملک کے مختلف مقامات پر ان کی دعاؤوں اور روحانی علاج ، عملیات (پاک علم) سے بہت سے لوگ اور چرند پرند بھی مستفید ہو چکے ہیں‘‘۔ بھٹکلے قدم جمؤنچا سبب ائیلو ہو نؤو کویا اپلاک اپون حاجی صاحب انی موصوف بلون جیکونتو پمفلٹ تقسیم کیلو وھتو تیجے بتر تمہیدی دعوے زالا مگ رتنا گیری انی دوسرے علاقہ چی درجن بھر مانسا چی (خاص کرون ابولیا چی) ناؤے انی ایڈرس اشتہارات برؤن تینچے مسائل حل کروچو دعویٰ کیلاٹے ، (پمفلٹ محفوظ اشے) سیریل نمبر سری14 نکاتی دعوے کیلا بتر پانچ ابولیو ’’گربن‘‘ زاؤنچے سلسلات اشے انی ہیں کوں درج اشے کہ: ’’انسان کے علاوہ موصوف کی دعاؤوں سے بیمار ہاتھی، گائے اور بھینس وغیرہ کو بھی مکمل طور سے شفا مل گئی۔‘‘ خطر ناک دعوے: ہیجے علاوہ ہیں کس پمفلٹ بتر مزید ہو دعویٰ کوں کیلا تے کہ: ’’ملک کے دیگر علاقوں (کرناٹک، تملناڈو، کیرالہ، گوااور مہا راشٹرا وغیرہ) جہاں قحط کی وجہ سے کافی تکلیف تھی ، تمام مذاہب سے دعا اور عبادت کے بعد بھی بارش نہ ہوئی ، یہ سن کر موصوف نے ان علاقوں کا دورہ کیا اور بارش کیلئے دعا کی جس سے ان علاقوں میں حسب ضرورت بارش ہو گئی اور ساری مخلوق خوش ہو گئی۔‘‘ زرا ہیں جملہ اوپر دوبارہ غور کرا کہ’’ تمام مذاہب سے دعا اور عبادت کے بعد بھی بارش نہ ہوئی‘‘ انی ہو کویا دعا کرتا سر پاؤس پڑلو۔ توبہ ! توبہ ! ہیں معاملات کوں غالبا ًامچے ایک ذمہ دار عالم دین ہاتین زرا شی بھول زالی ، تے کویا چے بقول دون تین ورسا فوڑے گاوانت پانیا چی سخت قلت استنین ’’گاوانچے مذکورہ عالم دین (شاید ہو مذگتی ناوزے ایونچے پلون انی ہیجی خود ستائی چے دھوکہ بتر) تیکاک پانیا سبب دعا کرو سانگلے گین ، ایتاں تو زبانی طورار اکثر مانسا کڑے وڑلے فخریہ انداز بتر ہو دعویٰ کرو لاگلو کہ تمچے گاوانچے قاضی کوں پانیا سبب دعا کروچے باوجود پاؤس پڑلو نھوتو ، میں ایؤن دعا کیلا مگ تمچے گاوانت پاؤس پڑلو۔ ہر بیماری چو علاج: کویا بلان اکثر جن ، بھوت ، پریت ، جادو ، ٹونا انی بندش وغیرہ چو علاج کروچو دعویٰ کرتات مگر ہیں مانسا چے پمفلٹ بتر روحانی علاج چے علاوہ خطرناک جسمانی امراض مثلاً ہارٹ ، بلڈ پریشر ، گردہ فاتر ، مرگی (کائیلی) حمل ، حیض انی پوٹاچی ، کاناچی ، ڈولاچی ، چاماچی تمام بیماریانچو علاج کرتا بلون برؤلاتے ، بھائر گاوانت (گلفات یا دوسری فورین کنٹری) اسلے مریضا چو علاج ہندوستانات بئیسون کرتا بلون کوں دعویٰ اشے ، ہیجے ورت دون قدم فوڑے بڑھون ’’ انسان کے علاوہ تمام طرح کے گھریلو جانوروں اور پرندوں کی بیماریوں کا خاص علاج ‘‘ چو دعویٰ سیت اشے ، مطلب ہو کہ ہو مانوس معمولی کویا نھوئیں بلکہ ایک جدید انی خطرناک بیماریانچو ماہر ڈاکٹر زاؤن رہاتا ، ہیجے سری سری ہو ویٹرنٹی ڈاکٹر زاؤنچو کوں دعویدار واٹے ، ماڈرن زمانہ چے تمام تقاضے پورا کرتلو ہو کویا تین تین موبائل نمبرے، انٹرنیٹ اوپر اپلو ویب سائٹ انی ای میل ID سرین لیس واٹے۔ قرآن پڑھو منع کرتا: ہو مانوس گاوانت ائیتا سر حسب معمول امچی مانشے ٹوٹون پڑلے ، ایک معتبر عالم دین چے بقول ایک ابولی کوسکے جنات چو اثر اشے بلون تو علاج کروچا فوڑے سانگلو کہ قرآنا چی چند مخصوص سورتو بالکل تلاوت کرو نجے ، سامے موجود تیں عالم دین تیجیر اعتراض کیلے کہ تو قرآن پڑھو منع کرون کیدو وڑلو گناہ کرتے واٹے کا بلون توکا اندازہ اشے؟ ، تیتاں تو کویا خواہ مخواہ تاویل کرو لاگلو کہ’’ نائیں فلاں فلاں سورے پڑھلان جنات چو اثر زیادہ زاتا انی کوسکے چی طاقت کم زاؤن تی ساملسوں سکے نائیں!‘‘ ازمونچو مقام : ہیں سلسلات ازمونچو مقام نمبر ایک کا بلان ، تو اگر ایٹلو ماہر عامل انی کامل واٹے ، اسپرین تمام بیماریانچو علاج انی تمام مسائل چو حل تیجے کڑے اشے تری تیکا یہاری تاری خانہ بدوش زاؤن گھونچی انی اشتہاری پمفلٹ چھاپون گراک جمؤنچی کا ضرورت اشے؟ تو رانات بیسون رہالانؤ ، ضرورت مند مانسا چو ہجوم تیجے پایاں کڑے قطار لاؤن اوبے رھاتلو۔ نمبر دون ’’مدینہ منورہ میں مقدس خواب‘‘ انی ’’ موصوف ، حاجی صاحب‘‘ وغیرہ بلون مانساک دھوکہ بتر گھالتلو ہو مانوس ، تلاوت قرآن پوسون روکؤتا انی تیجی تاویل کرتا ترین تیجی جہالت چو اندازہ کروچے مشکل نائیں ، علاوہ ہیجے ، جے کھیں اپون کام کیلاٹے تینگا چی مانسا چی ناؤیں اپلے اشتہارات بتر شائع کروچے کا مانسا رسوا کروچے کام نھوئیں؟ ظاہر اشے کہ آئندہ دوسرے گانوات وسون اشتہار شائع کیلان تو تیجیت بھٹکلے چی مانسا چی ناؤیں انی اڈریس شائع کرتلو۔ زاؤنچا باوجود تیجے کڑے نہ صرف امچی مانشے جوق در جوق وتات بلکہ تیکاک کاروبار مستحکم کروچو موقع فراہم کرتات بلان آخر کا بلوکاز؟ (فی الحال دوبارہ گانوات ایؤنچو وعدہ کرون واپس گیلاٹے بلوچی خبر اشے۔) ایک معروف انی مقبول کویا: بھلی مدت ٹکون دوسرے گانوا چو ایک ’کویا‘ امچے گاوانت مقیم واٹے انی امچی مانسا بتر بھلی کس مقبول واٹے ، نکے علاقہ بتر بھاڑا چے گھرات اپلے اہل و عیال سری رہاتا ، تھلے تعویذ کرو ، جادو ٹونا چے اثرات دور کرو ، نائیں زالی چیزو ، زیورات انی رقم سلسلات معلوم کرو انی واپس میلو پرین ’’علاج ‘‘کرو ، چڑوانچے پرنے زا ناتلان تیجے سبب ’’بندوبست‘‘ کرو ، روزی چو مسئلہ ، ویزہ چی پریشانی اسلے مختلف مسائل سبب امچی مانشے تیجے کڑے وتے واٹیت یا تیکاک اپلے گھرے اپون ہاڑتے واٹیت انی توہیں سا کاما سبب نکے پرین تامڑے کاڑتے واٹے بلوچے مشہور اشے ، حالانکہ ایک مقامی ڈاکٹر کئی ورشے ٹکون تیجے خلاف مہم چالؤتے واٹے مگر کائیں فائدہ زالے دیخے نائیں ، تیزو کاروبار برابر جاری اشے۔ کویا چے گھرے۔۔۔چورے ! : چند مدتے فوڑے ہو مقبول عام کویا ، علاج کروچا سبب سائینت وزٹVisit کرو گیلو وھتو ، ہو گھرے ناتلے پلؤن دون تین مانشے ائیلے انی اپلاک اپون تئیں سی ، بی ، آئی CBI چے افسران بلون ظاہر کرتے ، گھراچی تلاشی گھینو اوبے رھالے ، غالباً تیتاں کویا چی مھیلی تنہا وھتی ، تی تینکاک روکؤں سکلی نائیں ، تلاشی سبب کپاٹ اسؤلے انی تیجیت موجود نقد رقم انی بھنگار اپلے ’’قبضات‘‘ گھیٹلے انی کویا چی مھیلئے کڑے سانگلے کہ ہو مال انی نقد رقم امیں ’’ضبط‘‘ Seize کرون پولیس اسٹیشنات وھرتے واٹیوں ، توزو گھؤ ایلے برابر تیکاک پولیس اسٹیشنات فیٹؤن دے ، امکاک تیجے خلاف انکوائری کروچے اشے بلون خال ڈؤن گیلے۔ تی مانشے گیلے برابر ابولی اپلے گھوا یعنے ’’کویا‘‘ صاحبانک فون کرون اپؤلی انی سگلو ماجرا سانگلی ، ائیکتا سر ’’حضرتا‘‘چی حواری اُڑلی ، فوراً پولیساک فون کیلو ، تینگا ٹکون جواب ملو کہ’’ کونتوں پولیس آفیسر یا سی ، بی ، آئی والے تمچے گھرے گیلے نائیں انی کونتوں مال ضبط کرون پولیس اسٹیشن بتر ہاڑلے نائیں‘‘ ، در اصل کونی کا چورے موقع چو فائدہ اخلون کویا چونو لاؤلے انی نقدی انی زیور اوپر ہاتھ صاف کرون فرار زالے۔ کویا گیلو کچہریت: عام مانسا چے گھرے چوری زالان ’’پلؤن‘‘ گھینو انی چوری زالو مال واپس میلو چا سبب مانشے کویا کڑے وتات ، جیتاں کویا چے گھرے ڈاکہ پڑلو یا چوری زالی ترین کویا کا کرتلو؟ جیتاں تو عام مانسا چوری زالو مال کھیں اشے؟ کیتاں ملتلو؟ کون چورلے ؟ انی کا کرو کاز بلون سانگو سکتا ترین فطری طورار اپلے گھرے چوری زالو مال کوں اپلے ’’عملیات‘‘ ذریعان سودوچے انی چورا دھروچے تیجے سبب کا مشکل زاؤں سکتا؟ مگر تماشہ پلا کہ سگلے گاوانچے مسائل عملیات ذریعان حل کرتلو کویا خود اپلو مسئلہ حل کروچا سبب پولیسا کڑے شکایت Complaint درج کیلو انی بار بار پولیس اسٹیشنا چے چکر مارلو ، گھڑی گھڑی انسپکٹرا کڑے فون کرون چورا سودوچی انی دھروچی گزارش کیلو!۔۔۔ مگر ازون سر نہ چور ملو نہ مال ! انی کویا پریشان حال !! افسوس۔۔۔! : افسوس ہیں زاپنار اشے کہ ہی سا حقیقت کلون کوں مانشے تیجی ’’کویا گری‘‘ اوپر آز کوں اعتماد کرتے واٹیت ، ہو کس نھوئیں ، گانوانچے کئی ایک کویا انی عامل کامل مانسا متعلق امکاک علم اشے کہ تئیں اپلے مسائل سبب کورٹ کچہری انی دیگر ذرائع استعمال کرتات یا مجبور مانسا پرین دوسرا چو سہارا گھینون یا ’چوگلا‘ درمنے گھالون اپلے ذاتی مسائل حل کرو چی کوشش کرتات مگر عام مانسا چی نظریت تینچی ’’کویاگری ‘‘ چو بھرم تشی کس برقرار رہاتا انی ہوکاروبار روزبروز بڑھتے وتا؟ ہیکا کا بلوچے؟ مانسا چی نادانی؟۔۔۔ جہالت؟ ۔۔۔یا ۔۔۔کویا گری چو کمال؟ ! (کویا گری چے دیگرداؤ پیچ۔۔۔آئندہ قسط بتر ملاحظہ کرا)