ضمنی انتخابات کے نتائج بی جے پی کے دو وزرائے اعلیٰ کے لئے جھٹکا: کیا عہدے سے ہی رخصت ہوں گے؟
01:27PM Wed 3 Nov, 2021

نئی دہلی:3 نومبر،2021 (ایجنسی ) تیس اکتوبر کو ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج کل منگل کو منظر عام پر آچکے ہیں ، اور یہ نتائج بی جے پی کے دو وزرائے اعلیٰ کے لئے مشکلات پیدا کر سکتے ہیں جن میں کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی بھی شامل ہیں۔
بی جے پی نے گزشتہ چھ مہینے کے دوران اپنے چار وزرائے اعلیٰ کو تبدیل کیا ہے، لہذا ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر اور ان کے کرناٹک کے ہم منصب بسوراج ایس بومائی کے لئے یہ انتخابی نتائج باعث تشویش ہو سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ بی جے پی نے گجرات میں وجے روپانی، کرناٹک میں بی ایس یڈی یورپا اور اتراکھنڈ میں ترویندر سنگھ راوت اور تیرتھ سنگھ راوت کو تبدیل کیا ہے۔
ہماچل میں بی جے پی کی ہار سب سے زیادہ شرمناک ہے جہاں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے تین اسمبلی سیٹوں اور ایک لوک سبھا سیٹ کو اپنے نام کر لیا۔ ہماچل پردیش کے وزیر اعلی جے رام ٹھاکر نے ہار قبول کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی ان نتائج سے سبق حاصل کرے گی۔
جے رام ٹھاکر نے لوک سبھا سیٹ پر کانگریس کی جیت کی وجہ سابق وزیر اعلیٰ ویر بھدر سنگھ کی اہلیہ پرتبھا سنگھ کو میدان میں اتار کر جذباتی داؤ کھیلنے کو قرار دیا۔ نیز انہوں نے پارٹی کارکنان سے کہا کہ وہ نتائج سے مایوس نہ ہوں اور اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تیاریاں شروع کریں۔ ہماچل پردیش میں کچھ مہینے بعد ہی اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں لیکن یہ حقیقت انہیں اپنے عہدے کے حوالہ سے فکر سے راحت کی وجہ نہیں ہو سکتی۔
ادھر کرناٹک میں بومائی کو الگ طرح کے چیلنج کا سامنا ہے۔ دو اسمبلی سیٹوں کے لئے 30 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات لنگایت لیڈر کے لئے پہلا بڑا امتحان تھے۔ بی جے پی کی مرکزی قیادت کے ساتھ طویل غوروخوض کے بعد یڈی یورپا کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، جس کے بعد بومائی کو ان کی جگہ وزیر اعلیٰ بنایا گیا تھا۔
جہاں بی جے پی نے جنتا دل (سیکولر) سے سندگی سیٹ چھینی، وہیں وزیر اعلیٰ کے آبائی علاقہ ہانگل میں بی جے پی کی ہار بومائی کے لئے ایک جھٹکا ہے۔ اس ہار سے انہیں اس لئے بھی تکلیف ہوگی کیوں کہ وزیر اعلیٰ نے انتخابات سے قبل اس سیٹ پر زبردست تشہیر کی تھی۔ اس کے علاوہ اس ہار کی وجہ سے وہ پارٹی کی ریاستی یونٹ میں خود کو مضبوط کرنے کے ایک اور موقع سے چوک گئے ہیں۔ تاہم بومائی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا، ’جمہوریت میں ہار جیت ہونا عام بات ہے۔‘