دہلی: لڑکے نے گرل فرینڈ کو قتل کر کے لاش کے کیے 35 ٹکڑے، معاملہ میں سنسنی خیز انکشافات
04:01PM Tue 15 Nov, 2022

نئی دہلی: دہلی میں ایک لڑکے نے اپنی گرل فرینڈ کو قتل کرنے کے بعد لاش کے 35 ٹکڑے کر کے فریزر میں رکھ دیا۔ ملک کی راجدھانی دہلی میں ہونے والی اس واردات نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا اور اس معاملہ میں مزید انکشافات کئے گئے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرل فرینڈ شردھا والکر کا قتل کرنے کے بعد ملزم آفتاب امین پونا والا نے ڈیٹنگ ایپ کے ذریعے ایک نئی لڑکی سے دوستی کی اور اسے اپنے گھر لے کر آ گیا۔ اس دوران اس نے لاش کے ٹکڑے الماری میں چھپا دیئے تھے۔
خیال رہے کہ شردھا اور آفتاب شادی کے بغیر ایک دوسرے کے ساتھ رہتے تھے۔ 26 سالہ شردھا والکر ممبئی میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے کال سینٹر میں کام کرتی تھی جہاں اس کی 28 سالہ آفتاب امین پونا والا سے دوستی ہوئی، پھر دونوں ایک دوسرے کو پسند کرنے لگے۔ رپورٹ کے مطابق آفتاب امین کو جب گرفتار کیا گیا تو اس نے قتل کا اعتراف کر لیا۔ ملزم نے تفتیش میں بتایا کہ دونوں کا اکثر جھگڑا ہوتا تھا کیونکہ شردھا والکر شادی کا مطالبہ کرتی تھی۔
پولیس کے مطابق ملزم نے پانچ ماہ پہلے لڑکی کو قتل کیا اور لڑکی کی لاش کو کئی ٹکڑوں میں کاٹ کر دہلی کے مختلف علاقوں میں پھینک دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق آفتاب نے شردھا کی لاش کے 35 ٹکڑوں میں کاٹ کر اپنے گھر میں رکھا۔ اس کے لیے آفتاب نے ایک نیا بڑا فریج خریدا اور لاش کے ٹکڑے 18 دن تک گھر میں رکھے۔ رات 2 بجے وہ لاش کے ٹکڑوں کو پلاسٹک کے تھیلے میں ڈال کر پھینک دیتا تھا۔
پولیس نے آفتاب امین کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ جنگل سے لاش کے کچھ ٹکڑے برآمد کیے گئے ہیں لیکن یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ انسانی لاش کے ٹکڑے ہیں، اب تک لاش کے تقریباً 10 سے 15 ٹکڑے برآمد ہوئے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق آفتاب نے یہ قتل منصوبہ بنا کر کیا ہے۔ اس نے شردھا کا موبائل فون مہاراشٹر میں کہیں پھینک دیا ہے۔ پولیس موبائل کو برآمد کرنے کے لیے شردھا کے موبائل کی آخری لوکیشن نکال رہی ہے۔ جس ہتھیار سے شردھا کے جسم کو کاٹا گیا تھا وہ دہلی کے کسی مقام پر پھینکا گیا تھا، پولیس اس ہتھیار کی تلاش کر رہی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق آفتاب کی ملاقات شردھا سے ڈیٹنگ ایپ کے ذریعے ہوئی تھی۔ شردھا کے قتل کے 20-25 دنوں کے اندر آفتاب نے ڈیٹنگ ایپ کے ذریعے ایک اور گرل فرینڈ بنا لی تھی، جس کے ساتھ وہ فلیٹ میں آیا کرتا تھا۔ جب دوسری گرل فرینڈ آئی تو آفتاب نے شردھا کے جسم کے اعضاء الماری میں رکھ دیئے تھے۔ پولیس کو اطلاع ملی ہے کہ شردھا کے قتل کے بعد آفتاب شردھا کے انسٹاگرام اکاؤنٹ کے ذریعے شردھا کے کچھ دوستوں سے بات کرتا تھا۔ جون تک اس نے شردھا کے انسٹاگرام کا استعمال یہ ظاہر کرنے کے لیے کیا کہ شردھا زندہ ہے۔ پولیس اس زاویے پر آفتاب سے مزید پوچھ گچھ کرے گی۔
قتل کی جماعت اسلامی ہند نے کی شدید مذمت: دہلی میں شردھا والکر کے بہیمانہ قتل کی خبر پڑھ کر دل کو شدید صدمہ پہنچا۔ ہم اس وحشیانہ عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں اور قاتل کو سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم مقتولہ کے والد، رشتہ داروں اور خاندان کے افراد کے غم میں برابر کے شریک ہیں“۔ یہ بات جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر محمد سلیم انجینئر نے میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہیں۔ پروفیسر سلیم نے کہا کہ مقتولہ کی لاش کو جس گھناؤنے طریقے سے ٹھکانے لگایا گیا وہ انتہائی وحشیانہ ہے۔ اس بدترین عمل کی جتنی بھی مذمت کی جائے، کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کو دیکھتے ہوئے معاشرے کو دو مسائل پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔ پہلا مسئلہ ہے گھریلو تشدد اور خواتین کے ساتھ جسمانی استحصال میں اضافہ۔ یہ خواتین کے قتل کا محرک بنتا ہے۔ اس رجحان کو ختم کرنے کے لئے معاشرے اور حکومت کی سطح پر موثر کوششیں کی جانی چاہئیں۔دوسرا مسئلہ ہے بغیر شادی کے ایک ساتھ ' لیو ان ریلیشن شپ ' میں رہنا ۔ خواتین کے لئے یہ نہ صرف تکلیف دہ اور توہین کا باعث ہے، بلکہ بسا اوقات ان کی حفاظت کے تئیں بھی خطرناک ثابت ہوتا ہے،جیسا کہ شردھا والکر کے معاملے سے ظاہر ہوتا ہے۔
پروفیسر سلیم نے مزید کہا کہ ہم حکومت اور سول سوسائٹی سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان مسائل پر بات چیت کریں اور اس کا جامع حل نکالیں تاکہ ہم اپنی بیٹیوں کو اس طرح کے قتل اور گھریلو تشدد سے بچاسکیں۔