ملک میں تیسری لہر کی دستک ؟ کیرالا میں لاک ڈاؤن کی تجویز، ممبئی میں 30000 بستروں کی تیاری

03:39PM Mon 30 Aug, 2021

نئی دہلی:ملک میں تیسری لہر کے بارے میں خدشات بڑھتے جارہے ہیں۔ بہت سے ماہرین کا دعویٰ ہے کہ تیسری لہر ستمبر یا اکتوبر میں آ سکتی ہے۔ اس کے پیش نظر ریاستوں نے اپنی سطح پر تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ خاص طور پر مہاراشٹر میں بستروں اور آکسیجن ری فلنگ پلانٹس کی تعداد میں مسلسل اضافہ کیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف کیرالہ میں انفیکشن کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر ایک صحت کے عہدیدار نے لاک ڈاؤن لگانے کا مشورہ دیا ہے۔مرکزی حکومت کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ کیرالا میں انفیکشن کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تین دن پہلے کیرالہ میں ٹیسٹ مثبت شرح 15 فیصد تھی جو اب بڑھ کر 19 فیصد ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے انفیکشن کے پھیلاؤ کی چین ٹوٹ جائے گی جیسا کہ دہلی میں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کیرالہ میں لاک ڈاؤن ہوتا ہے تو پندرہ دن کے اندر حالات بہتر ہو جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ تہوار آرہے ہیں۔ اس کے پیش نظر کنٹینمنٹ زون بنانے اور لاک ڈاؤن لگانے کا کام کیرالہ میں سوچ سمجھ کر کرنا ہوگا۔ یہ تجویز ریاست کو بھیجی گئی ہے۔ واضح رہے کہ کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنرائی وجین نے پیر سے ہفتہ کی رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک رات کے کرفیو کا اعلان کیا ۔ مہاراشٹر کے بارے میں بات کریں تو بی ایم سی کے ایڈیشنل میونسپل کمشنر سریش کاکانی نے کہا کہ تیسری لہر کے لیے 30000 بستر تیار کیے جا رہے ہیں۔