کولار کے مضافات میں 30ایم ایم بارش

03:29PM Mon 28 Aug, 2017

کئی دیہاتوں میں کھیتی کا کام شروع اور کسانوں میں خوشی کی لہر کولار(بھٹکلیس نیوز):۔ کولار ضلع کئی سالوں سے قحط سالی کا سامنا کررہا ہے اور پانی کی قلت کی وجہ سے اناج او ر ترکاری کی پیداوار میں کمی آرہی ہے اور بڑی تعداد میں کسانوں نے بھی خودکشی کی تھی۔ ان تمام باتوں کا مشاہدہ کرنے کے بعد ریاستی حکومت نے ایک طیارے کے ذریعہ منصوعی بارش کرائی۔جس کے تحت کولار اور اس کے مضافات میں واقع کئی دیہاتوں میں 30ایم اے بارش ریکارڈ کی گئی۔ ضلع کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر کے وی ترلوک چندر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مصنوعی بارش کے لئے کل دوپہر بنگلور کے چکور ایرپورٹ سے طیارہ اڑان بھرا اور سب سے پہلے کولار شہر میں بادلوں کوگرم کرنے کے بعدبارش کرائی گئی۔ اس کے بعدپراداکنٹے ، بارائی ، بیریا کاتاھلی، کینچا پورہ ، ہولالی ، شلیگرے ، بسٹرا ھلی ، ہولور ، یلوور ، آمبائی ھلی ، شیوانارانیا سمدر، وزگور، گینڈٹی ،بھیما رائنا کیرے اور کئی دیہاتوں میں بارش ہوئی۔ضلع میں کچھ دنوں سے بارش ہورہی تھی اور اس مصنوعی بارش سے زمین نمی او رنر م ہونے کی وجہ سے کسانوں نے کھیتی شروع کردی ہے ۔ہل جوتنے کے ذریعہ زمین کو نرم کرنے لگے ہیں اور اس کے بعدفصلوں کے لئے بیجوں کو ڈالنے اور اس کے بعد کھاد کا استعمال ہوگا۔ کئی سالوں بعد کسانوں کے چہروں پر خوشی لوٹ آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں بیجوں اور کھاد کی کوئی کمی نہیں ہے اور پہلے سے ہی گوداموں میں بیجوں ۔ کھاد او رکیڑوں کو مارنے کی دوائیوں کا ذخیرہ رکھا گیا ہے۔ کھیتی کی سرگرمیاں شروع ہونے پر کسانوں کو رعایت داموں میں بیج کھاد او ردوائیاں فروخت کی جائیں گی۔ دوسری طرف حکومت نے کسانوں کا قرضہ جات معا ف کردیا ہے اور حکومت سے قرضہ جات کی رقم ضلع انتظامیہ کو مل چکی ہے اور کسانوں کے بینک اکاؤنٹوں میں رقم جمع کرائی جائے گی۔ انہوں نے وارننگ دے کر کہا کہ اگر تاجروں نے بیجوں ، کھاد اور دوائیوں کی کالا بازاری کی تو ان کا لائسنس منسوخ کرنے کے علاوہ انکے خلاف فوجداری مقدمہ دائر کیا جائے گا اور تاجروں کو بیج ، کھاد اور دوائیوں کے ذخیرے کے تعلق سے بورڈ پر تمام تفصیلات درج کرنا ضروری ہے۔