میڈیکل سیٹیں دلانے کے بہانے 30؍ لاکھ کا دھوکہ
03:17PM Wed 6 Sep, 2017

بنگلور:؍ ستمبر(بھٹکلیس نیوز (تین درمیانی افراد کو اپنے آپ کو بنگلورو میڈیکل کالج کا ایجنٹ بتاتے ہوئے دو مختلف معاملات میں میڈیکل سیٹیں دلانے کا وعدہ کرکے دو افراد کو دھوکہ دیتے ہوئے 30؍ لاکھ روپئے لے کر فرار ہوگئے ۔ کورمنگلا پولیس کا کہنا ہے کہ ناگیندراکمار یادو الہ آباد کے ایک تاجر کو 18؍ لاکھ روپئے کا دھوکہ ، دو درمیانی افراد نے بنگلورو میں سیٹ دلانے کا وعدہ کرکے رقم ہضم کرلی ہے ۔ مسٹر یاد ونے اپنی شکایت میں لکھا ہے کہ اسے سندیپ سنگھ اور زاہد عالم ایک ایجوکیشن ویب سائٹ کے ذریعہ رابطہ کیا ، جب یادو نے اپنی بیٹی کیلئے میڈیکل سیٹ کے تعلق سے بات کی تو دونوں میں سے ایک نے وعدہ کیا کہ راجہ راجیشوری میڈیکل کالج و اسپتال بنگلورو میں سیٹ مل جائیگی ۔ دونوں نے پانچ لاکھ روپئے انکے دئے گئے بینک اکاؤنٹ میں جمع کرنے کیلئے کہا ، ان کی باتوں میں آکر 28؍ اگست کو اکاؤنٹ میں رقم جمع کر دینے کے بعد جب یہ اپنی بیٹی کے ساتھ بنگلورو پہنچا اور یہاں کے ایک ہوٹل میں کمرہ بُک کرنے کے بعد یادو سے وہ لوگ مزید 13؍ لاکھ روپئے حاصل کر لئے ، راجیشوری میڈیکل کالج او راسپتال کو ساتھ میں لیکر بھی گئے ۔ اس کی بیٹی سے کہا کہ وہ اپنیہ دستاویزات انکے حوالے کردیں اور کچھ دیر انتظار کرے ، نام پکارا جائیگا ، کافی دیر انتظار کرنے کے بعد جب یادو کو شک ہوا کہ دال مںی کچھ کالا ہے ، جب انکے سل فون سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو فون بند پائے گئے ۔ دو ستمبر کو یادو نے کورمنگلا پولیس میں شکایت درج کرائی ، پولیس کا کہنا ہے کہ یادو نے پہلے ان دونو ں کو گروگرام میں ملاقات کرکے 5؍ لاکھ روپئے آن لائن کے ذریعہ راونہ کیا تھا ۔ پولیس افسران اس معاملے کی تفتیش کر رہے ہیں ۔ دوسرا معاملہ : پٹنہ کے امیش کمار نامی ٹیچر نے مڑیوالا پولیس میں 31؍ اگست کو شکایت درج کرائی ہے کہ اسے 12؍ لاکھ روپئے دلالوں نے لے کر دھوکہ دیا ہے ۔ دکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ اس نے اشوک کمار چودھری سے ملاقات کی ، کیونکہ وہ اپنے آپ کو سنگیان ایجوسین سرویس کا ہیچ آر اگزیکیٹیو کے طور پر پیش کیا تھا ۔ جبکلہ یہ تعلیمی ادارہ لینن سرانی کولکتہ میں موجود ہے ۔ چودھری نے وعدہ کیا تھا کہ امیش کمار کی بیٹی کو میڈیکل سیٹ گلوبل میڈیکل کالج بنگلورو میں دلائے گا ۔ کمار نے بھی 7؍ لاکھ روپئے سا کمپنی کے نام آن لائن بینکنگ کے ذریعہ رقم جمع کی ، مزید دو لاکھ روپئے وشوشوریا گیسٹ ہاؤز کورمنگلا سکینڈ بلاک میں 31؍ اگست کو ادا کئے ۔ اسی دن چودھری کو تین لاکھ روپئے کی چیک بھی دی گئی ، اس کے فوری بعد چودھری کا سل فون بند ہوا جو ابھی تک بند ہی ہے ۔ مڑیوالا پولیس نے دھوکہ دہی کا مقدمہ چودھری اور ڈائرکٹر سنگیان ایجوسین سرویسس کے نام درج کرلیا ہے مگر چودھری اب تک لاپتہ ہے ۔سابقہ واقعات : 12؍ اکتوبر 2016 کو تین افراد کو گرفتار کیا گیا ، جن پر الزام ہے کہ انہو ں نے میڈیکلس یٹیں دلانے کے بہانے 5؍ افراد کو دھوکہ دیا تھا ۔ یکم مئی 2016:کولکتہ کے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا جس پر الزام ہے کہ اس نے میڈیکل سیٹ دلانے کے بہانے ایک امیدوار کو دھوکہ دیا تھا ، وہ اپنا دفتر نارتھ بنگلورو میں چلا رہا تھا ، ۔ یکم اگست 2014: تین افراد کو گرفتار کیا گیا جن پر الزام تھا کہ میڈیکلس یٹیں بڑے کالجوں میں دلانے کا وعدہ کرکے دھوکہ دیا تھا ۔ ان تینوں کی شناخت ساکت کمار ، گوتم اور دیپک جھطا کی حیثیت سے کی گئی ، ان تینوں کا تعلق بہار سے تھا ۔ پولیس کی جانب سے انتباہ : میڈیکل / انجینئیرنگ کالجوں مںی سیٹو ں کی موجودگی کی اطلاع راست طور پر سی ای ٹی سل جاکر حاصل کی جائے ۔ * اگر مینجمنٹ سیٹ بھی مل رہی ہے تو راست طور پر کالج پہنچ جائیں ،س یٹ او رفیس کے بارے مںی وہیں سے معلومات حاصل کریں ، * کسی بھی درمیانی شخص سے رابطہ نہ کریں کیونکہ کئی گوگلس ایجنسیاں طلباء سیس یٹیں دلانے کا وعدہ کرتے ہںی ، ایسے زیادہ تر افراد کا تعلق نارتھ انڈیا کی ریاستیں جیسے بغربی بنگال ، بہپار اور اتر پردیش سے ہے ۔ ایسے لوگوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔