صدارتی انتخاب:  اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ ختم، مشترکہ امیدوار کو میدان میں اتارنے پر اتفاق

02:20PM Wed 15 Jun, 2022

نئی دہلی :  15 جون 22 (ایجنسی) صدارتی انتخابات کو لے کر نئی دہلی میں مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کے ذریعہ بلائی گئی اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کی میٹنگ ختم ہوگئی ہے ۔ اس میٹنگ میں اپوزیشن لیڈروں نے اگلے صدارتی انتخابات میں ایک عام امیدوار کو میدان میں اتارنے کا عزم کیا ہے ۔ میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں سدھیندر کلکرنی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈروں نے اگلے صدارتی انتخابات میں ایک عام امیدوار کو میدان میں اتارنے کیلئے ایک تجویز پاس کی ہے ۔  ایک امیدوار جو حقیقت میں آئین کے محافظ کے طور پر کام کرسکتا ہے اور مودی سرکار کو ہندوستانی جمہوریت اور ہندوستان کے سماجی تانے بانے کو اور نقصان پہنچانے سے روک سکتا ہے ۔ شردپوار ، پی سی چاکو، آر جے ڈی ممبر پارلیمنٹ منوج جھا، عمر عبداللہ ، محبوبہ مفتی، ایچ ڈی دیوگوڑا، کمار سوامی، ٹی آر بالو، اکھلیش یادو، پرینکا چترویدی، ملکا ارجن کھڑگے اور رندیپ سرجیوالا سمیت کئی سینئر لیڈران اس میٹنگ میں شامل ہوئے ۔ حالانکہ عام آدمی پارٹی اور ٹی آر ایس نے اس میٹنگ سے دوری بنائی ۔اس سے پہلے ممتا بنرجی نے 22 اپوزیشن پارٹیوں کو خط لکھ کر بی جے پی کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کی تھی اور صدارتی انتخابات میں اتحاد کا مظاہرہ کرنے کی درخواست کی تھی ۔ ممتا بنرجی سمیت اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے صدر کے عہدہ کیلئے این سی پی چیف شرد پوار کے نام پر اتفاق کا اظہار کیا تھا، لیکن انہوں نے اس کو خارج کردیا ۔ ایسا بتایا جارہا ہے کہ اب اپوزیشن نے صدارتی انتخابات کیلئے مہاتما گاندھی کے پوتے گوپال کرشن گاندھی کے نام کا مشورہ دیا ہے ۔ ذرائع نے کہا کہ گوپال کرشن گاندھی نے اس معاملہ پر غور کرنے کیلئے وقت مانگا ہے۔