اومیکرون میں کافی کم ہے وائرل لوڈ، پھر بھی ڈیلٹا کے مقابلے تیزی سے پھیل رہا ہے، جانیں کیوں؟

04:18PM Thu 20 Jan, 2022

نئی دہلی: کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومیکرن (Corona New Variant Omicron) کی وجہ سے پوری دنیا میں کورونا انفیکشن (Corona Infection) کے معاملے میں ایک بار پھر اچھال آئی ہے۔ ہندوستان میں روزانہ کے معاملوں کی تعداد تین لاکھ کو پار کر گئی ہے۔ اومیکرون ویریئنٹ کو لے کر ابھی بھی ریسرچ جاری ہے۔ اس درمیان اومیکران پر ایک ریسرچ پر بڑا انکشاف ہوا ہے کہ اومیکران (Omicron Viral Load) اور ڈیلٹا کا وائرل لوڈ (Delta Viral Load) تقریباً ایک طرح ہے۔ یہ ویریئنٹ ڈیلٹا کے مقابلے زیادہ مقدار میں وائرل لوڈ جاری نہیں کرسکتا۔ اومیکرون ویریئنٹ کی ٹرانسمشن صلاحیت والے ڈیلٹا کے مقابلے کئی گنا زیادہ ہے، جس وجہ سے یہ زیادہ تیز رفتار سے لوگوں کو متاثر کر رہا ہے کیونکہ یہ قوت مدافعت سے بھی بچانے کی صلاحیت رکھتا ہے، لیکن اس میں وائرل لوڈ کی صلاحیت کافی کم ہے۔ ریسرچ کے نتائج بتاتے ہیں کہ اومیکرون کی ٹرانسمیشن کی صلاحیت بڑی مقدار میں متاثر لوگوں سے وائرس نکلنے پر منحصر نہیں کرتی۔ اس کی تیز رفتار سے پھیلنے کے پیچھے سب سے بڑی اس کی قوت مدافعت سے بچاو کرنے کی صلاحیت ہے۔
آخر کیا ہے وائرل لوڈ۔ وائرل لوڈ متاثرہ شخص میں وائرس کی مقدار ہے۔ آر ٹی- پی سی آر ٹسٹ میں وائرل لوڈ کا پتہ چلتا ہے۔ آر ٹی- پی سی آر سیٹ میں دکھایا گیا سی ٹی ویلیو وائرل لوڈ کی نشاندہی کرتی ہے۔ سی ٹی ویلیو جتنا کم ہوگا وائرل لوڈ اتنا زیادہ ہوگا۔
وائرل لوڈ کو سمجھنے کے لئے تحقیق میں، محققین نے متاثرہ افراد سے جمع کئے گئے ناک اور گلے کے سواب ٹیسٹ نتائج  میں پایا گیا کہ جو لوگ ڈیلٹا ویریئنٹ سے متاثر تھے، ان میں اومیکرون سے زیادہ وائرل لوڈ تھا۔ ہارورڈ ٹی ایچ چین اسکول آف پبلک ہیلتھ میں ایک متعدی امراض کے ماہر جوناتھن گریڈ نے کہا کہ میں واقعتاً ایسے نتائج کی توقع نہیں کر رہا تھا۔