’اسرائیل چند اہم فلسطینی قیدی رہا کرے گا‘

02:19PM Sat 20 Jul, 2013

اسرائیل کا کہنا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں امن مذاکرات کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے ساتھ کیے گئے وعدے کے تحت چند فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا جائے گا۔ اسرائیل کے بین الاقوامی تعلقات کے وزیر یووال شٹائنٹز کا کہنا تھا کہ رہا کیے جانے قیدیوں میں کئی دہائیوں سے قید چند اہم نام بھی شامل ہوں گے۔ جمعے کے روز امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے بنیادی معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی مذاکرات واشنگٹن میں ہوں گے تاہم انھوں نے معاہدے کی تفصیلات نہیں بتائیں تھیں۔ اسرائیل وزیر کا بیان اس معاہدے کی شرائط کی جانب پہلا اشارہ ہے۔ اس سے پہلے جان کیری نے اپنے اعلان میں کہا تھا کہ ان مذاکرات کو بہتر طریقے سے چلانے کے لیے تفصیلات کو منظر عام پر نہ لایا جانا ہی بہتر ہے۔ یووال شٹائنٹز نے اسرائیلی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ معاہدہ وزیرِاعظم بنیامن نیتن یاہو کے طے کردہ قوائد کے تحت ہے۔ انھوں نے بتایا کہ قیدیوں کی رہائی مرحلہ وار کی جائے گی۔ انھوں نے بتایا کہ فلسطینی حکام نے کم از کم نو ماہ تک سنجیدہ مذاکرات کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اس سے پہلے امریکی صدر براک اوباما نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ٹیلیفون پر بات چیت میں فلسطینیوں کے ساتھ امن مذاکرات جلد از جلد شروع کرنے پر زور دیا تھا۔ حالیہ عرصے میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اسرئیل اور فلسطین کے مابین امن مذاکرات دوبارہ شروع کروانے کے لیے مشرقِ وسطیٰ کے چھ دورے کیے ہیں۔ اسرائیل اور فلسطین میں امن مذاکرات دوبارہ شروع ہونے میں سب سے بڑی رکاوٹ غرب اردن میں نئی یہودی بستیوں کی تعمیر ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کا اصرار ہے کہ امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے سے پہلے اسرائیل یہودی بستیوں کی تعمیر روک دے جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ غیر مشروط طور پر امن مذاکرات میں شامل ہو گا۔ BBC URDU 130320104755_police_protest_israel_palestine_304x171_reuters_nocredit