اسکولات داخلہ چو موسم ۔ 2

07:29AM Mon 1 Jun, 2009

گاویں حالات انی امچے مسائل اوپر اصلاحی نقطہ نظرین امچے مشہور و معروف قلمکار ڈاکٹر محمد حنیف شباب صاحبانچو ہو مضمون بھٹکلیس ڈاٹ کام چے ''پنچاد ائیکو سرکی '' کالم اوپر پیش خدمت اشے ، اپلے احساسات و تاثرات خال دیلّے ای میل ایڈریس ور فیٹؤنچے ۔ از : ڈاکٹر محمد حنیف شباب اسکولات داخلہ چو موسم دوسری قسط   کانوینٹ والے کونا کڑے معافی مانگلے وھتے؟ اسکولات داخلہ چے سلسلا چی پہلی قسط شائع زاتا سر گانوانت ایک نوؤ مسئلہ اوبے رہالو ، امچے ایک مرکزی تعلیمی ادارہ چی مبینہ نوی کوایجوکیشن پالیسی چے خلاف آز کال گانواں چو ماحول بھلّی گرم اشے ، موقع رہالان انشاء اللہ مخلوط تعلیم یا کوایجوکیشن اوپر کوں آئندہ کائیں برؤنچی کوشش کرتلو ، لیکن ہیں درپیش مسئلہ بتر کوں موزو جاری موضوع یعنے کانوینٹ بتر داخلہ یا تنگا ٹکون فوڑے زالو طلبہ چو اخراج زیر بحث ایتے اشے ۔ نوی پنچاد: گاوانچے چند مخلص انی ذمہ دار قسما چی مانشے انجنیئرنگ کالجا چے بعض شعبہ جات بتر مبینہ طورار ابولیانچے داخلہ چی واٹ اُسون ہیجین آئندہ پیش ایونچے حالات بابت فکرمند واٹیت ( ذمہ داران انجمن چے حالیہ بیانات مطابق ہیں محض الزامات اشے ، (بحوالہ بھٹکلیس ڈاٹ کام) انی تئیں اپلے اقدامات انی لائحۂ عمل سبب مختلف نشستو کرتے واٹیت ، اسلی کس ایک نشست ٹکون ہی پنچاد بھائیر آئیلی کہ '' جیتاں کانوینٹا چو مسئلہ پیدا زالووہتو، تیتاں کانوینٹ والے مسلمانا سری صلح صفائی کرو مانگتے وہتے انی تئیں تنظیمے کڑے مصالحت سبب پانچ آفر دھرؤلے وہتے لیکن تنظیمے چے ذمہ داران تینچی ایک کوں زاپنی مانے ناتون غلط فیصلہ کیلے '' تعجب خیز زاپنے کا بلان تنظیمے چے ذمہ داران کڑے کونیوں تحقیق کرو تیار نائیت ، تنظیمے بتر انی بھائیر ہیں معاملہ چو حل کاڑوچات جے کون شامل وہتے تئیں عوامات ہیجی وضاحت کرو تیار نائیت انی جے کون ذمہ دار وضاحت کرو چاہتات تے آئیکو یا تیجیر اعتبار کرو کوں کونیوں تیار نائیت ، بس کانوینٹا چے حمایتی جے کائیں سانگتات تیں کس سچا بلون عوامات غلط فہمی پھیلونچات نکی نکی انی شانی شینی مانشے ملوث واٹیت ۔ کون کونا کڑے معافی مانگلے وہتے؟ : حضورصلی اللہ علیہ وسلم چی شبیہ پیش کروچی جیکونتی مذموم حرکت کانوینٹ والے کیلے وہتے تیجیر اگر کونا کوں کوپ آئیلو نھوتو یا ایتاں کوں اینائیں ترین موجے خیلا کڑے تو اپلی ایمانے چی کیفیت چو جائزہ گھینوچے لازم اشے ، کھیکا کا پوسلان احادیث مبارکہ چی روشنی بتر حضور صلی اللہ علیہ وسلم چی ذات جیتاں سر اپلے جان و مال پوسون زیادہ پیاری زاؤنچے نائیں تری مانوس حقیقی معنےٰ بتر مومن رہاؤنچے نائیں ، حضورصلی اللہ علیہ وسلم چی ہی کس الفت انی محبت کانوینٹ والا خلاف ایک لاوا زاؤن ابھرلی انی تیں سیلاب بتر ایک ہنگامی فیصلہ کوں زالو لیکن کانوینٹ والے ہو مسئلہ سنجیدگی ، مفاہمت انی مصالحت سری حل کرو چاہتے وہتے بللّے زاپنے سراسر بے بنیاد ، زھوٹے انی تہمت چے سوائے کائیں نائیں انی کانوینٹ والے تنظیمے کڑے معافی مانگلے وہتے مگر تنظیمے چے ذمہ دار معاف کرو تیار زالے نائیں انی خواہ مخواہ ہو مسئلہ پیچیدہ کرون گھاٹلے بلون ہرٹھاوار ذمہ دار قسما چی مانشے کوں جے کائیں بلتات تیں کوں سراسر الزام انی بہتان چے سوائے کائیں نائیں ، حقیقت کا بلاّن کانوینٹ والے مسلمانا کڑے یا مسلمانا چے نمائندہ ادارہ کڑے براہ راست معافی مانگلے کس نائیں ۔ معافی ضرور مانگلے وہتے : تمکا ذرا تعجب زاؤں سکتا کہ ایک منٹے فوڑے کانوینٹ والے معافی مانگلے نھوتے بلتلو مانوس بیجی معافی ضرور مانگلے وہتے بلون کیشی بلو سکتا؟ تو قصہ کا کا بلون پوسلان ، جیتاں کانوینٹا چو مسئلہ بھلّی زیادہ گرم زالو انی مسلمانا طرفین زبردست احتجاجی مظاہرہ چی تیاریو شروع زالی ترین پولیس انی انتظامیہ طرفین ہی سچویشن ڈیفیوز کروچی کوششو شروع زالی ، ہیں سلسلات ایک اہم انی خصوصی میٹنگ تحصیلدار آفیسات ڈی سی طرفین اپؤن گیلی وہتی ، تیجیت مسلمانا چی نمائندگی کروچا سبب تنظیمے چے نمائندے انی کانوینٹا چی نمائندگی کروچا سبب تینچے نمائندے موجود وہتے لیکن اللہ چی قسم کانوینٹ والا طرفین تی مجلس بتر کوں نہ مسلمانا سری کونتوں تخاطب وہتو نہ معافی انی معذرت چی پیش کش ، البتہ تیجے مگ احتجاجی جلسہ چے موقعار اسسٹنٹ کمشنر طرفین تیکا مخاطب کرون کانوینٹ والے برولو معافی نامہ پیش کروچی کوشش ضرورزالی وہتی مگر تیں موقعار کونیوں تیکا قبول کروچے موڈات نھوتے ، سبب کہ ایک ہاری تو معافی نامہ براہ راست مسلمانا چے ناوار کوں نھوتو انی جہاں سر موجی یاد داشت ساتھ دیتا ، تیجیت صرف ایٹلے برؤن وہتے کہ امچومقصد کونا کوں جذباتی ٹھیس پاوت کرو چی نھوتی ، اگر ہیجین کونا کوں ٹھیس پاولی شے تری امیں معذرت چاہتاؤں! ۔ تیجے مگ کا زالے؟ : ایٹلے سنگین معاملہ اوپر ہیں قسما چو مبہم معافی نامہ کا قبول کرو پرین وہتو؟ تیں وختا معاملہ چو حل چاہتلی مانشے ہیکا رد کیلے ، عوامی نمائندہ سری مرکزی ادارہ چے نمائندے مجلس مشاورت بتر کانوینٹا ٹکون چڈواں کاڑوچو فیصلہ کیلے ، مگر غلطی کا زالی کا پوسلان تی چڈواں صحیح طورار ایڈجسٹ کرو چو انتظام زالو نائیں ، کاڑلا مگ کھیں گھالو کاز بلوچو ایک وڑلو سوال مانسا سامیں وہتو انی تیزو جواب ذمہ داراں کڑے ہو وہتو کہ تی چڈواں امچے دون تین اہم ترین انی انگلش میڈیم چی سہولت اسلّے تعلیمی ادارہ بتر داخلہ دیؤنچا سبب منظم انی منصوبہ بند پروگرام کروکاز ، جیٹلی چڈویں کاڑون وتلی ہینکاک امچے اہم اسکولات تقسیم کرون وسوکاز ، لیکن بدقسمتی ہی زالی کہ ایک اہم تعلیمی ادارہ طرفین بے دریغ صرف اپلے کس اسکولات چڈواں داخلہ دیونچی مہم ، ہیں منصوبہ اوپر عمل کروچات رکاوٹ چو سبب زالی ، امچے دون تین تعلیمی ادارے اگر آپسات تال میل کرون چڈواں تقسیم کرون گھینوچی گنجائش باقی رہاتی ترین ہو فیصلہ انی تجربہ کامیاب زاتو ۔ مگر تیشی زالے نائیں : مگر افسوس کہ ازمولّا پرین زالے نائیں ، ایک کس تعلیمی ادارہ بتر ایک کا پرائمری سطح اوپر انگلش میڈیم چی سرکاری اجازت کوں نھوتی ، تیجے علاوہ مناسب تربیت یافتہ انی تجربہ کار اسٹاف کوں پورانھوتو ، زالانوں زیادہ سے زیادہ چڈواں داخلہ دیؤن گیلو ، چڈوانچی بھیڑ ایٹلی زالی کہ صحیح طورار منیج کروچے کوں مشکل زالے انی کانوینٹ اسلے بہرحال ایک معیاری اسکولا ت پڑھون آئیلی چڈواں سبب تسلو ماحول کوں فراہم کرون گیلو نائیں ، طلبہ چو اجتماعی اخراج جے کونتے جوش انی جذبہ سری زالو وہتو انی قوما چے ساتھ ساتھ مائباپاک جیکونتی امیدو وہتی تی پورا زاؤں سکلی نائیں ، ہیں کوں بالکل صحیح زاپنے کہ اجتماعی اخراج سبب سامیوں دلین منین تیار زالے نھوتے بلکہ عواما چو جوش انی ہنگامہ پلتے بھلّی مانشے بادل ناخواستہ اپلی چڈواں کاڑلے وہتے ، تئیں ایشی کوں مطمئن زاؤنچے مشکل وہتے مگر امچے تعلیمی اداراں چی کوتاہی تینکاک مزید ایک موقع فراہم کیلی انی چند دیسا بتر کس اسلی مانشے امچے ملی اسکولانچی برائیو ، کانوینٹا چی خوبیو انی اجتماعی فیصلہ چی کوتاہیو سامے دھرؤن عوامات بحث و مباحثہ انی پروپگینڈہ کرو لاگلے ، حالات اوپر نظر دھرؤتلی مانسا تینچی زاپنی وھئی داخڑلی انی دھیرے دھیرے محبت رسول سلی اللہ علیہ وسلم اوپر دنیاوی کامیابی چی فکر انی دشمنان اسلام چی کشش غالب ایؤں شروع زالی انی پلتے پلتے کانوینٹ ٹکون کاڑون ہاڑلّی چڈویں واپس کانوینٹات وسو لاگلی ، آز صورتحال ہی اشے کہ کانوینٹ بتر ساماّن زیادہ چڈویں مسلمانا چی واٹیت انی ساماّن کم چڈویں عیسائی! مزید دوسری پنچادو انشاءاللہ آئندہ قسط بتر ۔۔۔۔۔۔۔۔ تمچی رائے انی تبصرہ چو انتظار رہاتلو) ۔