نیشنل ہیرالڈ کیس میں سونیا گاندھی سے ای ڈی کرے گی پوچھ گچھ: 21 جولائی کو کیا گیا طلب

02:52PM Mon 11 Jul, 2022

نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کو ‘نیشنل ہیرالڈ‘ اخبار سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کے معاملے میں 21 جولائی کو جانچ ایجنسی کے سامنے پیش ہوکر اپنا بیان درج کرانے کو کہا ہے۔ کانگریس صدر کو پہلے 23 جون کو پیش ہونا تھا، لیکن انہوں نے اپنی خراب صحت کے پیش نظر ای ڈی سے گزارش کی تھی کہ ان کی پیشی کی تاریخ کچھ ہفتے کے لئے آگے بڑھا دی جائے۔ ای ڈی نے ان کی اس گزارش کو قبول کرلیا تھا اور اب انہیں 21 جولائی کو ایجنسی کے سامنے پیش ہونا ہے۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی نے ’نیشنل ہیرالڈ‘ اخبار سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کے معاملے میں 23 جون کو طلب کیا تھا۔ انہیں ای ڈی نے پہلے آٹھ جون کو طلب کیا تھا، لیکن کورونا انفیکشن کے بعد انہیں 23 جون کو بلایا گیا۔ کووڈ-19 سے متعلق صحت سے متعلق پریشانیوں کے سبب سونیا گاندھی کو حال ہی میں دہلی کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں سے انہیں 20 جون کی شام چھٹی مل گئی تھی۔
اسی معاملے میں ای ڈی نے پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی سے پانچ دن میں 50 گھنٹے سے زیادہ وقت تک پوچھ گچھ کی اور اس دوران منی لانڈرنگ روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت ان کے بیان درج کئے گئے۔ افسران کے مطابق، کانگریس کے سینئر لیڈران اور گاندھی فیملی سے پوچھ گچھ ای ڈی کی جانچ کا حصہ ہے، تاکہ ’ینگ انڈین‘ اور ‘ایسوسی ایٹیڈ جرنلس لمیٹیڈ‘ (اے جے ایل) کے حصہ داری پیٹرن، مالی لین دین اور  پروموٹرز کے کردار کو سمجھا جاسکے۔
’ینگ انڈین‘ کے پروموٹرز اور شیئر ہولڈرز میں سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سمیت کانگریس کے کچھ دیگر اراکین شامل ہیں۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ اس کے اعلیٰ لیڈران کے خلاف لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور ای ڈی کی کارروائی بدلے کی سیاست کے تحت کی جا رہی ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ پارٹی اور اس کی قیادت جھکنے والی نہیں ہے۔
دہلی کی ایک نچلی عدالت کے ذریعہ ’ینگ انڈین‘ کے خلاف انکم ٹیکس کی جانچ کا نوٹس لئے جانے کے بعد ایجنسی نے پی ایم ایل اے کے مجرمانہ التزامات کے تحت ایک نیا معاملہ درج کیا تھا۔ بی جے پی کے لیڈر سبرامنیم سوامی نے اس سے متعلق سال 2013 میں ایک شکایت درج کرائی تھی۔ سبرامنیم سوامی نے سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور دیگر پر دھوکہ دہی کی سازش کرنے اور رقم کے غبن کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ ینگ انڈین پرائیویٹ لمیٹیڈ نے 90.25 کروڑ روپئے کی وصولی کا حق حاصل کرنے کے لئے صرف 50 لاکھ روپئے کی ادائیگی کی، جو اے جے ایل پر کانگریس کا بقایا تھا۔