عام بجٹ 2017 : کم آمدنی والے لوگوں کو انکم ٹیکس میں معمولی راحت
03:00PM Wed 1 Feb, 2017

نئی دہلی۔ حکومت نے کم آمدنی والے لوگوں کو انکم ٹیکس میں معمولی راحت دیتے ہوئے ڈھائی لاکھ سے پانچ لاکھ روپے تک کے سلیب پر ذاتی انکم ٹیکس کی شرح 10 فیصد سے کم کرکے پانچ فیصد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے آج پارلیمنٹ میں مالی سال 2017-18 کا عام بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ نوٹوں کی منسوخی کے بعد تنخواہ پر کام کرنے والوں کو امید تھی کہ ان پر انکم ٹیکس کا بوجھ کم ہوگا۔ حکومت نے ان کی امید پوری کرتے ہوئے ڈھائی لاکھ سے پانچ لاکھ روپے کے سلیب میں انکم ٹیکس کی شرح 10 فیصد سے کم کرکے پانچ فیصد کرنے کی تجویز رکھی ہے۔
جیٹلی نے کہا کہ اس سے حکومت کو 15،500 کروڑ روپے کی آمدنی کا نقصان ہونے کا اندازہ ہے۔ اس کے جزوی ازالے کے لئے حکومت کی50 لاکھ روپئے سے ایک کروڑ روپے تک کی آمدنی والوں کے لئے انکم ٹیکس پر 10 فیصد سرچارج لگانے کی تجویز ہے۔
جانیں، بجٹ سے کن اشیا کی بڑھیں گی قیمتیں اور کون سے سامان ہوں گے سستے
ام بجٹ میں وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کئی اعلانات ایسے کئے ہیں جن سے روزمرہ کی کچھ چیزیں سستی ہوئی ہیں تو وہیں سگریٹ اور تمباکو جیسے سامان مہنگے ہوئے ہیں۔
سستی ہوئیں اشیاء: ایل ای ڈی لیمپ، شمسی پینل، موبائل فون کے لئے پرنٹڈ سرکٹ بورڈ، مائیکرو اے ٹی ایم، فنگر پرنٹ مشین، آیرس اسکینر
مہنگی ہوئیں اشیاء: چاندی کے سکے، سگریٹ، تمباکو، بیڑی، پان مسالہ، پارسل کے ذریعے درآمد شدہ اشیاء، واٹر فلٹر میبرین اور کاجو۔
جیٹلی نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کہ جی ایس ٹی نافذ ہونے سے مرکز اور ریاستی حکومتوں کو زیادہ ٹیکس مل سکتا ہے کیونکہ اس سے ٹیکس کا دائرہ بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اشیا اور خدمات ٹیکس کے موجودہ ڈھانچے میں مزید تبدیلی نہیں کرنا پسند کیا کیونکہ ان کے بدلے جلد ہی جی ایس ٹی نافذ ہونے والا ہے۔