حیدرآباد 2007 بم دھماکہ: دو قصورواروں کو سزائے موت، ایک کوعمرقید

04:24PM Mon 10 Sep, 2018

حیدرآباد کے ڈبل بم دھماکے معاملے میں عدالت نے دو قصورواروں کو پھانسی کی سزا سنائی ہے۔ اسپیشل  کورٹ این آئی اے نےعنیق شفیق سید اوراسماعیل چودھری کو موت کی سزا سنائی ہے۔ وہیں ایک دیگر قصوروارطارق انجم کوعمر قید کی سزاسنائی ہے۔ طارق کو آج ہی قصور وار قرار دیا گیا تھا۔ اس سے قبل  4 ستمبر کو عدالت نے حیدرآباد کے گوکل چاٹ اور لمبنی پارک میں 2007 میں ہوئے دوہرے بم دھماکے معاملے میں دو ملزمین کو قصوروارقراردیا ہے، جبکہ دو ملزمین کو بری کردیا گیا ہے۔
 حیدرآباد بم دھماکوں میں 44 لوگوں کی موت ہوگئی تھی اور 68 لوگ زخمی ہوگئے تھے۔ تلنگانہ پولیس کی کاونٹر انٹلی جنس برانچ نے معاملے کی جانچ کی اورپانچ ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ یہ سبھی انڈین مجاہدین کے مبینہ دہشت گرد تھے۔ ایجنسی نے پانچوں ملزمین کے خلاف چارحلف نامہ داخل کیا تھا اوردو فرارملزمین ریاض بھٹکل اوراقبال بھٹکل کو بھی نامزد کیا تھا۔ عدالت نے گزشتہ ہفتہ عنیق اوراسماعیل کو بم دھماکوں میں قصوروارقراردیا تھا۔  تلنگانہ پولیس کی کاونٹرانٹلی جنس برانچ نے معاملے کی جانچ کی اورپانچ ملزمین کو گرفتارکیا تھا۔
استغاثہ فریق کے مطابق عنیق شفیق نے لمبنی پارک میں بم رکھا تھا جبکہ گوکل چاٹ پر ریاض بھٹکل نے بم رکھا تھا۔ وہیں ایک اور بم اسماعیل چودھری نے رکھا تھا۔ طارق انجم پر بم دھماکوں کے بعد دیگر ملزمین کو پناہ دینے کا الزام تھا۔ مشہورریسٹورنٹ گوکل چاٹ کے پاس ہوئے دھماکوں میں 32 لوگوں کی جان چلی گئی تھی اور 47 زخمی ہوگئے تھے جبکہ ریاستی سکریٹریٹ سے متصل لمبنی پارک کے اوپن ایئر تھیٹرمیں ہوئے بم دھماکے میں 12 لوگ مارے گئے تھے اور دیگر 21 زخمی ہوگئے تھے۔ واضح رہے کہ 25 اگست 2007 کوحیدرآباد میں ایک کے بعد ایک  دو بم دھماکے ہوئے تھے۔ اس میں گوکل گھاٹ پرہوئے ایک بم دھماکے میں 32 لوگوں کی جان گئی تھی جبکہ لمبنی پارک میں ہوئے دھماکے میں 10 لوگوں کی جان گئی تھی۔ ان بم دھماکوں میں 50 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے تھے۔