راجیہ سبھا کی کارروائی 20مارچ تک ملتوی

02:36PM Sat 18 Mar, 2017

نئی دہلی، (بھٹکلیس نیوز(راجیہ سبھا کی کارروائی 20؍مارچ تک کے لیے ملتوی کردی گئی ہے ۔اس سے پہلے کانگریس نے جمعہ کو گوا میں 13سیٹ جیتنے کے بعد بھی بی جے پی کی حکومت بننے پر راجیہ سبھا میں جم کر ہنگامہ کیاتھا ۔کانگریس ممبران پارلیمنٹ نے مخالفت کرتے ہوئے ایوان کے بیچ میں آکر ’جمہوریت کا قتل بند کرو‘کے نعرے لگائے تھے ۔کانگریس نے راجیہ سبھا میں الزام لگایا کہ گورنر نے میڈیا سے بات چیت میں خود اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے گوا اسمبلی انتخابات میں کسی بھی پارٹی کو اکثریت نہیں ملنے پر اٹارنی جنرل یا صدر سے صلاح ومشورہ نہیں کیا ،بلکہ اس بارے میں وزیر خزانہ ارون جیٹلی سے بات کی تھی۔انہوں نے کہا کہ یہ پوری طرح غیر آئینی ہے اور صدر کوگورنر سنہا کو فوری طور پر برطرف کر دینا چاہیے ۔کانگریس کا الزام ہے کہ انتخابات کے نتائج آنے کے بعد بی جے پی نے پیسے کا استعمال کرتے ہوئے اکثریت حاصل کی ۔کارروائی کے دوران کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے گوا کی گورنر مردلا سنہا پر بھی الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سب سے بڑی پارٹی ہونے کے باوجود انہوں نے کانگریس کو اکثریت ثابت کرنے کے لیے مدعو نہیں کیا ۔اس کے ساتھ ہی آنند شرما نے بھی راجیہ سبھا میں گورنر پر سوال اٹھایا ۔وہیں اس مسئلے پر ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ گورنر کے کردار پر تجویز لاکر بحث ہی ہو سکتی ہے، جس کے بعد اس مسئلے پر راجیہ سبھا میں مختار عباس نقوی نے کہا کہ اگر گوا مسئلے پر پارلیمنٹ میں الگ سے تجویز لائی جاتی ہے تو ہم بحث کے لیے تیار ہیں۔قابل ذکر ہے کہ گوا اور منی پور میں بی جے پی کے ذریعہ جوڑتوڑ سے حکومت بنانے کے مسئلے کو لے کر کانگریس تین دنوں سے ہنگامہ کر رہی ہے۔جمعرات کو بھی پورے دن ایوان کی کارروائی ملتوی رہی۔وہیں جمعہ کو بھی یہ سلسلہ جاری رہا ہے۔کانگریس کی ناراضگی اس بات کو لے کر زیادہ ہے کہ ریاست میں سب سے بڑی پارٹی ہونے کے ناطے بھی اسے حکومت بنانے کے لیے مدعو نہیں کیا گیا ، وہیں دوسری طرف کانگریس کے مقامی اراکین اسمبلی نے گوا میں کانگریس حکومت نہیں بننے کے لیے مرکزی قیادت پر سوال بھی اٹھائے ہیں۔