ریاست میں 20 اپریل کے بعد بہت سی چیزوں میں دی گئی ہے ڈھیل؛ جانیں تفصیلات

03:00PM Sat 18 Apr, 2020

بینگلورو: 18 اپریل، 20 (بھٹکلیس نیوز بیورو) ریاستی وزیر اعلی بی ایس یڈیورپا نے آج  ریاست میں کورونا وائرس (COVID 19) کی صورتحال کا جائزہ لینے اور 20 اپریل کے بعد دی جانے والی ڈھیل کے تعلق سے غور کرنے کے لیے ایک اعلی سطحی جائزہ اجلاس کا انعقاد کیا تھا جس کے بعد انہوں نے اخباری نمائندوں کو اس کی تفصیلات دیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وبا سے بچنے کے لیے ان کا مشورہ ہے کہ بزرگ شہری اور بیمار افراد اگلے تین مہینوں تک گھر سے نہ نکلیں۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر کنٹینٹمنٹ زونز کی جہاں نشاندہی کی وہیں نان کنٹینٹمنٹ زونز کو دی جانے والی ڈھیل کے تعلق سے بھی اطلاعات فراہم کیں۔  انہوں نے کہا کہ زون کے لیے پولیس محکمہ اور محکمہ صحت کے تعاون سے ایک کمانڈر تقرر کیا گیا ہے جو ان علاقوں میں ہونے والی نقل و حرکت پر نظر رکھے گا اور ساتھ ہی ساتھ  وہاں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے بھی وہ کمانڈر ذمہ دار ہوگا۔ حکومت کی جانب سے اس کمانڈر کو میجسٹریٹیو اختیارات دیے جانے کا بھی وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کورونا وائرس کے خطرات سے باہر والے زون میں ٹو وہیلر اور نقل و حمل کی گاڑیوں کو گھومنے کی اجازت ہوگی جبکہ کار کے لیے پاس کا ہونا ضروری ہے، انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ لاک ڈاؤن ختم ہونے تک شراب کی دکانیں بند ہی رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی، بی ٹی اور دیگر کاروباری سرگرمیوں کے ملازمین کرایہ کی بسوں میں دفتروں کو جائیں گے تاہم وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر ان شعبوں میں کام کرنے والوں کو گھر سے ہی کام کرنے کو ترجیح دینے کا بھی مشورہ  دیا۔ ریاستی وزیر اعلیٰ نے تعمیراتی سرگرمیوں کو مشروط اجازت دیتے ہوئے کہا کہ اگر کمپنی مزدوروں کو تعمیراتی مقامات پر ہی رہنے کی اجازت دیتی ہے تو ہی کام کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ مالز، شوروم اور دیگر عوامی مقامات بند ہی رہیں گے۔ وزیر اعلی نے اس موقع پر ایک ضلع سے دوسرے ضلع جانے پر بھی پابندی عائد ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صرف رام نگر، بنگلورو اربن اور بنگلورو دیہی ضلع صرف صنعتی کارکنوں کی نقل و حرکت کے لئے ایک ضلع سمجھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں میں سے زیادہ تر 33 فیصد افراد کو کام کرنے کی اجازت ہوگی اور انہیں خصوصی طور پر دیے جانے والی کنٹریکٹ بسوں میں آنا ہوگا۔ انہوں نے اس موقع پر ماسک پہننے کو ہر ایک کے لیے لازمی قرار دیا اور عوامی مقامات پر تھوکنے پر پابندی کی بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا اور جرمانہ عائد کیا جائے گا۔