حرمین شریفین میں 20 رکعات نماز تراویح کی سنت کو فوری بحال کیا جائے، علمائے دیوبند کی سعودی حکومت سے اپیل

04:39PM Tue 5 Apr, 2022

دیوبند: علمائے دار العلوم دیوبند کی جانب سے سعودی حکومت کو خط تحریر کرتے ہوئے اپیل کی گئی ہے کہ حرمین شریفین میں 20 رکعات نماز تراویح کی سنت کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔ دارالعلوم دیوبند کے قائم مقام مہتمم مولانا عبد الخالق مدراسی کی دستخط شدہ اپیل میں حکومت سعودی عربیہ سے کہا گیا ہے کہ دارلعلوم دیوبند اس بات سے فکر مند اور برہم ہے کہ حرمین شریفین میں نماز تراویح کی 20 رکعات کے بجائے 10 رکعات باجماعت پڑھائی جا رہی ہیں۔
ادارہ کے قائم مقام مہتمم مولانا عبد الخالق مدراسی نے کہا ہے کہ حرمین شریفین عالم کے تمام مسلمانوں کا مرکز محبت و عقیدت ہے، ان مقامات مقدسہ میں ہمیشہ سے باجماعت نماز تراویح 20 رکعات ہوتی رہی ہیں۔ حکومت سعودی عربیہ نے گذشتہ دو برسوں میں کووڈ بحران کے حوالہ سے رکعات کی تعداد میں تخفیف کی اور محض 10 رکعات نماز تراویح پر اکتفا کیا۔ اس وقت بھی دارالعلوم دیوبند نے اس سلسلہ میں 2021 میں بھی ایک مکتوب حکومت سعودی عربیہ کو ارسال کیا تھا، جس میں مذکورہ تخفیف کو ختم کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔
مکتوب میں کہا گیا کہ اب ساری دنیا کووڈ بحران سے نکل چکی ہے، ہر جگہ پابندیاں اور تحدیدات کا سلسلہ ختم ہوتا جا رہا ہے۔ سعودی عربیہ میں بھی کووڈ کی تمام پابندیاں ختم کی جا رہی ہیں اس کے باوجود حرمین شریفین میں 20 رکعات تعامل کے بجائے 10 رکعات نماز تراویح پڑھائی جانے کا سلسلہ جاری ہے جو بلاشبہ سوہانِ روح ہے۔ حرمین شریفین میں دیگر حق پرست مسالک اور مکاتب فکر کا خیال رکھنا اور صرف کسی ایک سخت رخ پر عمل پیرا ہونا کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے۔ اسلئے ہم سعودی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ سابقہ معمول کے مطابق حرمین میں 20 رکعات نماز تراویح کی سنت کو فوری طور پر جاری کرے۔
چونکہ سعودی حکومت کے اس نار واطرز عمل سے بر صغیر ہندو پاک اور دنیا کے بہت سے زائرین کو ذہنی اذیت کاسامنا ہے اسلئے بعجلت ممکنہ اس جانب توجہ دی جائے۔ مولانا عبد الخالق مدراسی نے دیگر ملی تنظیموں کو بھی اس مسئلہ کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی سفارتخانہ کے ذریعہ حکومت سعودی عربیہ کو اس بابت میمورنڈم بھیجے جائیں۔