گجرات کے اسکولی نصاب میں بھگواد گیتا شامل کرنے کا فیصلہ، کانگریس اور آپ نے کیا استقبال۔کرناٹک میں بھی شامل کرنے وزیر تعلیم نے دیا اشارہ

03:32PM Fri 18 Mar, 2022

گجرات حکومت نے چھٹویں تا بارہویں جماعتوں کے نصاب میں ہندوؤں کی نہایت ہی مقدس مذہبی کتاب شریمد بھگواد گیتا  کو نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکلر میں کہا گیا ہے کہ یہ قابل فخر خیال ہے اور ہماری مذہبی و تہذیبی روایات سے تعلق کا احساس پیدا کرتا ہے۔ سرکلر میں مزید کہا گیا ہے کہ ہندوستانی ثقافت اور افکار و نظریات کو اسکول کے نصاب میں اس طرح شامل کیا جانا چاہئے جو طلبا کی مجموعی تعلیمی و فکری ترقی کے لیے سازگار ہو۔ گجرات کے وزیر تعلیم جیتو واگھانی نے کہا کہ شریمد بھگواد گیتا میں ذکر کردہ اقدار، اصول اور عقائد کو تمام مذاہب کے لوگ قبول کرتے ہیں۔ چھٹویں جماعت سے ہی شریمد بھگواد گیتا کو اس طرح متعارف کرایا جائے گا کہ طلبا اس میں دلچسپی لیں۔
انہوں نے مزید کہا طالب علموں کو شریمد بھگواد گیتا کی اہمیت کے بارے میں بتایا جائے گا۔ بعد میں کہانیوں کو شلوکا، شلوکا گانوں، مضامین، مباحثوں، ڈراموں اور کوئزز وغیرہ کی شکل میں متعارف کرایا جائے گا۔ حکومت کی طرف سے اسکول میں اس پر خصوصی پروگرام کرائے جائیں گے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ سرکلر میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ شریمد بھگواد گیتا کو کلاس 6-12 سے نصابی کتابوں میں کہانیوں اور تلاوت کی شکل میں متعارف کرایا جائے گا۔ کلاس نویں تا بارویں کے طلبا کو شریمد بھگواد گیتا کا تفصیلی تعارف پیش کیا جائے گا۔ سرکلر میں مزید کہا گیا ہے کہ شریمد بھگواد گیتا پر اشلوکوں کی تلاوت، مضمون، پینٹنگز، مضمون، کوئز مقابلہ وغیرہ ہونا چاہیے۔ نصاب کو آڈیو ویژول کے ساتھ پرنٹ کیا جانا چاہیے۔
کانگریس اور آپ کا رد عمل کانگریس اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) دونوں نے اسکول کے نصاب میں شریمد بھگواد گیتا کو شامل کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے گجرات کانگریس کے ترجمان ہیمانگ راول نے کہا کہ ہم نصاب میں شریمد بھگواد گیتا کو شامل کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، لیکن گجرات حکومت کو بھی شریمد بھگواد گیتا سے ہی سیکھنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھگواد گیتا میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کسی بھی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے پہلے آپ کو اس صورت حال کو قبول کرنا ہوگا۔ گجرات میں تعلیم کی موجودہ صورتحال کیا ہے؟ کل 33,000 اسکولوں میں سے صرف 14 اسکول اے پلس گریڈ کے اسکول ہیں۔ وہیں 18,000 اسکولوں میں اساتذہ کی پوسٹیں خالی ہیں اور 6000 اسکولس بند ہیں۔ کرناٹک کے وزیر تعلیم نے بھی دیا اشارہ
گجرات حکومت کے اس اعلان کے بعد اب کرناٹک حکومت بھی گیتا کو نصاب میں شامل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ حکومت کا خیال ہے کہ گیتا کو تمام مذاہب کے لوگوں کو پڑھنا چاہیے۔ کرناٹک کے وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں ماہرین کی ایک کمیٹی بنانی ہوگی۔ کون فیصلہ کرے گا کہ اخلاقی تعلیم میں کون سے مضامین ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ جس کا بچوں پر اچھا اثر ہو اسے پڑھانا شروع کیا جا سکتا ہے، چاہے وہ بھگوت گیتا ہو، رامائن ہو یا مہابھارت۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ بھگوت گیتا صرف ہندوؤں کے لیے نہیں ہے، یہ سب کے لیے ہے۔ ماہرین کے مطابق اسے اسکول میں پڑھایا جانا چاہیے۔ سب سے پہلے ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہے کہ اسکول میں اخلاقی تعلیم کو دوبارہ متعارف کرانا ہے یا نہیں۔ بی سی ناگیش نے کہا کہ ہم اپنے وزیر اعلیٰ سے بات کرنے جا رہے ہیں کہ کیا ہم اخلاقیات شروع کرنے جا رہے ہیں، ان سے مشورہ کرنے کے بعد ہم اسے اگلے تعلیمی سال میں نافذ کر سکتے ہیں۔ ہم ان لوگوں کو سکھائیں گے جو بچوں پر اچھا اثر ڈالتے ہیں، چاہے وہ بھگوت گیتا ہو، رامائن ہو یا مہابھارت۔