مخلوط تعلیم (کوایجوکیشن) - 1

07:36AM Tue 14 Jul, 2009

از : ڈاکٹر محمد حنیف شباب گاویں حالات انی امچے مسائل اوپر اصلاحی نقطہ نظرین امچے مشہور و معروف قلمکار ڈاکٹر محمد حنیف شباب صاحبانچو ہو مضمون بھٹکلیس ڈاٹ کام چے ''پنچاد ائیکو سرکی '' کالم اوپر پیش خدمت اشے ، اپلے احساسات و تاثرات خال دیلّے ای میل ایڈریس ور فیٹؤنچے ۔ مخلوط تعلیم (کوایجوکیشن) پہلی قسط آز کال گاوانت کوایجوکیشن چے موضوع اوپر گرماگرم بحث جاری اشے ، امچے مرکزی تعلیمی ادارہ یعنی انجمنا چے ایک عہدیدارا چو مبینہ بیان ایک پورنی بحث بجی نوے انداز بتر عام کروچو سبب زالو ، جیتاں معاملہ بھلّی گرم زالو تری ایک ہاری میڈیا چے ایک حلقہ اوپر خواہ مخواہ جذبات بھڑکؤں چو الزام عائد کرون گیلو ، دوسرے ہیاری انجمن انجینئرنگ کالجات کونتیوں قسما چی مخلوط تعلیم یا کوایجوکیشن چو فیصلہ زالو نائیں بلون انجمن چے اعلیٰ عہدیدار بیانات دیلے ۔ لیکن مسئلہ پیچیدہ اشے : ہنگاک ولخوچے زاپنے کا اشے کا پوسلان ہنگامہ کرتلی مانسا چو تصور کچ واضح ناتلا پرین داخڑتا ، ایک ہیاری مانشے بلتات کہ امیں انجمن انجینئرنگ کالجا سلسلات ہنگامہ کیلّے نھوئیں بلکہ بی بی اے کالجا سلسلات مسئلہ اوپر آئیلّو ، دوسرے ہیاری ہیں زاپنے عام اشے کہ فوڑے انجمن چے عہدیدارا چو بیان مبینہ طورار انجینئرنگ کالجا سلسلات کچ وہتو ، تیسرے ہیاری ایک گروپ بلتا کہ انجینئرنگ پوسون زیادہ انجمن بزنس منجمینٹ کالجا سلسلات بیان رہاؤنچان ایٹلو ہنگامہ اوبے رہالو وہئی ترین بی بی اے بتر فوڑے ٹیکون کس ابولیا چو داخلہ جاری اشے انی کئی ابولی چڈویں تنگا ٹکون فارغ زاؤن زالاہا ، تا سبب ایتاں ہنگامہ کرون آخر کا فائدہ؟۔ ۔ ۔ ۔۔۔ ۔ ۔۔ بہر حال مسئلہ پیچیدہ رہاؤنچا باوجود ایک زاپنے طے اشے کہ امچے ادارہ بتر اعلیٰ تعلیم مخلوط طورار فراہم کروچی کوشش ایک نوے فساد چو سبب زائیت بلون اہل فکر و نظر اپلی تشویش چو اظہار کرتے واٹیت ، تا سبب ہیکا مرکزی تعلیمی ادارہ چے خلاف محاذ آرائی یا کونتیوں شخصیت چے خلاف بغض و عناد بلون رنگ دیؤنچے کوں صحیح نھوئیں انی احتجاج کرتلی مانشے عوامی سطح اوپر زیادہ ہلچل کرون آپسی انتشار چی واٹ اسؤنچے انی اصل مسئلہ حل کرو چاہ ناتلی مانسا ہیکاک دوسرو رنگ دیؤنچو موقع فراہم کروچے کوں صحیح نھوئیں۔ بجا سوالات : اعلیٰ تعلیم چے خواہشمند انی عصری زندگئیت امولے انی ابولیو شانہ بشانہ تعلیم یافتہ زاؤن سماج و معاشرہ چی ترقی زاؤنکاز بلون خواہش دھرؤتلی مانشے بجا طورار سوال کرتات کہ کا امچی ابولیو ڈاکٹر انی انجینئر زاؤنچے ناخا ؟ اعلیٰ تعلیم حاصل کروچا پوسون امچی ابولیا روکؤلان بیجی امچو معاشرہ کیشی ترقی کرتلو؟ تینچے مطابق ''ایتاں فوڑلو زمانہ رہالو نائیں ، جیتاں امچی چڈویں دوسرے گاوانت وسون دوسرے ادارہ بتر امولا چے شانہ بشانہ کوایجوکیشن چے تحت اسکولات انی کالجات تعلیم حاصل کرتات ترین امچے ادارہ بتر اسلی سہولت فراہم کیلان کا خرابی اشے؟'' تئیں ہیں کوں پوستات کہ خود امچے گاوانت بعض (مسلم۔ ۔ ۔ ۔ غیر مسلم) اداراں بتر اسکول انی کالج لیول اوپر امچی ابولی چڈویں جیتاں امولے چڈواں سری مخلوط تعلیم حاصل کرتے واٹیت تری صرف انجمنا بابت مانشے کھیکا ہنگامہ کرتے واٹیت؟ کا اللہ ، رسول انی شریعت چو مسئلہ تنگا اوبے رہا نائیں؟ زاپنات دم اشے ! : ما کا محسوس زاتا کہ اسلی زاپنات ضرور دم اشے ، امچے ڈولا سامیں امچی ابولی چڈویں کانوینٹ ، نیو انگلش اسکول ، گرو سدیندرا کالج ، آر این شیٹی کالج ، نیشنل کالج وغیرہ اسلے کئی تعلیمی ادارہ چے علاوہ کوچنگ کلاسس انی کمپیوٹر سینٹرس بتر بے دھڑک مخلوط تعلیم حاصل کرتے واٹیت ، بعض ایک ادارہ بتر کلاسات امولا سری بغیر برقعہ چے کچ بیسوچے لازمی رہاؤنچا باوجود بے فکرے سری داخلہ گھینتے واٹیت ، نہ مائیں باپاک کونتیوں پریشانی اشے ، نہ طلبہ کائیں جھجھک محسوس کرتات انی نہ قوما چے قائدین ، محلہ چے ذمہ دار کونتیوں تشویش ظاہر کرتات ......... ترین صرف انجمن یا دون ایک امچے دیگر ادارے کچ علماء یا ذمہ دار نوجوانان قوم چے نشانہ اوپر رہاتا؟ کھیکا امچے کچ اداراں اوپر تنقیدی نظر دھرؤن وتا؟ امچے کونتیوں اسکولات کائیں تری ذرا شی کوتاہی زالی تری کھیکا ہنگامہ آرائی انی دوسرے اسکولا چی تمام پابندیو ، اصول انی کوتاہیو امچے سبب قابل قبول رہاتا؟ دلچسپ مگر تلخ پہلو : سماج انی معاشرہ چی اصلاح چی فکر انی کوشش ایک مستحسن کام کچ نھوئیں بلکہ امچی زندگئے چو فطری نصب العین اشے لیکن ہیں معاملہ چو دلچسپ مگر تلخ پہلو ہو اشے کہ امیں جیکؤن سماج انی معاشرہ چی بھلائی ، ریفارمس انی سدھار چاہتاؤں ، خود امچے گھرے انی امچے خاندانات امچو رعب و دبدبہ یا کم از کم اپلو اختیار استعمال کرون امچو خونی رشتہ اسلّی چڈواں کوں امیں امچی مرضی مطابق کونتیوں تعلیمی ادارہ بتر داخل کروچی پوزیشن بتر رہاناؤں ، امیں جیکؤن دینی شعور انی ملی حمیت چی بنیاد اوپر سماج انی معاشرہ سبب نقصان زاؤنچے پلؤں انی ازمؤں سکے ناؤں ، امچے رشتہ بتر انی امچے اطراف و اکناف بتر انی بعض مرتبہ خود اپلی مھیلی چڈواں ہیں سمزؤں انی اسلے کاما پوسون باز دھرؤں سکے ناؤں ، ماکا عملاً اسلے سماجی ذمہ داران سری واسطہ پڑلاہا جیکؤن سماجی اصلاحی چی مخلصانہ فکر دھرؤتات مگر تینچی اولاد تیجے برعکس عمل کرتا ، کانوینٹ چو سخت مخالف مانوس اپلے زاویاں نھوئیں ، خود اپلے پوتا قائل کرو سکے نائیں ، پوسلان اپلی سوُن مان نائیں وا ، کا کروچے؟ پوت کوں مھیلی چی زاپنی کچ آئیکتا ، ایتاں امچے کا سالتا وا ؟ بلون جواب دیتا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔لیکن سوال ہو اشے کہ جیتاں اپلے اہل خاندان انی خود اپلی اولاد اوپر امیں کنٹرول کروسکے ناؤں ترین کا امیں دوسرا نصیحت کرو وسو کاز؟ (آئندہ قسط بتر........میں ہیزو جواب دیتلو .......انشا ء اللہ....مزید دوسری پنچادو انشاءاللہ آئندہ قسط بتر ۔۔۔۔۔۔۔۔ تمچی رائے انی تبصرہ چو انتظار رہاتلو) ۔ مضمون نگار چی رائے سری ادارہ متفق رھاؤنچے ضروری ناہی ، (ادارہ)