بیک وقت کووڈ۔19 اور انفلوئنزا وائرس بنا نئی تشویش کا باعث، آخر کیا ہے فلورونا؟
01:27PM Wed 5 Jan, 2022

عالمی وبا کورونا وائرس (Covid-19) کے نئے ویرینٹ اومی کرون (Omicron) کے ظہور کے بعد ابھی دنیا پریشان ہی ہے کہ اسی دوران فرانس میں سائنسدانوں نے کورونا وائرس کے ایک نیا ویریئنٹ کی تصدیق کی ہے، جو اومی کرون سے بھی زیادہ متعدی ہے ۔ یہ ویریئنٹ زیادہ میوٹیڈ ہے اور اس کا نام آئی ایچ یو (IHU) رکھا گیا ہے۔ اس B.1.640.2 ویرینٹ کو آئی ایچ یو میڈیٹیرینس انفیکشن کے سائنسدانوں نے تلاش کیا ہے۔ ریسرچ کرنے والے سائنسدانوں نے کہا کہ اس ویرینٹ میں 46 میوٹیشن ہیں، جو اومی کران سے بھی زیادہ ہے ۔ اسی درمیان ’’فلورونا‘‘ (Flurona) بھی تازہ تشویش کا باعث بن رہا ہے۔
آخر کیا ہے فلورونا؟
ماہرین نے تصدیق کی ہے کہ یہ کوئی نئی شکل نہیں ہے بلکہ دوہرے انفیکشن کا معاملہ ہے۔ یعنی اگر کسی کو کورونا کے ساتھ ساتھ فلو بھی متاثر کرے تو اسے فلورونا ہوسکتا ہے۔ ایک مریض کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ فلورونا سے متاثر ہوا ہے جب وہ جسم میں ایک ہی وقت میں کورونا اور انفلوئنزا وائرس سے متاثر ہوتا ہے۔ یہ کسی حد تک ڈیلمائکرون (Delmicron) سے ملتا جلتا ہے، جو ڈیلٹا اور اومی کرون ویرینٹ کا ایک ساتھ حملہ ہوتا ہے۔
پہلا کیس:
اس نوعیت کا پہلا انفیکشن ایک اسرائیلی اخبار یڈیوتھ احرونوت میں رپورٹ کیا گیا تھا، جو کہ ایک خاتون کو گزشتہ ہفتے بچے کی پیدائش کے لیے طبی مرکز میں داخل ہوئی تھی۔ اس میں نسبتاً ہلکی علامات تھیں اور اسے ویکسین نہیں لگائی گئی تھی۔
خدشات:
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ فلورونا سنگین علامات کا سبب بن سکتا ہے، جس میں نمونیا اور سانس کی دیگر پیچیدگیاں اور مایوکارڈائٹس شامل ہیں۔ اگر فلورونا سے متاثرہ شخص کی درست طبی دیکھ بھال نے کی جائے تو موت کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ ماہرین نے ڈیلٹا اور اومی کرون ویرینٹ کے امتزاج یعنی ڈیلمائکرون کو بھی اس کا سبب بتا رہے ہیں، جو کہ امریکہ اور یورپ میں موجودہ اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔